چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں الیکشن 2013 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم

چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں الیکشن 2013 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم
08 اپریل 2015 (17:45)
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) الیکشن 2013 ءمیں مبینہ دھاندلی ک تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن 2013 ءکے حوالے سے الزام لگایا گیا تھا کہ اس الیکشن میں مبینہ طور پر دھاندلی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کی حکومت وجود میں آئی تھی۔انتخابات کی تحقیقات کے لیے تحریک انصاف نے مطالبہ کیا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ ان انتخابات کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے آرڈیننس کی منظوری دی گئی تھی جس کے بعد کمیشن بنانے کے لیے چیف جسٹس ناصر الملک نے مسودے پر دستخط کر کے 3 رکنی کمیشن قائم کر دیا ہے۔

اس جوڈیشل کمیشن کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان ناصر الملک کریں گے جبکہ ان کے ساتھ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز فضل ہوں گے۔الیکشن 2013 ءکی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس 9 اپریل دن ایک بجے طلب کیا گیا ہے.کل ہونے والے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن اس بات پر غور کرے گی کہ کن کن شرائط پر سوال اس کمیشن کے سامنے آ سکتے ہیں اور اس کے علاوہ لاجسٹک سپورٹ کے حوالے سے بھی بات کی جائے گی۔ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ الیکشن 2013 ءکے حوالے سے تمام معاملات پر غور کیا جائے گا اور اس سے متعلق مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا جائے گا۔یاد رہے جوڈیشل کمیشن 3 اراکین پر مشتمل ہے جس کی سربراہی کرنے والے چیف جسٹس پاکستان ناصر الملک کا تعلق خیبرپختونخواہ سے ہے جبکہ دوسرے رکن جسٹس اعجاز فضل بھی خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھتے ہیں اور دوسری جانب جسٹس امیر ہانی مسلم کا تعلق سندھ سے ہے۔واضح رہے حکومتی آرڈیننس کے مطابق جوڈیشل کمیشن 45 دنوں میں دھاندلی کی تحقیقات مکمل کرے گا اور اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا کہ 2013 ءکے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی یا نہیں۔
 
لو جی تاریخ میں پہلی مرتبہ الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کے کمیشن بن گیا۔ جمہوریت کی فتح ہوئی
مگر افسوس کہ کمیشن اس وقت نہیں بنا جب واقعی الیکشن میں منظم دھاندلی ہوا کرتی تھی :(
 
اگر جوڈیشل کمیشن نے تحقیقات کے بعد قرار دے دیا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کے ذریعے نتائج کو نہیں چرایا گیا تو کپتان نیازی کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟
عبدالقیوم چوہدری ، محمداحمد

ان کے سیاسی مستقبل کو کچھ نہیں ہوتا۔ نیازی صاحب 'نکی جئی سوری' کہہ کر پھر شروع ہو جائیں گے۔
اور نیازی صاحب کو پاکستانی سیاست میں ہر صورت موجود رہنا چاہیے تا کہ عوام کو سیاسی غلامی کے لیے زیادہ آپشن مل سکیں :battingeyelashes:
 

محمداحمد

لائبریرین
نیازی صاحب کو پاکستانی سیاست میں ہر صورت موجود رہنا چاہیے تا کہ عوام کو سیاسی غلامی کے لیے زیادہ آپشن مل سکیں

مایوسی اچھی چیز نہیں ہے۔ :)

آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ شاید ایک دوسرے سے مقابلے کی وجہ سے ہی کچھ عوام کا بھلا ہو جائے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اگر جوڈیشل کمیشن نے تحقیقات کے بعد قرار دے دیا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کے ذریعے نتائج کو نہیں چرایا گیا تو کپتان نیازی کا سیاسی مستقبل کیا ہو گا؟

آپ کی خواہش تو یہ ہوگی کہ خان صاحب کو منہ کالا کرکے گدھے پر بٹھا کر پورے پاکستان میں گُھمایا جائے۔ :)

