ڈاکٹر طاہر القادری نے تمام سیاسی راہنماوں کو مباحثہ کا چیلنج دے دیا!

الف نظامی

لائبریرین
ڈاکٹر طاہر القادری نے تمام سیاسی راہنماوں کو مباحثہ کا چیلنج دے دیا
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو "الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ضروری ہیں "کے موضوع پر مباحثہ کا چیلنج دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام سیاسی رہنماوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ میڈیا کے سامنے ان کے ساتھ بیٹھ کر اس موضوع پر ٹھوس دلائل کے ساتھ بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی رہنما انہیں ٹھوس دلائل سے قائل کر لیں تو وہ اپنے موقف پر نظرثانی کرلیں گے بصورتِ دیگر سیاسی رہنماوں کو اپنے طرز سیاست سے تائب ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ گفتگو مندرجہ ذیل تین نکات کے مطابق ہوگی۔
1-قرآن و سنت
2-آئین پاکستان
3- عا لمی سطح پر جمہوریت کے مسلمہ اصول
بحوالہ:
http://www.arynews.tv/english/newsdetail.asp?nid=68583
 

نایاب

لائبریرین
ڈاکٹر طاہر القادری نے تمام سیاسی راہنماوں کو مباحثہ کا چیلنج دے دیا
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو "الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ضروری ہیں "کے موضوع پر ڈبیٹ کا چیلنج دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام سیاسی رہنماوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ میڈیا کے سامنے ان کے ساتھ بیٹھ کر اس موضوع پر ٹھوس دلائل کے ساتھ بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی رہنما انہیں ٹھوس دلائل سے قائل کر لیں تو وہ اپنے موقف پر نظرثانی کرلیں گے بصورتِ دیگر سیاسی رہنماوں کو اپنے طرز سیاست سے تائب ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ڈیبیٹ مندرجہ ذیل تین نکات کے مطابق ہوگی۔
1-قرآن و سنت
2-آئین پاکستان
3-جمہوریت کے عا لمی اصول
بحوالہ:
http://www.arynews.tv/english/newsdetail.asp?nid=68583
اک لسٹ بنانی چاہیئے کہ کون کون سے سیاسی جماعتوں کے سربراہ ان تین نکات پر میڈیا کے سامنے گفتگو کر سکتے ہیں ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
527279_543379909005880_153312928_n.jpg
 

سویدا

محفلین
علامہ قادری کا مباحثہ فضل الرحمن سے موزوں رہے گا اور مولانا فضل بسبب موزون ہونے کے بازی لے جائیں گے
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین اور تحریک منہاج القرآن کے سرپرست ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہان کو دعوت دیتا ہوں کہ الزام تراشیوں،تہمتوں اور بدگمانیوں کے بجائے ایک مقررہ دن تحمل، بردباری اور دلیل سے میڈیا کے سامنے اپنے اپنے موقف کو رکھیں۔
قرآن و سنت،آئین پاکستان اور عالمی سطح پر مسلمہ جمہوری اصولوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی بات کریں اور اپنا موقف دلیل کی طاقت سے درست ثابت کریں، میں اپنی سوچ بدل لوں گا لیکن اگر میرا موقف زیادہ ٹھوس اور برحق ثابت ہو جائے تو اپنی انا کو ایک طرف رکھتے ہوئے 14 جنوری کو حقیقی جمہوریت کی فتح کا دن بنا دیں۔ مجھے کریڈٹ کی خواہش نہیں، اس تبدیلی میں سب کا حصہ ہوگا اور سب کو کریڈٹ جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین کے نام ایک پیغام میں کیا۔
0819.jpg
انہوں نے کہا کہ آج ملک سیاسی ابتری،معاشی تباہ حالی،دہشت گردی ،قتل و غارت ،اغوا اور بھتہ خوری جیسی اذیتوں کا شکا رہے۔ قوم مایوسی میں مبتلا ہے کیا ہم سب کا فرض نہیں بنتا کہ ملک کو اس عذاب سے نکالنے اور عدل و انصاف کی فراہمی کیلئے سنجیدہ کوششوں کا آغاز کریں۔قدرتی وسائل سے مالا مال یہ ملک آج بجلی،پانی ،گیس اورانفرا سٹرکچر سے محروم کیوں ہے؟ آئیے تمام مسائل کا حل دلیل اور اصول سے کریں ۔میں دنگا فساد نہیں افہام و تفہیم کی فضا پیدا کرنا چاہتا ہوں۔
طاہر القادری نے کہا کہ اپنی پارٹی اورذات سے بالاتر ہوکر غیر معمولی حالات میں غیر معمولی فیصلوں کے ساتھ بہتر مستقبل کی راہ متعین کرنے کیلئے جلد از جلدایک دن مقرر کرلیں تاکہ خیر سگالی کا یہ منظرقوم دیکھے کہ دلیل سے بھی مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔
 

نایاب

لائبریرین
میں نے تو سُنا ہے کہ مولانا کو نظر بند کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔
افواہ جانے کب حقیقت میں بدل جائے ۔
ہوا کے دوش پہ ایسی ہی خبریں سفر کر رہی ہیں ۔
لیکن یہ اقدام بہت خطرناک ہوگا ۔ اور وہ قوتیں جو ابھی دور بیٹھ تماشا دیکھ رہی ہیں ۔ فائدہ اٹھا لیں گی ۔
 
Top