محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
ڈرامہ: ہمارے خان صاحب
از محمد خلیل الرحمٰن
از محمد خلیل الرحمٰن
منظر: اسٹیج کسی نیوز چینل کے نیوز اسٹوڈیو کا سماں پیش کررہا ہے۔ پس منظر میں دیوار پر ایک خوشنما ڈیزائن بنا ہوا ہے۔ درمیان میں جلی حروف میں ’بی این این ‘ لکھا ہوا ہے جس کے نیچے ’بنانا نیوز نیٹ ورک ‘ کے الفاظ نمایاں ہیں۔ پردہ اُٹھتے ہی مشہور نیوز چینل کے خبرنامے کی موسیقی سنائی دیتی ہے۔ ایک بچہ ہاتھ میں ایک پلے کارڈ لیے دائیں جانب سے داخل ہوتا ہے، جس پر ’’خبر نامہ ‘‘ کے الفاظ کندہ ہیں۔بچہ آہستہ آہستہ چلتا ہوا بائیں دروازے سے باہر نکل جاتا ہے۔ ایک بچی اور بچہ نیوز کاسٹر کے روپ میں اسٹیج پر داخل ہوتےہیں۔
نیوز کاسٹربچی :بی این این نیوز نیٹ ورک پر نو بجے کے خبر نامے کے ساتھ مہِ جبین
نیوز کاسٹر بچہ : اور مہِ کامل حاضر ہیں۔
( خبر نامے کی موسیقی تیز ہوجاتی ہے)
نیوز کاسٹربچی :سب سے پہلے پیشِ خدمت ہیں، اہم خبروں کی سرخیاں۔
نیوز کاسٹر بچہ : ایران میں پہلوان بیٹے نے پہلوان باپ کو پچھاڑدیا۔( موسیقی)
نیوز کاسٹربچی :توران میں باپ بیٹے نے اپنے گدھے کو کاندھوں پر اُٹھالیا۔(موسیقی)
نیوز کاسٹر بچہ : جاپان دوسری جنگِ عظیم سے دست بردار ہوگیا۔(موسیقی)
نیوز کاسٹربچی :چین میں دنیا کی سب سے لمبی دیوار کی تعمیر مکمل۔(موسیقی)
( ایک بچہ ہاتھ میں پلے کارڈلیے ہوئے دائیں جانب سے اندر داخل ہوتا ہے۔ جس پر ایک جانب کمرشل بریک اور دوسری جانب وقفہ لکھا ہوا ہے۔)
نیوز کاسٹر بچہ : ان خبروں کی تفصیل کے لیےحاضر ہوتے ہیں ایک بریک کے بعد۔( موسیقی)
(بچہ اسٹیج کی بائیں جانب جاکر واپس اسٹیج کی درمیانی سمت میں پلٹ آتا ہے)
پروڈیوسر : ( آواز آتی ہے) کٹ
بچہ :آج تو پروڈیوسر صاحب اپنے چچیرے، خلیرے اور ممیرے بھائی کو بھی لے آئے ہیں۔ اور سب مل کر مختلف چینلز پر نشر کی جانے والی بریکنگ نیوز ملاحظہ فرمارہے ہیں۔جونہی وہاں سے کوئی بریکنگ نیوز ملی، وہ ہمیں بھی یہی نیوز چلانے کے لیےکہہ دیں گے۔
نیوز کاسٹربچی :اچھا! لیکن خیال رہے۔ پچھلی مرتبہ تو ایک خبر کے این این پر سن کر بھی ہم نےاُن سے پہلے یہ خبر نشر کردی تھی۔ پھر بعد میں جھوٹی ثابت ہونے پر معذرت نشر کرنے میں کے این این والے ہم سے بازی لے گئے تھے۔
بچہ : نہیں نہیں۔ اِس مرتبہ ایسا کچھ نہیں ہوگا۔
نیوز کاسٹر بچہ : میں تمہاری بات سے سہمت ہوں
نیوز کاسٹربچی :ہاں ۔ میرا وشواس بھی یہی ہے۔
پروڈیوسر : (آواز آتی ہے) دوبارہ شروعات ہوتی ہیں۔
نیوز کاسٹر بچہ : ( دوبارہ وہی انداز اختیار کرتے ہوئے) ایران میں نامی گرامی پہلوان رستم اور اس کک بیٹے کے درمیان ایک دوسرے کو نہ پہچاننے کے باعث گھماسان کا رن پڑا۔ سہراب نے اپنے باپ رستم کو پٹخنیاں دے دے کر گھائل کردیا۔
