ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
---------
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
-----
ڈوبا مرے وہ سامنے میں دیکھتا رہا
اس کو بچا سکا نہ میں کچھ سوچتا رہا
----------
مرنا تو ہر کسی کو ہے ، یہ جانتا ہوں میں
دل موت کے خیال سے ہی ڈوبتا رہا
----------
بھولا رہا خدا کو میں یہ تھی مری خطا
دنیا کو رب سمجھ کے سدا پوجتا رہا
--------------
مطلوب مجھ کو مل نہ سکا عمر کٹ گئی
اس کی سدا تلاش میں ہی گھومتا رہا
--------
چہرے حسین دن میں جو ملتے رہے مجھے
زلفیں انہیں کی خواب میں بھی سونگھتا رہا
----------
کتنا حسین خواب تھا دیکھا جو رات کو
پھر سے اسی کو دیکھنے میں اونگھتا رہا
-----
ارشد خدا کے عشق میں دنیا کو بھول جا
ہو کر فدا جہان پہ کیوں جھومتا رہا
----------------
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
---------
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
-----
ڈوبا مرے وہ سامنے میں دیکھتا رہا
اس کو بچا سکا نہ میں کچھ سوچتا رہا
----------
مرنا تو ہر کسی کو ہے ، یہ جانتا ہوں میں
دل موت کے خیال سے ہی ڈوبتا رہا
----------
بھولا رہا خدا کو میں یہ تھی مری خطا
دنیا کو رب سمجھ کے سدا پوجتا رہا
--------------
مطلوب مجھ کو مل نہ سکا عمر کٹ گئی
اس کی سدا تلاش میں ہی گھومتا رہا
--------
چہرے حسین دن میں جو ملتے رہے مجھے
زلفیں انہیں کی خواب میں بھی سونگھتا رہا
----------
کتنا حسین خواب تھا دیکھا جو رات کو
پھر سے اسی کو دیکھنے میں اونگھتا رہا
-----
ارشد خدا کے عشق میں دنیا کو بھول جا
ہو کر فدا جہان پہ کیوں جھومتا رہا
----------------