فواد،
افغانستان کے صدر کے تازہ ترین بیان سے یہ صاف ظاہر ہے کہ اصل معاملہ کیا ہے اور پاکستان کیا کرنے سے انکار کر رہا ہے۔
یہ دیکھئے
’امریکی امداد کے بغیر افغان حکومت تیسرے روز ہی گر جائے گی‘ - World - Dawn News
اشرف غنی فرماتے ہیں ۔
"اشرف غنی نے اقرار کیا کہ پشتون بیلٹ کے بڑے حصے پر طالبان کا کنٹرول ہے اور کابل حکومت انہیں بے دخل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔"
سارا مسئلہ ہی یہی ہے کہ افغانستان، پشتونوں کو ان کا حق رائے دہی نہیں دینا چاہتا اور اس مقصد کے لئے پشتونوں کو دہشت گرد قرار دے کر چاہتا ہے کہ پاکستان ان پر حملہ کرے اور پاکستانی فوج کو مغربی شرحد پر بھی دشمنی کا سامنا کرنا پڑے۔ افغانستان میں امن کے لئے پائیدار قد یہ ہوگا افغانستان پشتونوں کو ان کے علاقوں پر حکومت میں مساوی حکومت کرنے کا حق دے نا کہ پاکستان کی آرمی کو ان پر کتوں کی طرح چھوڑا جائے۔
افغانستان اور پاکستان میں جنگ ، بھارت کا خواب ہے ، جس کے لئے امریکہ کی اقوام متحدہ میں مندوب ، نکی ہیلی ، آگے آگے ہے۔ پاکستان پر افغانستانی پشتونوں سے کنگ کرنے کے لئے دباؤ، بھارتی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ دنیا کے بہت سے ممالک اس میں شامل ہیں۔ تو یہ بالکل درست نہیں۔ امریکہ کا سب سے بڑا مددگار، پاکستان ہی اس جنگ میں شامل ہونا نہیں چاہتا۔
یہ صرف اور صرف دو افراد کی خواہش ہے کہ پاکستان ، افغانستان کے پشتونوں سے جنگ کرے ، یہ دو افراد ہیں ڈونالڈ ٹرمپ اور بھارت نژاد نکی ہیلی۔ یہ دونوں افراد اپنے ذاتی ایجنڈے کے لئے، دنیا کے اس خطے کو جنگ میں جھونکنا چاہتے ہیں۔
نکی ہیلی نے پاکستان کی طرف سے افغان پشتونوں سے جنگ نا کرنے پر، امن قائم کنے کی خواہش پر ، اقوام متحدہ میں پاکستان پر سینکشنز لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔ نکی ہیلی، یقینی طور پر امریکہ کی دشمن ہے، اس کی وفا داریاں صرف اور صرف اس کے آبائی وطن بھارت کے ساتھ ہیں۔ اس کو نظر نہیں آتا ہے کہ پاکستان کی مدد کے بغیر ، اس خطے میں امریکی افواج کسی طور امن قائم نہیں کرسکتی ہیں۔