ار ہم یہ کہیں گے کہ جو بھی ہو خان صاحب اب بھی باقی تمام متبادل لوگوں سے بہت بہتر ہیں۔ :)
 

حسینی

محفلین
خود چیف جسٹس کا اس کمیشن میں آنا نیک شگون ہے۔۔۔
45 دن کا وقت معین کرنا بھی تحریک انصاف کی اچھی حکمت علمی ہے۔۔۔
بات صرف یہ ہے کہ اس کمیشن کی سفارشات پر منظر عام پر آئیں۔۔ اور ان پر عمل درآمد ہو۔۔
اس حوالے سے تحریک انصاف میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے حکومت کو بھرپور پریشر میں رکھ سکتی ہے۔
 
مایوسی اچھی چیز نہیں ہے۔ :)

آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ شاید ایک دوسرے سے مقابلے کی وجہ سے ہی کچھ عوام کا بھلا ہو جائے۔ :)
یہ مایوسی نہیں، نوشتہ دیوار ہے۔ مقابلے کی نیت کسی کی بھی نہیں۔ سب کرسی کی ہوس کے شکار لوگ ہیں، جو مختلف ہتھکنڈوں سے عوام کے مختلف طبقوں کو اپنے ساتھ لگائے ہوئے ہیں۔
پچھلے دو تین سالوں سے یہ مل کر عوام کا بھلا ہی تو کر رہے ہیں۔ پہلے عوام کی اکثریت دو خلیجوں میں بٹی ہوئی تھی اب تیسری بھی کھود ڈالی گئی ہے۔ ان سیاستدانوں نے اگر اپنا رویہ درست نہ کیا تو ایک وسیع بھل صفائی مہم چل نکلے گی۔۔۔جس کی ضرورت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ مایوسی نہیں، نوشتہ دیوار ہے۔ مقابلے کی نیت کسی کی بھی نہیں۔ سب کرسی کی ہوس کے شکار لوگ ہیں، جو مختلف ہتھکنڈوں سے عوام کے مختلف طبقوں کو اپنے ساتھ لگائے ہوئے ہیں۔
پچھلے دو تین سالوں سے یہ مل کر عوام کا بھلا ہی تو کر رہے ہیں۔ پہلے عوام کی اکثریت دو خلیجوں میں بٹی ہوئی تھی اب تیسری بھی کھود ڈالی گئی ہے۔ ان سیاستدانوں نے اگر اپنا رویہ درست نہ کیا تو ایک وسیع بھل صفائی مہم چل نکلے گی۔۔۔جس کی ضرورت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔

ایسے میں عوام الناس کا کیا ردِ عمل ہونا چاہیے؟

اور اگر سب سیاستدانوں کو ایک ہی لکڑی سے ہانک دیا جائے تو پھر اُمید کی کرن کہاں سے ملے گی؟
 
پ کی خواہش تو یہ ہوگی کہ خان صاحب کو منہ کالا کرکے گدھے پر بٹھا کر پورے پاکستان میں گُھمایا جائے۔
یہ میری خواہش ہر گز نہیں، میری خواہش یہ ہے کہ تحریک انصاف اپنے صوبے میں ن لیگ سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرے اور ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایسے ہی اپنے اپنے صوبے میں زیادہ بہتر کاردگی کا مظاہرہ کر کے عوام کا دل جیتنے کی کوشش کریں۔ اس طرح عوام کو حقیقی معنوں میں جمہوریت کے ثمرات مل سکیں۔
دوسری خواہش یہ ہے کہ عمران اور دوسرے سیاستدان موقع پرستی کی سیاست ترک کر کے سمجھداری کی سیاست کریں تاکہ ان کے چاہنے والوں کو تسلی ہو کہ ان کے محبوب لیڈران گدھوں کی سواری کے نہیں بلکہ باعزت مقام کے مستحق ہیں۔ :)
 