نیوز کاسٹربچی :تب ہی اُسے یہ علم ہوسکا کہ رستم ہی اُس کا اپنا باپ ہے۔ اب تو سہراب بہت پچھتایا، لیکن اب پچھتاوے کیا ہووت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔
نیوز کاسٹر بچہ : اُدھر توران میں ایک باپ اور اس کا بیٹا اپنے گدھے پر سوار ہوکر کہیں جارہے تھے۔ لوگوں نے اُن پر سخت اعتراض کردیا کہ کیسے لوگ ہیں جو دونوں ایک ہی گدھے پر سوار ہوکر اس پر ظلم کررہے ہیں۔
نیوز کاسٹربچی :اب وہ گدھے سے اُتر کر اُس کے ساتھ ساتھ چلنے لگے جس پر لوگوں نے پھر اعتراض جڑ دیا کہ یہ دونوں کتنے بے وقوف ہیں کہ گدھے کے ہوتے ہوئے بھی پیدل جارہے ہیں
نیوز کاسٹر بچہ :اب کی دفعہ باپ گدھے پر بیٹھا اور بیٹا ساتھ ساتھ پیدل چلنے لگا۔ لوگوں نے پھر اعتراض کیا کہ کتنا خود ضرض باپ ہے جو خود تو آرام سے گدھے پر سوار ہے اور اپنے بیٹے کو پیدل چلنے پر مجبور کررہا ہے۔
نیوز کاسٹربچی :جب بیٹا گدھے پر بیٹھا اور باپ ساتھ ساتھ پیدل چلا تو لوگوں کو یہ بھی گوارا نہ ہوا، کہنے لگے کہ کتنا بدتمیز بیٹا ہے جو خود تو گدھے پر سوار ہے اور بوڑھے باپ کو پیدل چلنے پر مجبور کردیا ہے۔
نیوز کاسٹر بچہ :اب تو دونوں بہت جُز بُز ہوئے اور نتیجتاً اُنھوں نے گدھے کو ہی اپنے کاندھوں پر اُٹھالیا
( بچہ اسٹیج پر داخل ہوتا ہے ۔ اِس مرتبہ اُس کے ہاتھ میں پکڑے ہوئے پلے کارڈ پر ’’بریکنگ نیوز‘‘ اور دوسری جانب ’ فوری خبر‘ لکھا ہوا ہے)
بچہ : لیجیے بھائی لوگ! آج کی بریکنگ نیوز آپ کے لیے۔
( بچہ نیوز کاسٹر کے ہاتھ میں ایک پرچہ تھما دیتا ہے اور دوسری جانب سے باہر چلا جاتا ہے)
نیوز کاسٹربچی :جی ہاں ناضرین! (پرچہ دیکھتے ہوئے) آج سولہ اکتوبر ہے۔ ہم نے آپ کے لیے سولہ اکتوبر کی سالگر ہوں کی فہرست تیار کی ہے۔آج مشہور ڈرامہ نگار آسکر وائلڈ اور یوجین اونیل کی سالگرہ ہے۔
نیوز کاسٹر بچہ :آج سولہ اکتوبر ہے اور مشہور ڈرامہ نگار آسکر وائلڈ اور یوجین اونیل کی سالگرہ ہے۔
نیوز کاسٹربچی :ہم آپ کو ایک مرتبہ پھر بتاتے چلیں کہ آج سولہ اکتوبر ہے اور مشہور ڈرامہ نگار آسکر وائلڈ اور یوجین اونیل کی سالگرہ ہے۔
بچہ : (بھاگتا ہوا آتا ہے) بھائی لوگ! غضب ہوگیا!( نیوز کاسٹر کے کان میں کچھ کہتا ہے)
نیوز کاسٹر بچہ :معاف کیجیے گا ناظرین! ابھی ابھی اطلاع آئی ہے کہ آج شہیدِ ملت خان لیاقت علی خان کی برسی بھی ہے۔
(بچے سے مخاطب ہوکر) کہاں سے ملی یہ بریکنگ نیوز؟َ
بچہ :ابھی ابھی پروڈیوسر صاحب کے ممیرے بھائی نے کے این این پر دیکھی ہے یہ نیوز۔
نیوز کاسٹربچی :اوہ!
