La Alma
لائبریرین
کانچ کے اس شہر میں کوئی بھی شیشہ گر نہیں
کیا کریں گے مے کا جو پیمانہ و ساغر نہیں
جس کا ہونا ہے اٹل، ہوتا وہی اکثر نہیں
عہدِ حاضر بھی تو ہر موجود کا مظہر نہیں
ایک نقطے میں کئی عالم سمٹ کر رہ گئے
آنکھ سے بڑھ کر کہیں بھی کثرتِ منظر نہیں
دائروں کی حد میں ہیں، سب ممکناتِ شش جہات
جو بھی ناممکن ہے وہ امکان سے باہر نہیں
اک قیامت کی بلاخیزی ہے اس فریاد میں
گریۂ افلاک ہے یہ، شورشِ محشر نہیں
ہے اسی کے دم سے المٰیؔ زیست کا ہر ایک بوجھ
جان لیجے! جان سے بھاری کوئی پتھر نہیں
کیا کریں گے مے کا جو پیمانہ و ساغر نہیں
جس کا ہونا ہے اٹل، ہوتا وہی اکثر نہیں
عہدِ حاضر بھی تو ہر موجود کا مظہر نہیں
ایک نقطے میں کئی عالم سمٹ کر رہ گئے
آنکھ سے بڑھ کر کہیں بھی کثرتِ منظر نہیں
دائروں کی حد میں ہیں، سب ممکناتِ شش جہات
جو بھی ناممکن ہے وہ امکان سے باہر نہیں
اک قیامت کی بلاخیزی ہے اس فریاد میں
گریۂ افلاک ہے یہ، شورشِ محشر نہیں
ہے اسی کے دم سے المٰیؔ زیست کا ہر ایک بوجھ
جان لیجے! جان سے بھاری کوئی پتھر نہیں