نیازی صاحب 'نکی جئی سوری' کہہ کر پھر شروع ہو جائیں گے۔
مگر عوام کو ردعمل کیا ہوگا؟ جو ان سیاسی مستقبل پر اثر انداز ہوگا :)
ان سیاستدانوں نے اگر اپنا رویہ درست نہ کیا تو ایک وسیع بھل صفائی مہم چل نکلے گی۔۔۔جس کی ضرورت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔
یہ صفائی کی مہم جمہوریت کے اندر سے نکلنی چاہئے۔ فوجی بیرکوں سے نہیں :)
 
ایسے میں عوام الناس کا کیا ردِ عمل ہونا چاہیے؟
بھل صفائی میں حسب توفیق حصہ ڈالیں۔ ان سیاستدانوں سے مستقل جان چھڑائیں۔ ایک کے بعد ایک نااہل کسی جونک کی طرح چمٹا پاکستانیوں کا خون پیے جا رہا ہے۔
اور اگر سب سیاستدانوں کو ایک ہی لکڑی سے ہانک دیا جائے تو پھر اُمید کی کرن کہاں سے ملے گی؟
یہ سب اس قابل ہیں کہ انھیں مستقل ٹھکانے لگایا جائے ۔
امید کی کرن میرے آپ جیسے عام آدمی ہیں۔ جب تک عام آدمی اپنے لیے خود نہیں اٹھے گا، کچھ بھی نہیں بدلنے والا۔
مگر عوام کو ردعمل کیا ہوگا؟ جو ان سیاسی مستقبل پر اثر انداز ہوگا :)
عوام کا 95 فیصد کسی قسم کا کوئی سیاسی شعور نہیں رکھتے۔ کوئی کسی کے غلط کاموں کی تاویلیں دیتا پھرتا ہے کوئی کسی کی۔ غلامی بھلا اور کیا ہوتی ہے۔
یہ صفائی کی مہم جمہوریت کے اندر سے نکلنی چاہئے۔ فوجی بیرکوں سے نہیں :)
بیرکوں والے پاکستانی پہلے ہیں باقی سب کچھ بعد میں۔ اگر وہ بھی'عوام' کے ساتھ شریک ہوں تو صفائی مہم بہت بہترین رہے گی۔
 
امید کی کرن میرے آپ جیسے عام آدمی ہیں۔ جب تک عام آدمی اپنے لیے خود نہیں اٹھے گا، کچھ بھی نہیں بدلنے والا۔
باتوں باتوں میں آپ نے اپنے مستقبل کے عزائم ظاہر کر دئیے :LOL:
عوام کا 95 فیصد کسی قسم کا کوئی سیاسی شعور نہیں رکھتے۔ کوئی کسی کے غلط کاموں کی تاویلیں دیتا پھرتا ہے کوئی کسی کی۔ غلامی بھلا اور کیا ہوتی ہے۔
میرا خیال ہے کہ حالات پہلے سے کچھ بہتر ہیں :) الیکٹرانک میڈیا کی وجہ سے کچھ فرق پڑا ہے۔
بیرکوں والے پاکستانی پہلے ہیں باقی سب کچھ بعد میں۔ اگر وہ بھی'عوام' کے ساتھ شریک ہوں تو صفائی مہم بہت بہترین رہے گی۔
صفائی کے لئے عوامی انتخابی احتساب اور عدالتی کاروائی مناسب رہے گی۔ اگر ہر ادارہ اپنا کام کرے تو ریاست کے لئے یہی مناسب ہے۔ فوج کو بار بار سیاست میں گھسیٹنا خود فوج کے لئے بھی مناسب نہیں ہے۔ فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی بجائے احتساب کے سولین اداروں کو کیوں نا مضبوط کیا جائے؟
 
