جاسمن
لائبریرین
علیم الحق حقی کے بعد محی الدین نواب اور اب جاسوسی ڈائجسٹ اور سسپینس ڈائجسٹ کے بہت خوبصورت تحریروں کے خالق کاشف زبیر 22 فروری کو اللہ کو پیارے ہو گئے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے۔ قبر اور دوزخ کا عذاب معاف فرمائے۔ قبر کو روشن،ہوادار اور کشادہ کرے۔ اور اس میں جنت کی کھڑکیاں کھول دے۔ لواحقین کو صبرِ جمیل دے اور انہیں مرنے والے کے لئے صدقۂ جاریہ بنا دے۔ آمین!
مرحوم بہت ہی خوبصورت کہانیاں لکھتے تھے۔ وہ اپنی کہانیوں میں معاشرتی قدروں کا خاص خیال رکھتے تھے۔ مزاح بھی بہت خوبصورت لکھتے تھے۔مجھے اُن کی تحریریں بہت پسند ہیں۔ اپنے بچوں کو بھی اُن میں سے کچھ سُناتی ہوں۔ علیم الحق حقی اور اقبال احمد دونوں کے سٹائل کو ملا دیا جائے تو اُن کا سٹائل بنتا ہے۔ اُن سے ملنے کی خواہش اب خواہش ہی رہے گی۔
ہونہار،نوجوان،باشرع اور پیروں سے معزور مگر عزم و حوصلے کے پیکر اور صاحبِ طرز کہانی نگار،کاشف زبیر کئی ہفتوں سے بیمار تھے۔
بہت دکھ ہے۔ اللہ انہیں اگلے جہان میں آسانیاں عطا کرے۔ آمین!
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے۔ قبر اور دوزخ کا عذاب معاف فرمائے۔ قبر کو روشن،ہوادار اور کشادہ کرے۔ اور اس میں جنت کی کھڑکیاں کھول دے۔ لواحقین کو صبرِ جمیل دے اور انہیں مرنے والے کے لئے صدقۂ جاریہ بنا دے۔ آمین!
مرحوم بہت ہی خوبصورت کہانیاں لکھتے تھے۔ وہ اپنی کہانیوں میں معاشرتی قدروں کا خاص خیال رکھتے تھے۔ مزاح بھی بہت خوبصورت لکھتے تھے۔مجھے اُن کی تحریریں بہت پسند ہیں۔ اپنے بچوں کو بھی اُن میں سے کچھ سُناتی ہوں۔ علیم الحق حقی اور اقبال احمد دونوں کے سٹائل کو ملا دیا جائے تو اُن کا سٹائل بنتا ہے۔ اُن سے ملنے کی خواہش اب خواہش ہی رہے گی۔
ہونہار،نوجوان،باشرع اور پیروں سے معزور مگر عزم و حوصلے کے پیکر اور صاحبِ طرز کہانی نگار،کاشف زبیر کئی ہفتوں سے بیمار تھے۔
بہت دکھ ہے۔ اللہ انہیں اگلے جہان میں آسانیاں عطا کرے۔ آمین!