عبدالقیوم چوہدری
محفلین
اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ عوام کو لوڈشیڈنگ کی مصیبت سے بچانے کے لیے چین جا رہا ہوں جہاں اہم منصوبوں پر معاہدے کیے جائیں گے جس کے ذریعے پاکستان کے 10 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملےگا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نوازشریف تین روزہ ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچے جہاں بیجنگ آمد پر میں وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا گیا اور پیپلز لبریشن آرمی کے دستے نے انہیں سلامی بھی دی۔
وزیراعظم اپنے دورے کے دوران چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کریں گے جس میں علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ اس دوران دونوں ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے 35 ارب ڈالر کے معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے جن میں 14 منصوبے 10 ہزار چار سو میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لیے ہیں اور دیگر منصوبوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گوادر بندرگاہ کی ترقی کے معاہدے شامل ہیں۔
چین روانگی سے قبل ایک بیان میں وزیراعظم نوازشریف کاکہنا تھا کہ عوام کو لوڈشیڈنگ کی مصیبت سے بچانے کے لیے چین جا رہا ہوں جہاں اہم منصوبوں پر بھی معاہدے کیے جائیں گے جس کے ذریعے پاکستان کے 10 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملےگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین راہ داری منصوبے کے قومی معیشت پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے جبکہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان اور چین کے درمیان تعاون سے فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ اسلام آباد دھرنے سے جو نقصانات ہوئے ہیں ان کے اثرات ختم کیے جائیں گے اور سیاسی بحران کے باعث ہونے والے نقصانات کا ازالہ بھی کیا جائےگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
ربط
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نوازشریف تین روزہ ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچے جہاں بیجنگ آمد پر میں وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا گیا اور پیپلز لبریشن آرمی کے دستے نے انہیں سلامی بھی دی۔
وزیراعظم اپنے دورے کے دوران چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کریں گے جس میں علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ اس دوران دونوں ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے 35 ارب ڈالر کے معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے جن میں 14 منصوبے 10 ہزار چار سو میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لیے ہیں اور دیگر منصوبوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور گوادر بندرگاہ کی ترقی کے معاہدے شامل ہیں۔
چین روانگی سے قبل ایک بیان میں وزیراعظم نوازشریف کاکہنا تھا کہ عوام کو لوڈشیڈنگ کی مصیبت سے بچانے کے لیے چین جا رہا ہوں جہاں اہم منصوبوں پر بھی معاہدے کیے جائیں گے جس کے ذریعے پاکستان کے 10 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملےگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین راہ داری منصوبے کے قومی معیشت پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے جبکہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان اور چین کے درمیان تعاون سے فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ اسلام آباد دھرنے سے جو نقصانات ہوئے ہیں ان کے اثرات ختم کیے جائیں گے اور سیاسی بحران کے باعث ہونے والے نقصانات کا ازالہ بھی کیا جائےگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
ربط