ڈی این اے پرتحقیق کرنیوالے سائنسدان کا نوبل انعام 22 لاکھ 70 ہزارڈالرمیں فروخت

114690-obamacopy-1365756372-975-640x480.jpg

برطانوی سائنس دان فرانسس کرک کونوبل انعام ڈی این اے کی دریافت پر1962 میں دیا گیا تھا فوٹو: فائل

نیویارک: ڈی این اے پرتحقیق کرنے والے برطانوی سائنس دان فرانسس کرک کا نوبل انعام22 لاکھ 70 ہزارڈالرمیں ایک چینی باشندے نے خرید لیا۔
برطانوی سائنس دان فرانسس کرک کونوبل انعام ڈی این اے کی دریافت پر1962 میں دیا گیا تھا اوریہ تاریخ میں دوسرا واقعہ ہے کہ کسی بھی نوبل انعام کوفروخت کیا گیا ہو، فرانسس کرک کے ورثا نے اس کےعلاوہ بھی ان کی 10اشیا نیلام کردی ہیں، برطانوی سائنس دان کا نوبل انعام خریدنے والے شنگھائی کے جیک وینگ ایک بایومیڈیکل کمپنی چلاتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ وہ اس میڈل کے لیے دگنی قیمت بھی ادا کرنے کوتیارتھے۔
فرانسس کرک کی پوتی کینڈرا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمارا خاندان ان کے تمام ایوارڈز اور اعزازات کو سائنسی ریسرچ کے لئے بیچنا چاہتا ہے تاکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم کو سائنسی تحقیق کے لئے وقف کردیں اور یہ سب سائنسی تحقیق میں ایک نیا جوش و خروش پیدا کرنے کے لئے ہے اگر ایسا کرنے سے کوئی بھی اس سے متاثر ہوکر کوئی بڑی تحقیق کرلے تو وہ بہت خوش ہوں گے۔

روزنامہ دنیا
 

عاطف بٹ

محفلین
یعنی اب امید کی جاسکتی ہے کہ جلدی ہی پاکستانی مارکیٹوں میں چینی ساختہ نوبیل انعام 50، 50 روپے میں ملا کریں گے اور اسکولوں کے تقریری مقابلے میں جیتنے والے بچوں کو وہ نوبیل انعام ہی دیئے جائیں گے۔ پھر ہم سینہ پھلا کر کہہ سکیں گے کہ ہمارے ملک کا بچہ بچہ نوبیل انعام یافتہ ہے! :dancing::dancing::dancing:
 
یعنی اب امید کی جاسکتی ہے کہ جلدی ہی پاکستانی مارکیٹوں میں چینی ساختہ نوبیل انعام 50، 50 روپے میں ملا کریں گے اور اسکولوں کے تقریری مقابلے میں جیتنے والے بچوں کو وہ نوبیل انعام ہی دیئے جائیں گے۔ پھر ہم سینہ پھلا کر کہہ سکیں گے کہ ہمارے ملک کا بچہ بچہ نوبیل انعام یافتہ ہے! :dancing::dancing::dancing:
:silent3:
 
Top