نادیہ عنبر
محفلین
کاش کہ زندگی ہوتی
ترے وجہیہ چہرے جیسی دیدہ زیب
ترے ہو نٹوں جیسی بھر پور
آنکھوں جیسی پرُنور
کاش کہ ہوتا
تری نرم باہوں کا ساتھ
گرم سانسوں کا احساس
لمحہ لمحہ گرتی احساس کی شبنم
کاش کہ زندگی ہوتی
کسی معصوم بچے کی ہنسی
کسی ساز کا نغمہ
کاش کہ
کاش کہ
ترے وجہیہ چہرے جیسی دیدہ زیب
ترے ہو نٹوں جیسی بھر پور
آنکھوں جیسی پرُنور
کاش کہ ہوتا
تری نرم باہوں کا ساتھ
گرم سانسوں کا احساس
لمحہ لمحہ گرتی احساس کی شبنم
کاش کہ زندگی ہوتی
کسی معصوم بچے کی ہنسی
کسی ساز کا نغمہ
کاش کہ
کاش کہ