چین کے ہاربن فیسٹیول میں بلند و بالا برفیلی عمارتیں دعوتِ نظارہ دیتی ہیں

عرفان سعید

محفلین
چین کے معروف ہاربن آئس اینڈ سنو سکلپچر انٹرنیشنل فیسٹیول کا جشن اور آتشبازیوں کے ساتھ پانچ جنوری کو افتتاح ہوا۔

_110406022_a35f6779-9c43-47e3-8ca5-4473438ce2a3.jpg

تصویر کے کاپی رائٹAFP
چین میں برف کا یہ سالانہ جشن شمال مشرقی صوبے ہیلونگجیان میں منعقد ہوتا ہے اور یہ دنیا بھر میں آئس اور سنو کی سب سے بڑی تقاریب میں سے ایک ہے۔

_110406216_7fa435d5-d724-4d01-bad4-253f8315bd97.jpg

تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
_110406223_harbin_2_afp.jpg

تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
برف کی یہ دنیا تعمیر کرنے کے لیے مبینہ طور پر تقریبا دو لاکھ 20 ہزار مکعب میٹر آئس اور سنو کا استعمال کیا گیا ہے۔

_110406020_harbin_1_afp.jpg

تصویر کے کاپی رائٹAFP
_110406019_d9c87440-1aed-4d1b-8c47-886a758a2b5d.jpg

تصویر کے کاپی رائٹAFP
اس برفانی دنیا میں آنے والوں کے لیے ایک بلند و بالا منجمد محل دیدہ زیب منظر پیش کر رہا ہے۔

_110406463_a6350532-a9a0-4483-8754-df2db87bfca6.jpg

تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
_110406017_651f2e15-5170-495b-8a12-8aa8459bc1b9.jpg

تصویر کے کاپی رائٹAFP
یہاں تک کہ وہاں برف سے ایک بھاپ کے انجن والی ٹرین بھی بنائی گئی ہے۔

_110406461_e2f5ef0f-6068-4d10-8762-36eeba6c2dee.jpg

تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
یہ 36 واں ہاربن آئش فیسٹیول ہے جس کی ابتدا پہلے پہل سنہ 1963 میں ہوئی تھی لیکن چین کے ثقافتی انقلاب کی وجہ سے یہ چند برسوں تک منعقد نہیں کیا گيا تاہم اب اسے پھر سنہ 1985 سے مسلسل منعقد کیا جا رہا ہے۔

_110406218_325a84ef-9487-41ac-88e3-847aee4cff96.jpg

تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
بلند و بالا تعمیرات کے علاوہ اس سالانہ تقریب میں سلیجنگ، آئس ہاکی، آئس فٹبال، سپیڈ سکیٹنگ اور آلپائن سکیئنگ کے مقابلے ہوتے ہیں۔

_110406222_e6b54bd3-5eb5-47a9-a0ff-ded22a997ea7.jpg

تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
اس سالانہ تقریب کی خاص بات برف کے تھیم پر مبنی شادی کی تقاریب ہیں۔ رواں سال وہاں 40 سے زیادہ جوڑوں نے شادی رچائی۔

_110406457_216145da-7fe8-40dc-b4f6-69c2db31a08c.jpg

تصویر کے کاپی رائٹEPA
_110406459_4001bc2d-47de-422b-8bfb-26ecdca04772.jpg

تصویر کے کاپی رائٹEPA
باربن آئس فیسٹیول 25 فروری 2020 تک جارے رہے گا۔

_110406024_75274ebf-0afc-41f2-a3f2-8ce1c98da872.jpg

تصویر کے کاپی رائٹAFP
_110406767_shutterstock_editorial_10517759af.jpg

تصویر کے کاپی رائٹSHUTTERSTOCK
ربط
۔
 
Top