میرا خیال ہے کہ حالات پہلے سے کچھ بہتر ہیں :) الیکٹرانک میڈیا کی وجہ سے کچھ فرق پڑا ہے۔
الیکٹرنک میڈیا سے فرق یہ پڑا ہے کہ جھوٹ اور پروپیگنڈا فوراً پھیلتا ہے اور سیاستدان و میڈیا کسی بھی جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کرنے پر اپنا سب کچھ صرف کرنے لگ جاتے ہیں اور بٹی ہوئی قوم ان مداریوں کے تماشے کو دیکھتے دیکھتے دن بدن مزید مزید تقسیم ہوتی جاتی ہے۔ یہ ہے ہمارا میڈیا
صفائی کے لئے عوامی انتخابی احتساب اور عدالتی کاروائی مناسب رہے گی۔
اب عوامی انتخابی احتساب ہی ان سب کو سیدھا کرے گا اور عدالتی کارروائی وہاں کامیاب ہوتی ہے جہاں منصف اور گواہان کچھ انگاروں کے مول انصاف اور ایمان نہ فروخت کرتے ہوں۔
گر ہر ادارہ اپنا کام کرے تو ریاست کے لئے یہی مناسب ہے۔ فوج کو بار بار سیاست میں گھسیٹنا خود فوج کے لئے بھی مناسب نہیں ہے۔
سیاستدان اپنے کرتوتوں سے فوج کو مجبور کرتے رہے ہیں اور وہ پھر واپس مسند اقتدار پر آ کر بیٹھتی رہی ہے۔ البتہ اب دو بڑے لٹیرے (سمجھ تیسرے کو بھی آ گئی ہے) سمجھ گئے ہیں کہ ان کو بھی ساتھ کچھ نہ کچھ کھانے کو دیتے رہو تو یہ پوری روٹی نہیں چھینے گے۔
فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی بجائے احتساب کے سولین اداروں کو کیوں نا مضبوط کیا جائے؟

چور اور ڈاکو۔۔ چوری روکنے کے لیے۔۔۔چوری روکنے والے اداروں کو مضبوط کریں۔۔ وا وا۔۔۔ :atwitsend:
 
آخری تدوین:
چور اور ڈاکو۔۔ چوری روکنے کے لیے۔۔۔چوری روکنے والے اداروں کو مضبوط کریں۔۔ وا وا۔۔۔
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ زرداری، جسٹس افتخار چودھری کو بحال کرنا چاہتا تھا؟ تاکہ وہ بحال ہو کر زرداری کی کرپشن کی راہ میں از خود نوٹس لے لے کر روڑے اٹکاتا رہے؟
مجھے یقین ہے کہ نہیں چاہتا تھا مگر سیاسی حالات ایسے بن گئے کہ ن لیگ کو بحالی کی تحریک چلانی پڑی اور زرداری کو بحال کرنا پڑا :)
اس کی وجہ عوامی سطح پر افتخار چودھری کی بحالی کی شدید خواہش تھی۔
جب کرپشن کے خاتمے کی شدید خواہش عوامی سطح پر پائی جائے گی تو کرپشن کے خاتمے کے حالات پیدا ہوجائیں گے۔
اس وقت پاکستان میں کرپشن کی کثرت کی ایک بڑی وجہ عوامی سطح پر اس کا قابل برداشت ہونا ہے جو اج بی بی سی کی خبر میں شایع ہونے والی ایک تحقیق سے ظاہر ہے۔
 
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ زرداری، جسٹس افتخار چودھری کو بحال کرنا چاہتا تھا؟ تاکہ وہ بحال ہو کر زرداری کی کرپشن کی راہ میں از خود نوٹس لے لے کر روڑے اٹکاتا رہے؟
مجھے یقین ہے کہ نہیں چاہتا تھا مگر سیاسی حالات ایسے بن گئے کہ ن لیگ کو بحالی کی تحریک چلانی پڑی اور زرداری کو بحال کرنا پڑا :)
میں ان ساری باتوں پر مسکرا رہا ہوں۔
کیا جناب زرداری میں اتنی ہمت تھی کہ وہ چیف جسٹس کو بحال نہ کریں ۔
سوچیے گا
 
1102811061-2.gif
 
Top