زینب
محفلین
ڈھونڈتے کیا ہو ان آنکھوں میں
خود میں گم رہنا تو عادت ہے پرانی میری
بھیڑ مین بھی تمہیں مل جاؤں گا آسانی سے
کھویا کھویا ہوا رہنا ہے نشانی میری
میں نے اک بار کہا تھا کہ بہت پیاسا ہوں
تب سے مشہور ہوئی تشنہ دہانی میری
یہی دیوار و درو بام تھے میرے ہم راز
انہی گلیوں میںبھٹکتی تھی جوانی میری
تو بھی اس شہر کاباسی ہے تو دل سے لگ جا
تجھ سے وابستہ ہے ایک یاد پرانی میری
کربلا دشت محبت کو بنا رکھا ہے
کیا غزل گوئی کیا مرثیہخوانی میری
دھیمے لہجے کا سخنور ہوں نہ صہبا ہوں نہ جوش
میں کہاں اور کہاں شعلہ بیانی میری
خود میں گم رہنا تو عادت ہے پرانی میری
بھیڑ مین بھی تمہیں مل جاؤں گا آسانی سے
کھویا کھویا ہوا رہنا ہے نشانی میری
میں نے اک بار کہا تھا کہ بہت پیاسا ہوں
تب سے مشہور ہوئی تشنہ دہانی میری
یہی دیوار و درو بام تھے میرے ہم راز
انہی گلیوں میںبھٹکتی تھی جوانی میری
تو بھی اس شہر کاباسی ہے تو دل سے لگ جا
تجھ سے وابستہ ہے ایک یاد پرانی میری
کربلا دشت محبت کو بنا رکھا ہے
کیا غزل گوئی کیا مرثیہخوانی میری
دھیمے لہجے کا سخنور ہوں نہ صہبا ہوں نہ جوش
میں کہاں اور کہاں شعلہ بیانی میری