نوشین فاطمہ عبدالحق
محفلین
سحر کی روشنی میں ہے تپش ناگن کے نینوں سی
مگر یہ رات ۔۔۔ !
یہ کالی رات , پھن پھیلائے , محو رقص ہے
کہیں کوئی کسی اک گمشدہ تصویر پر جب بین کرتا ہے
یہ اس کے بین کے ہر راگ پر
سبھی گر آزماتی ہے
تبھی تو من کو بھاتی ہے .
مگر یہ رات ۔۔۔ !
یہ کالی رات , پھن پھیلائے , محو رقص ہے
کہیں کوئی کسی اک گمشدہ تصویر پر جب بین کرتا ہے
یہ اس کے بین کے ہر راگ پر
سبھی گر آزماتی ہے
تبھی تو من کو بھاتی ہے .