ڈاکٹراسپتال کے ہاتھوں بچی کی ہلاکت

اسپتالوں کا حال پچھلے دنوں ایمانے ملک کی ہلاکت کی شکل میں آپ کے سامنے آیا۔ اللہ مرحومہ کے والدین کو صبر عطا فرمائے اور اس صورت حال کا ذمہ دار کون ہے، مکمل غیر جانبدار تفتیش سے ہی معلوم کیا جاسکے گا ، پنجاپ حکومت معصوم بچی کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

11437_201576881086_566086086_3665230_4367484_n.jpg


ایمانے کی سائٹ
 

فخرنوید

محفلین
اس بچی کا ہاتھ جل گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔ لیکن عطائی ڈاکٹروں جن کے اس کوئی مصدقہ طبی سند بھی نہیں تھی ان کے علاج نے اس بچی کو رخت سفر بنھوا دیا۔ نا جانے ایسے کتنے ہوں گے جو ایسے درندوں کے شکار ہوئے ہوں گے۔
 

گرائیں

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک بہت بڑا واقعہ ہے اور اس کے اثرات دور پا ثابت ہوں گے۔ اس سے قبل 2007 میں لاہور میں ڈاکٹروں کے ایسے گروہ کا انکشاف ہوا تھا جو لاہور کے تین بڑے پرائیویٹ ہسپتالوں میں مزدورون یا لاوارث لوگوں کے گردے لالچ دے کر یا پھر زبردستی نکال لیتے تھے۔ کچھ عرصہ تو اخباروں میں ان کے بارے میں خبریں آتی رہیں، مگر پھر خاموشی چھا گئی۔


اسی سلسلے میں میں نے کچھ مدت ہوئی ، چند گزارشات پیش کی تھیں۔
 

آفت

محفلین
بھائی لاہور مین چند سال پہلے کسی نے سو بچوں کو قتل کر کے تیزاب میں جلایا تھا ، ملزم کا نام شاید جاوید اقبال تھا کورٹ نے اسے سزا بھی دی تھی کیا اس پر عمل ہوا ؟؟؟؟
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بے نظیر بھٹو مرحومہ کے دور کی بات ہے۔ یہ مجھے اس لیے یاد ہے کہ مرحومہ نے اس بندے کو دیکھنے کی خواہش کی تھی۔

اس نے جیل میں خود کُشی کر لی تھی۔
 

راشد احمد

محفلین
٭۔ ۔ ۔ ڈاکٹر ہسپتال میں غلط انجکشن سے ہلاکت پر ہسپتال کا مینجر اور ڈاکٹر ثناء اللہ گرفتار ، دیگر کی گرفتاری کے لئے چھاپے ، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقدار سے زیادہ دوائی کی تصدیق
٭۔ ۔ ۔ جس ڈاکٹر کے غلط انجکشن سے بچی ہلاک ہوئی وہ ہسپتال میں ادھار کی ڈیوٹی کرنے آیا تھا
٭۔ ۔ ۔ چلڈرن ہسپتال نے نجی ہسپتال میں کام کرنے والے دو ڈاکٹر معطل کر دیئے ، ڈاکٹر فائزہ اصغر ملک سے فرار، ڈاکٹر فائزہ اصغر مسلم لیگ ق کی ایم پی اے بھی ہیں اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور کی سربراہ بھی ہیں۔ ڈاکٹر فائزہ اصغر نے تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نذر محمد چوہان پر دباؤ ڈال کر انکوائری رکوانے کی کوشش بھی کی لیکن کامیاب نہ ہوسکیں
٭۔ ۔ ۔ ڈاکٹر ہسپتال نے وسیم اکرم کی اہلیہ ہماوسیم کے علاج میں بھی غفلت برتی تھی۔

لا ہور۔ڈاکٹر ہسپتال میں تین سالہ بچی ایمان ملک کی غلط انجکشن سے ہلاکت پر ہسپتال کے مینجر ضیا الحسن بخاری اور ڈاکٹر ثناء اللہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ بچی جس ڈاکٹر کے تجویز کردہ انجکشن سے ہلاک ہوئی اس کا ہسپتال سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا جبکہ صوبائی وزیر قانون ران ثناء اللہ خان کے مطابق ہسپتال کی ایم ڈی ڈاکٹر فائزہ اصغر کے بیرون ملک فرار ہونے کی بھی اطلاع ہے ۔ انکوائری کمیٹی نے ان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز ہسپتال میں ہائی پوٹینسی کے انجکشن سے ہلاک ہونے والی تین سالہ بچی ایمان ملک کیس کی تحقیقات میں کافی پیش رفت ہو وی ہے ۔ اس واقعہ کا چیف جسٹس لا ہور ہائی کورٹ بھی از خود نوٹس لے چکے ہیں ۔ پیر کے روز ڈاکٹر ہسپتال کے جنرل مینجر ضیاء الحسن بخاری اور ڈاکٹر ثناء اللہ کو گرفتار رک لیا گیا ۔ دیگر ڈاکٹروں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جار ہے ہیں ۔ چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹرز ہسپتال میں پارٹ ٹائم کرنے والے دو ڈاکٹروں سندیپ کمار ، غلام یاسین اور جہانگیر کو سرکاری ہسپتال سے معطل بھی کیا جا چکا ہے ۔ تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر سندیپ کمار جس کے غلط انجکشن لگانے سے ایمانے ملک کی ہلاکت ہوئی اس کا ڈاکٹرز ہسپتال سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ ڈاکٹر ثناء اللہ جو ڈاکٹر ہسپتال میں میں پارٹ ٹاوم ڈاکٹر ہیں کی جگہ ادھار کی ڈیوٹی کرنے آیا تھا ۔ دریں اثناو ایمان ملک کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آ چکی ہے جس میں بچی کو اس کی عمر سے زیادہ مقدار کی دوائی دینے ک تصدیق کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ ہفتہ کے روز مذکورہ ہسپتال کی فارمیسی بھی سیل کر دی گئی ھتی جسے غیر معیاری قرار دیا گیا تھا جہاں ادویات کو مطلوبہ درجہ حرارت پر بھی نہیں رکھا گیا تھا
 

آفت

محفلین
کیا ہی اچھا ہو کہ اس طرح کے حادثے کو روکنے کے پہلے ہی سے اقدامات کر لیے جائیں ۔ ملک عزیز میں ہزاروں ڈاکٹر اور حکیم لوگوں کی جان سے عرصہ دراز سے کھیل رہے ہیں لیکن کسی بھی حکومت نے انہیں نہیں روکا ۔ اگر حکومت اب بھی سنجیدہ ہے تو اسے فوری ایسے لوگوں پر پابندی لگانی چاہیئے ۔ اللہ تعالٰی ایمانے ملک کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔آمین
 

arifkarim

معطل
اسمیں ڈاکٹروں کا کیا قصور ہے؟ قصور تو اس بے کار نظام ایڈمنسٹریشن کا ہے جسکو اچھے برے کی پہچان نہیں۔ سب جانتے ہیں‌کہ یہ فارمیسی والے غنڈے کیا گل کھلاتے ہیں اسکے باوجود لوگ اپنے چاند جیسے بچوں کو ان درندوں کے پاس علاج کروانے لیجاتے ہیں۔ غفلت فہم و سمجھ میں ہے۔ قصور ماں باپ کا بھی ہے۔
 
Top