ایم اے راجا
محفلین
ایک اور غزل نما شے عرض برائے اصلاح۔
چھین نہ مجھ سے فن یہ شیشے کا
ٹوٹ جائے گا من یہ شیشے کا
دیکھ سجتا ہے کس قدر مجھ پر
زرد رنگ پیرہن یہ شیشے کا
اشک پتھرا گئے ہیں آنکھوں میں
دور رکھ تُو بدن یہ شیشے کا
دیکھ مجھ سے سہا نہیں جاتا
جسم پر اب کفن یہ شیشے کا
کاٹ سکتا نہیں اکیلے میں
راستہ ہے کٹھن یہ شیشے کا
کس نے تجھ کو بتا دیا ناداں
دیگا خوشبو چمن یہ شیشے کا
مجھ کو اچھا ہے ساری دنیا سے
میرا چپ چپ سجن یہ شیشے کا
کون سنتا ہے دل کے نالے آج
ہو چکا ہے زمن یہ شیشے کا
جانے سر ہوگا بھی کبھی راجا
پیش ہے جو دمن یہ شیشے کا
ٹوٹ جائے گا من یہ شیشے کا
دیکھ سجتا ہے کس قدر مجھ پر
زرد رنگ پیرہن یہ شیشے کا
اشک پتھرا گئے ہیں آنکھوں میں
دور رکھ تُو بدن یہ شیشے کا
دیکھ مجھ سے سہا نہیں جاتا
جسم پر اب کفن یہ شیشے کا
کاٹ سکتا نہیں اکیلے میں
راستہ ہے کٹھن یہ شیشے کا
کس نے تجھ کو بتا دیا ناداں
دیگا خوشبو چمن یہ شیشے کا
مجھ کو اچھا ہے ساری دنیا سے
میرا چپ چپ سجن یہ شیشے کا
کون سنتا ہے دل کے نالے آج
ہو چکا ہے زمن یہ شیشے کا
جانے سر ہوگا بھی کبھی راجا
پیش ہے جو دمن یہ شیشے کا