sani moradabadi
محفلین
یہ قلم میرا، تفکر میرے لالہ کار کا
خاک ہوگا ذکر، اوجِ احمدِ مختار کا
چاہئے گر ذکر کرنا، اس گلِ گلزار کا
لائیے پھر شاخِ طوبی سے قلم معیار کا
شاعرانِ کل جہاں محوِ تفکر ہیں ابھی
وصف کیسے ہو بیاں ان کے لب و رخسار کا
ہم سخنور تیری مدحت کا احاطہ کیا کریں
دم نکلتا ہے تری سرکار میں افکار کا
شاعری بہرِ بیانِ وصف نور اللہ نہیں
اک ذریعہ ہے محبت کے فقط اظہار کا
ذرہ ذرہ سر نگوں ہے آپ کی سرکار میں
کام لکڑی سے لیا ہے آپ نے تلوار کا
سر جھکاؤ، دل بچھاؤ، عشق کی سوغات لو
تذکرہ ہوتا ہے لوگو اب خدا کے یار کا
ثانئ احقر ترا طرزِ تخیل ہیچ ہے
کیا محمد مصطفے! کیا دم ترے اشعار کا
فقیر سعادت علی (ثانی مرادآبادی)
خاک ہوگا ذکر، اوجِ احمدِ مختار کا
چاہئے گر ذکر کرنا، اس گلِ گلزار کا
لائیے پھر شاخِ طوبی سے قلم معیار کا
شاعرانِ کل جہاں محوِ تفکر ہیں ابھی
وصف کیسے ہو بیاں ان کے لب و رخسار کا
ہم سخنور تیری مدحت کا احاطہ کیا کریں
دم نکلتا ہے تری سرکار میں افکار کا
شاعری بہرِ بیانِ وصف نور اللہ نہیں
اک ذریعہ ہے محبت کے فقط اظہار کا
ذرہ ذرہ سر نگوں ہے آپ کی سرکار میں
کام لکڑی سے لیا ہے آپ نے تلوار کا
سر جھکاؤ، دل بچھاؤ، عشق کی سوغات لو
تذکرہ ہوتا ہے لوگو اب خدا کے یار کا
ثانئ احقر ترا طرزِ تخیل ہیچ ہے
کیا محمد مصطفے! کیا دم ترے اشعار کا
فقیر سعادت علی (ثانی مرادآبادی)