محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نےکراچی کے دو اسپتالوں میں اچانک اور خفیہ دورہ کیا جہاں سے زیر علاج رہنما پیپلز پارٹی شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں اور دیگر ممنوعہ سامان برآمد ہوا۔
چیف جسٹس نے آج صبح سویرے کراچی کے دو اسپتالوں میں علاج کے بہانے زیر علاج سیاسی رہنماؤں کے وی وی آئی پی وارڈز کے معائنے کئے۔
چیف جسٹس کلفٹن میں واقع ضیاءالدین اسپتال کی پہلی منزل پر سب جیل قرار دیے گئے پر تعیش کمرے میں گئے جہاں علاج کے بہانے رہائش پذیر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کے کمرے کا معائنہ کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق چیف جسٹس پاکستان سے جیل انعا م میمن کے کمرے میں 3 منٹ تک رہے،اس دوران انہوں نے شرجیل انعام میمن کے علاج اور بیماری کے حوالے سے سوالات کیے۔
ذرائع کے مطابق اس دوران کمرے سے شراب کی بوتلیں، سگریٹس اور دیگر ممنوعہ سامان کی موجودگی کے بارے میں استفسار کیا۔ یہ ممنوع اشیاء ان کے اسٹاف نے قبضے میں لے کر گاڑی میں منتقل کر دیں۔
ذرائع کے مطابق شرجیل انعام میمن کے پرتعیش کمرے میں علاج نام کی کوئی چیز نہیں تھی، کوئی نرس تھی اور نہ کوئی ڈاکٹر تھا۔
اس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار خفیہ طور پر کراچی کے جناح اسپتال کے شعبہ کارڈیو ویسکولر پہنچے۔ جہاں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سابق صدر کے فرنٹ مین انور مجید کے کمرے اور ان کے علاج کے ساتھ ساتھ بیماریوں کا جائزہ لیا۔
اطلاعات کے مطابق انہوں نے ڈاکٹروں سے سوال جواب کئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار جناح اسپتال کے خصوصی وارڈ گئے جہاں انور مجید کے بیٹے غنی مجید کے مخصوص وارڈ کا بھی معائنہ کیا۔
غنی مجید کے کمرے میں نہ ہونے پر چیف جسٹس نے استفسار کیا تو بتایا گیا کہ ملزم کو ایم آر آئی کرانے کے لیے لے جایا گیا ہے۔ اس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے وہاں موجود مختلف لوگوں سے بات چیت بھی کی۔