کاشفی
محفلین
غزل
(افتخار راغب)
ڈوب جانا ہی اُس کو تھاآخر
کچّی مٹّی کا تھا گھڑا آخر
ہم سے کیا ہوگئی خطا آخر
ساری دنیا ہے کیوں خفا آخر
کام آتی نہیں کوئی تدبیر
کیا ہے قسمت میں اے خدا آخر
تیری فرقت میں بھی دھڑکنے کا
کر لیا دل نے حوصلہ آخر
کس کی فرقت میں دل نڈھال ہوا
کون اتنا قریب تھا آخر
ہم نے کوشش ہزار کی راغب
جو لکھا تھا وہی ہوا آخر