کام لینے کا ہنر
کام کا انحصارکام کرنے اور کام لینےوالوں کے درمیان تعلقات پر ہوتا ہے ۔
اگر تعلقات بہتر ہوں تو کام بھی بہترہوتا ہے اور تعلقات خراب ہوں تو کام بھی خراب ہوتا ہے ، تعلقات کو موزوں روئیے اور بہتر سلوک کے ذریعہ تعمیرکیا جاسکتا ہے ۔
اگر درجہ ذیل باتوں سے اجتناب کیا جائے تو تعلقات کی ایسی فضا پروان چھڑھتی ہے جس میں کام کرنا اور کام لینا مشکل نہیں بلکہ آسان اور دلچسپ ہوجاتا ہے ۔
فرد اور اس کے کام کے درمیان فرق نہ کرنا، یعنیٰ کام خراب ہو توفرد کو بھی خراب ہی سمجھا جائے ۔
فرد کے بارے میں ایک دفعہ رائے بنا کر ہمشہ کے لئے اپنا لینا یعنیٰ آئندہ بہتری کی گنجائش رکھنا۔
فرد کو سمجھے بغیرنصیحت نہ کرنا، تحقیق کے بغیرگمان پر چلنا۔
اپنی بات غلط ہوتو اَڑنا ، دوسرے کی غلطی ہوتو معاف نہ کرنا۔
انفرادی طور پر کئے گئے اپنے وعدے کو پورا نہ کرنا۔
اپنے اچھے سلوک کی تشہیرکرنا۔
فرد کی استطاعت کاصحیح اندازہ نہ لگانا، کم یا زیادہ کی توقع رکھنا۔
افراد کے ساتھ جھگڑے میں پڑنا ۔
حد درجہ مذاق اور چست جملوں کے تبادلے کے ذریعہ بے معنیٰ گفتگو میں گزارنا۔
ذمہ دار اور غیر ذمہ دار رویئے کو ایک نظر سے دیکھنا ۔
سرفرازقاسمی