ناعمہ عزیز
لائبریرین
ٖیہ قصہ ہے ایک پرائیویٹ کالج کے فنکشن کا ۔
دراصل ہم نے جب سے ایم اے انگلش میں داخلہ لیا تب سے بس پڑھائی پڑھائی ہوئی جارہی تھی ، کئی بار ہمارا ٹرپ کا پلان بنا ، اور کینسل ہو گیا ۔پھر ہم ایم اے انگلش پارٹ ٹو نے ہمیں ہائی ٹی کے لئے بھی دعوت دی لیکن ہمارے خرچے پر
اور یہ دعوت ہم نے خود ہی مسترد کر دی ( ہم سے مراد ہماری کلاس)
نیانیا پڑھنا شروع کیا تھا یہ ڈر بھی تھا کہ اگر گھر والوں سے اجازت مانگی تو الٹا ہمیں طعنے کوسنے سننے پڑ جائیں گے ہی ہی ہی ۔ اس لئے ہم نہیں گئے ۔
پھر لاہور کے ٹرپ کا پلان ہوا ۔ ہماری اماں جان نے بھی ریجیکٹ کر دیا کہ نہیں جانا ، حالات اچھے نہیں ، اور خاص طور پر انہی دنوں مری کے ٹرپ پر گئی ایک پرائیویٹ سکول کی بس الٹ گئی تھی اور بہت سارا جانی نقصان بھی ہوا تھا ، چونکہ وہ واقعہ فیصل آباد کے ایک سکول میں پیش آیا تھا اس لئے ہماری سب ہی کلاس فیلوز کے والدین کا یہی جواب تھا کہ نہیں جانا۔
پھر گورنمنٹ کالج مدینہ ٹاؤن میں سالانہ فن فئیر ہوا اور شکر ہے کہ ہم سب کلاس فیلوز اور کالج فیلوز وہاں گئیں ۔
اس کے بعد ایک میلاد کا پروگرام بنا پر وہ بھی کینسل ہو گیا۔
اور اس کے بعد ایک بار پھر سے پارٹ ٹو نے ہمیں ہائی ٹی کی دعوت دی ۔ لیکن ایک بار پھر سے اپنے خرچے پر ، خرچہ بھی لکھ دوں ؟ 750 پر بندہ
پھر یوں ہوا کہ ہماری کلاس فیلو اور میری بہت اچھی دوست کے والد صاحب چل بسے اور ہم سب ہی بہت اداس ہو گئے۔ ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اس کو کیسے حوصلہ دیں گے اور کس طرح سے اس کو زندگی کی طرف واپس لائیں گے۔ لیکن پھر ٹیچر نے سمجھایا کہ یوں اداس رہنے سے کچھ نہیں ہو گا آپ لوگوں کو خود بھی تسلی رکھنا ہے اور اس کو بھی سمجھانا ہے اور روزمرہ روٹین کی طرف واپس لے کر آنا ہے۔ فریحہ کے والد صاحب کی وفات کی وجہ سے میں نے ایم اے انگلش پارٹ ٹو کو ایک بار پھر سے انکار کر دیا۔
جاری ہے ۔
دراصل ہم نے جب سے ایم اے انگلش میں داخلہ لیا تب سے بس پڑھائی پڑھائی ہوئی جارہی تھی ، کئی بار ہمارا ٹرپ کا پلان بنا ، اور کینسل ہو گیا ۔پھر ہم ایم اے انگلش پارٹ ٹو نے ہمیں ہائی ٹی کے لئے بھی دعوت دی لیکن ہمارے خرچے پر
اور یہ دعوت ہم نے خود ہی مسترد کر دی ( ہم سے مراد ہماری کلاس)
نیانیا پڑھنا شروع کیا تھا یہ ڈر بھی تھا کہ اگر گھر والوں سے اجازت مانگی تو الٹا ہمیں طعنے کوسنے سننے پڑ جائیں گے ہی ہی ہی ۔ اس لئے ہم نہیں گئے ۔
پھر لاہور کے ٹرپ کا پلان ہوا ۔ ہماری اماں جان نے بھی ریجیکٹ کر دیا کہ نہیں جانا ، حالات اچھے نہیں ، اور خاص طور پر انہی دنوں مری کے ٹرپ پر گئی ایک پرائیویٹ سکول کی بس الٹ گئی تھی اور بہت سارا جانی نقصان بھی ہوا تھا ، چونکہ وہ واقعہ فیصل آباد کے ایک سکول میں پیش آیا تھا اس لئے ہماری سب ہی کلاس فیلوز کے والدین کا یہی جواب تھا کہ نہیں جانا۔
پھر گورنمنٹ کالج مدینہ ٹاؤن میں سالانہ فن فئیر ہوا اور شکر ہے کہ ہم سب کلاس فیلوز اور کالج فیلوز وہاں گئیں ۔
اس کے بعد ایک میلاد کا پروگرام بنا پر وہ بھی کینسل ہو گیا۔
اور اس کے بعد ایک بار پھر سے پارٹ ٹو نے ہمیں ہائی ٹی کی دعوت دی ۔ لیکن ایک بار پھر سے اپنے خرچے پر ، خرچہ بھی لکھ دوں ؟ 750 پر بندہ
پھر یوں ہوا کہ ہماری کلاس فیلو اور میری بہت اچھی دوست کے والد صاحب چل بسے اور ہم سب ہی بہت اداس ہو گئے۔ ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا کہ اس کو کیسے حوصلہ دیں گے اور کس طرح سے اس کو زندگی کی طرف واپس لائیں گے۔ لیکن پھر ٹیچر نے سمجھایا کہ یوں اداس رہنے سے کچھ نہیں ہو گا آپ لوگوں کو خود بھی تسلی رکھنا ہے اور اس کو بھی سمجھانا ہے اور روزمرہ روٹین کی طرف واپس لے کر آنا ہے۔ فریحہ کے والد صاحب کی وفات کی وجہ سے میں نے ایم اے انگلش پارٹ ٹو کو ایک بار پھر سے انکار کر دیا۔
جاری ہے ۔