حسان خان
لائبریرین
مدرسۂ استقلال، کابل میں 'مشقِ تمنا' کے نام سے ایک نمائش منعقد ہوئی تھی جس میں استاد عارف غلامی کے شکستہ نستعلیق سے تعلق رکھنے والے ستائیس فن پارے علاقہ مندوں کے سامنے پیش کیے گئے۔
عارف غلامی انجمنِ خوش نویسانِ افغانستان کے اعضاء میں سے ہیں اور انہوں نے خوش نویسی (خطاطی) کا فن ایران میں سیکھا ہے۔
افغانستان میں یہ پہلی بار خطِ شکستہ نستعلیق سے اختصاص رکھنے والی کوئی نمائش منعقد ہوئی تھی۔
تصاویر کا منبع: بی بی سی فارسی
عارف غلامی کی خطِ شکستہ میں خطاطی کی نمائش 'مشقِ تمنا' کے زیرِ عنوان کابل میں منعقد ہوئی۔
جناب غلامی کی خطِ شکستہ میں یہ پہلی نمائش ہے۔
یہ نمائش کابل میں 'فرانسیسی مؤسسے (انسٹی ٹیوٹ)' کی میزبانی میں منعقد ہوئی۔
خطاطی میں دلچسپی رکھنے والے بہت سے لوگ اس نمائش میں آئے۔
اس نمائش میں جناب غلامی کے ستائیس فن پارے رکھے گئے۔
'مشقِ تمنا' نامی یہ نمائش ۲۹ مارچ کو شروع ہوئی اور ۸ اپریل کو اختتام پذیر ہوئی۔
ہرچند کمپیوٹر نے قلم سے اُس کے زیرِ نگیں علاقے کو بہت حد تک چھین لیا ہے، لیکن خطاطی نے ہنوز اپنی حیثیت سے ہاتھ نہیں دھویا ہے۔
(یہ دوسری بات متاسفانہ طور پر پاکستان پر صادق نہیں آتی۔)
ختم شد!
عارف غلامی انجمنِ خوش نویسانِ افغانستان کے اعضاء میں سے ہیں اور انہوں نے خوش نویسی (خطاطی) کا فن ایران میں سیکھا ہے۔
افغانستان میں یہ پہلی بار خطِ شکستہ نستعلیق سے اختصاص رکھنے والی کوئی نمائش منعقد ہوئی تھی۔
تصاویر کا منبع: بی بی سی فارسی
عارف غلامی کی خطِ شکستہ میں خطاطی کی نمائش 'مشقِ تمنا' کے زیرِ عنوان کابل میں منعقد ہوئی۔
جناب غلامی کی خطِ شکستہ میں یہ پہلی نمائش ہے۔
یہ نمائش کابل میں 'فرانسیسی مؤسسے (انسٹی ٹیوٹ)' کی میزبانی میں منعقد ہوئی۔
خطاطی میں دلچسپی رکھنے والے بہت سے لوگ اس نمائش میں آئے۔
اس نمائش میں جناب غلامی کے ستائیس فن پارے رکھے گئے۔
'مشقِ تمنا' نامی یہ نمائش ۲۹ مارچ کو شروع ہوئی اور ۸ اپریل کو اختتام پذیر ہوئی۔
ہرچند کمپیوٹر نے قلم سے اُس کے زیرِ نگیں علاقے کو بہت حد تک چھین لیا ہے، لیکن خطاطی نے ہنوز اپنی حیثیت سے ہاتھ نہیں دھویا ہے۔
(یہ دوسری بات متاسفانہ طور پر پاکستان پر صادق نہیں آتی۔)
ختم شد!