نیوز کاسٹر بچہ :اوہ!
پروڈیوسر صاحب کا کہنا ہے کہ یہ نیوز ابھی فوراً سنادو تاکہ ہم اس خبر کو چلانے میں پہل کرلیں۔
نیوز کاسٹربچی :لیکن کے این این والے تو پہلے ہی پہل کرچکے؟
بچہ : پروڈیوسر صاحب کا اِصرار ہے کہ یہ خبر سب سے پہلے ہم نے ہی چلائی ہے۔
نیوز کاسٹربچی : (ناظرین سے مخاطب ہوکر) تو ناظرین آپ نے سن ہی لیا ہوگاکہ آج عامر خان، میرا مطلب ہے کنگ خان اوہ معاف کیجیے آج خان لیاقت علی خان کی برسی بھی ہے۔
بچہ : بھائی! کیا لیاقت علی خان کا تعلق بھی بولی وڈ سے تھا؟
نیوز کاسٹر بچہ :ہاں شاید۔ میں نے بھی کہیں ایسا ہی پڑھا ہے۔
پروڈیوسر : ( آواز آتی ہے) بس اب باتیں بند کرو اور اگلے آئیٹم کا اعلان کرو۔
نیوز کاسٹربچی :جی سر جی سر! تو ناظرین ہمارا اگلا آئیٹم ہے ’ ایک دلچسپ شخصیت سے ملاقات‘ ۔
نیوز کاسٹر بچہ :آج ہم آپ کی ملاقات ایک مشہور عامل دھوکے باز، اررررر میرا مطلب ہے عہد ساز ہستی سے کروارہے ہیں۔ تشریف لاتے ہیں عامل صاحب۔
(عامل گلے میں ایک رومال لپیٹے داخل ہوکر ایک کرسی پر بیٹھ جاتا ہے)
نیوز کاسٹربچی :عامل صاحب! پروگرام میں خوش آمدید۔
عامل : ( اکھڑلہجے میں)آپ کو بھی خوش آمدید جناب!آج آپ ہم سے کون سا عمل کروانا چاہتے ہو۔
نیوز کاسٹر بچہ :اچھا! یوں کیجیے کہ اپنے عمل کے ذریعےسے آج کسی ایسی شخصیت کو بلوائیے جن کا آج کے دن سے کوئی خاص تعلق ہو۔ مثلاً ہالی وڈ، بالی وڈ یا لالی وڈ کی کوئی مشہور شخصیت۔
بچہ : ایسا کرتے ہیں کنگ خان کو بلوالیتے ہیں۔
نیوز کاسٹربچی :خاموش!
عامل : اچھا! ہم عمل کرتے ہیں ۔( عامل آنکھیں بند کرکے دونوں ہاتھ اِدھر اُدھر ہلاتا ہے) آج کےدِن سے تعلق رکھنے والی شخصیت حاضر ہو۔
(خان لیاقت علی خان اپنا مکہ لہراتے ہوئے اسٹیج پر داخل ہوتے ہیں)