حیدر عباس رضوی بھائی نے کہا کہ میرا ردِّ عمل بڑا نارمل ہے۔ اس کی تحقیقات تھریٹ بیئر ہونی چاہیئے اور اگر اُن 19 ہزار کنٹینرز میں اسلحہ تھا اور اگر بابر غوری ذمہ دار ہے تو آپ بابر غوری کو سخت ترین سزا دیں۔ اور اگر ان 19 ہزار کنٹینرز کے پورٹ سے اترنے اور نکلنے کا ذمہ کوئی اور ہے تو آپ وہی سزا اس کو دے جو آپ بابر غوری کو دینا چاہ رہے تھے انٹیشنلی۔ کیونکہ بابر غوری صاحب کا کام جہاز پورٹ تک لانا ہے۔۔اس کے بعد اس کی کلیئرنس ، اس میں کیا ہے کیا نہیں ہے اور اگر ایجنسیوں کی آنکھیں بند تھیں تو کیوں بند تھیں۔ اس کی تو تھریٹ بیئر تحقیقات ہونی چاہیئے۔ ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے۔۔بہت ضروری ہے اس کی تحقیقات ہونا۔۔
مکمل بیان سننے کے لیئے وڈیو دیکھئے اور سنیئے۔
بابر غوری کا کام صرف جہاز پورٹ تک لانا نہیں تھا،
جو گھاس نہیں کھاتے وہ جانتے ہیں کہ مشرف دور اور پچھلے دور میں ایم کیو ایم کے پاس رہی یہ وزارت۔
جھاڑو مارنے والے تک انہوں نے وہاں اپنے بھرتی کر رکھے ہیں۔ جہاں صرف بلوچ اور سندھی آبادی ہے وہا ں بھی پورٹ ایمپالئیز کی کالونیوں میں صرف ایم کیو ایم کے لوگ بستے ہیں۔ آپ جانتے نہیں ہیں کیا؟؟ کبھی کسی پورٹ پہ جانا نہیں ہوا یا جاننا نہیں ہوا؟؟؟
ہمیشہ ایم کیو ایم کی گود سے بات مت کیا کریں کوئی فیکٹس اور فیگرز بھی سامنے رکھیں۔
ہر ذی شعور جانتا ہے کہ پاکستان میں پاکستانی ایجنسیوں کی آنکھیں مشرف دور میں بند کر دی گئی تھیں، اور ایم کیو ایم کو بغل بچہ ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ مشرف اور ایم کیو ایم دونوں ابا بیٹا کھیلتے رہے اور دونوں ہی ذمہ دار ہیں۔