کاوون کی آزادی کا پروانہ جاری کردیا گیا: مبارک ہو

اسلام آباد کے چڑیا گھر میں قید ہاتھی کی رہائی پر امریکی گلوکارہ خوش - Pakistan - Dawn News

ہمارے پاکستانی حکمران جن کے نزدیک انسان کے دکھ درد کوئی اہمیت نہیں، جانوروں کے دکھ درد کیا جانیں۔ بہرحال امریکی اداکارہ و گلوکارہ شیر کی سرکردگی میں دنیا کی کوششیں رنگ لائیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد چڑیاگھر کے جانوروں خاص طور پر کاوون نامی ہاتھی کی بہتر جگہ پر منتقلی کے احکامات جاری کردئیے۔

ابھی حال ہی میں کسی محفلین نے اسلام آباد چڑیاگھر کی سیر کا حال لکھا تھا اور ہاتھی کے غصے کا بھی تذکرہ کیا تھا۔ جانور یونہی غصہ نہیں کرتے۔
 
5ec73e88792a4.jpg

عدالت نے کاوون کو 30 دن میں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا—فوٹو: اے ایف پی



کاوون ہاتھی کو سری لنکا نے 1985 میں تحفے کے طور پر پاکستان کو دیا تھا اور اس وقت اس کی عمر محض ایک سال تھی۔
 
Cher (@cher) Tweeted:
MY AMAZING PARTNER IN
“FREE THE WILD”DID IT‼️
MARK COWNE DID IT‼️
GINA DID IT‼️
ZOOBS DID IT‼️
JEN DID IT‼️
I HELPED,
BUT MARKACTUALLY DID IT
“ON HIS”‼️
CANT BELIEVE THIS ,
WE’VE BEEN TRYING SO LONG...BUT MARK IS A GIANT OF A MAN.. HE NEVER GAVE UP
 
اسلام آباد کا واحد ہاتھی کمبوڈیا جانے کیلئے آزاد
ویب ڈیسک 20 جولائ, 2020



واضح رہے کہ 21 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا تھا کہ مرغزار چڑیا گھر میں نایاب ہاتھی کاون سمیت جانوروں کو جن حالات میں رکھا گیا ہے وہ درد اور تکالیف سے بھرپور اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کاون اور دیگر جانوروں کو دیگر پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔


چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ 'نہ تو مناسب سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور نہ ہی جانوروں کو زندہ رہنے کے لیے ان کے رویے، سماجی اور نفسیاتی ضروریات کو پورے کرتے حالات پیدا کیے گئے ہیں۔'

فیصلے میں کہا گیا کہ مرغزار چڑیا گھر کا واحد ہاتھی کاوون کے ساتھ ظالمانہ سلوک روا رکھا گیا جس کے نتیجے میں وہ گزشتہ تین دہائیوں سے ناقابل تصور تکالیف سے گزر رہا ہے۔

کاون کی تکلیف کے حوالے سے کہا گیا کہ جن حالات میں اس کو رکھا گیا ہے اس سے حکام کو متعلقہ قانون کے مطابق نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ کاون کی تکالیف، انہیں ملک کے اندر یا باہر کسی محفوظ مقام پر منتقلی سے دور ہوں گی۔


مزید پڑھیں: وزارت ماحولیاتی تبدیلی کو چڑیا گھر کا انتظام سنبھالنے کی ہدایت

عدالتی فیصلے کے بعد اسلام آباد کے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر انیس رحمٰن نے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جسے کاون اور دیگر جانوروں کو منتقل کرنے کے لیے مناسب پناہ گاہوں کی تجاویز پیش کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

کمیٹی نے ممکنہ مقامات کا جائزہ لینے کے بعد کمبوڈیا میں ہاتھیوں کی پناہ گاہ میں 80 ہاتھی موجود ہیں اور ماہرین کی زیر نگرانی ان کی بہترین دیکھ بھال کی جارہی ہے اور کاون کے لیے بھی یہی سب سے بہترین انتخاب ہوگا۔

خیال رہے کہ کاوون کو 1985 میں سری لنکا نے پاکستان کو تحفے میں دیا تھا اس وقت ان کی عمر ایک سال تھی اور 30 سے زائد برس تک انہیں تنگ جگہ میں زنجیروں سے باندھ کر رکھا ہوا ہے جہاں کے حالات انتہائی خراب ہیں۔

مرغزار چڑیا گھر میں کاوون کو ایسی حالت میں رکھا گیا ہے جہاں نایاب جانوروں کو درکار نفسیاتی، سماجی اور رویوں کی ضروریات ناپید ہیں۔
 
5ec73e88792a4.jpg

عدالت نے کاوون کو 30 دن میں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا—فوٹو: اے ایف پی



کاوون ہاتھی کو سری لنکا نے 1985 میں تحفے کے طور پر پاکستان کو دیا تھا اور اس وقت اس کی عمر محض ایک سال تھی۔

اس ہاتھی سے دو چار ملاقاتیں رہی ہیں۔ پہلی بار جب اسے جنگلے کے بالکل ساتھ ایک پاؤں میں زنجیر سے بندھا دیکھا تو کچھ دیر کے مشاہدے کے بعد یہ علم ہوا کہ بچے اس کو گنے کا ٹکڑا کھلاتے ہیں جو نگران 15, 20 روپے میں بیچ رہا ہوتا تھا۔

بالکل نزدیک بندھا ہونے کی وجہ سے بچے اپنے ہاتھ سے گنا دے کر خوش ہوجاتے اور نگران کی اچھی خاصی دیہاڑی بن جاتی۔ لگاتار جانور کو ایک ہی جگہ پر کچھ روپوں کی خاطر بندھا ہوا دیکھ کر تکلیف تو ہوئی لیکن نقار خانے میں۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔

یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
شکر ہے، شکر ہے۔ میں پہلی نظر میں عنوان سے یہ سمجھا، شاید سری لنکا یا کمبوڈیا میں کسی جزیرہ ٹائپ اسٹیٹ نے آزادی کا اعلان کر دیا ہے۔
 
گلوکارہ چیر نے کمبوڈیا جانے کو تیار ہاتھی کاوون کیلئے گانے تیار کرلیے
انٹرٹینمنٹ ڈیسک 29 اکتوبر 2020
Facebook Count
Twitter Share
0
Translate
5f9aa117e1a8e.jpg

کاوون کا علاج کرنے کی غرض سے اسے 30 ستمبر کو کمبوڈیا منتقل نہیں کیا گیا—فائل فوٹو: اے پی
امریکی گلوکارہ، اداکارہ اور جانوروں کے حقوق کی کارکن 74 سالہ چیر دنیا کے ان چند افراد میں شامل ہیں جنہوں نے پاکستان میں ناقص حالات میں زندگی گزارنے والے ہاتھی کاوون کی آزادی اور دوسرے ملک منتقلی میں کردار اہم کردار ادا کیا تھا۔

36 سالہ کاوون کو رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرغزار چڑیا گھر سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے احکامات دیے تھے۔

عدالت میں یہ کیس 2 سال سے زیر سماعت تھا اور عدالت مرغزار چڑیا گھر میں ناقص انتظامات پر سرکاری اداروں کی سرزنش بھی کر چکی تھی، تاہم مئی میں عدالت نے کیس کو نمٹاتے ہوئے تمام جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

جس کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ کاوون کو سری لنکا بھیجا جائے گا، تاہم بعد ازاں حکومت نے ہاتھی کو کمبوڈیا بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

تحریر جاری ہے‎
جولائی میں حکومت نے تصدیق کی تھی کہ کاوون کو ستمبر کے آخر تک کمبوڈیا منتقل کیا جائے گا، تاہم بعد ازاں ہاتھی کی خراب صحت کے پیش نظر اس کی منتقلی کے فیصلے کو مزید کچھ ہفتوں کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔

اور اب خیال کیا جا رہا ہے کہ کاوون کو نومبر کے وسط تک کمبوڈیا منتقل کردیا جائے گا، تاہم ہاتھی کو منتقل کیے جانے کے حوالے سے حتمی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے چڑیا گھر میں قید ہاتھی کی رہائی پر امریکی گلوکارہ خوش
36 سالہ کاوون کی کمبوڈیا منتقلی پر جہاں دنیا بھر کے جانوروں کے حقوق کے کارکنان خوش ہیں، وہیں امریکی گلوکارہ 74 سالہ چیر بھی بے حد خوش ہیں۔



تحریر جاری ہے‎
چیر نے کاوون کی پاکستان سے کمبوڈیا منتقلی کے موقع پر 2 خصوصی گانے بھی تیار کرلیے ہیں جب کہ وہ ہاتھی کی منتقلی کے وقت امریکا سے کمبوڈیا بھی پہنچیں گی۔

اداکارہ چیر نے اپنی ٹوئٹ میں کاوون کی منتقلی کے لیے تیار کیے گئے پنجرے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو بتایا کہ وہ ہاتھی کی منتقلی کے حوالے سے بہت خوش ہیں۔



انہوں نے ہاتھی کی منتقلی کے لیے بنائے گئے پنجرے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں امید ہے کہ مذکورہ پنجرے کے ذریعے کاوون کو آسانی سے کمبوڈیا منتقل کیا جائے گا۔

تحریر جاری ہے‎
ساتھ ہی چیر نے بتایا کہ انہوں نے کاوون کی کمبوڈیا آمد کے حوالے سے 2 گانے بھی تیار کر رکھے ہیں اور وہ ہاتھی کی منتقلی کے وقت وہاں موجود بھی ہوں گی اور سوشل میڈیا پر شائقین کو ہر چیز براہ راست دکھائیں گی۔

خیال رہے کہ کاوون کو ایئربس کے ذریعے کمبوڈیا منقتل کیا جائے گا، ان کی منتقلی کے لیے بنایا گیا لوہے کا پنچرہ پاکستانی انجنیئر محمد عمر ہارون نے تیار کیا ہے، جس پر پاکستانی جھنڈے سمیت پاکستانی ٹرک آرٹ کو بھی سجایا گیا ہے۔



کاوون ہاتھی کو سری لنکا نے 1985 میں تحفے کے طور پر پاکستان کو دیا تھا اور اس وقت اس کی عمر محض ایک سال تھی۔

کاوون کو اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں رکھا گیا تھا اور انہیں چھوٹے جنگلے اور انتہائی محدود جگہ میں قید کردیا گیا تھا، جس وجہ سے ماہرین نے اس ہاتھی کی ذہنی و جسمانی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کا واحد ہاتھی کمبوڈیا جانے کیلئے آزاد
کاوون ہاتھی کے ساتھی کو بھی سری لنکا سے 1995 میں پاکستان منتقل کیا گیا تھا مگر وہ ہاتھی 2012 میں ہلاک ہوگیا تھا، جس کے بعد انسانی حقوق کے رہنماؤں نے کاوون کے رہائی کے لیے جدوجہد شروع کی تھی۔

5ec79223c50e5.jpg

چیر نے ہاتھی کی آزادی کی مہم میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ اے ایف پی


کاوون کو مرغزار چڑیا گھر سے نکالنے کے لیے گزشتہ دور حکومت کے دوران جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے دنیا بھر کے رہنماؤں میں ایک آن لائن پٹیشن پر 2 لاکھ کے قریب دستخط کرکے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کاوون کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔

کاوون کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی پٹیشن کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو دیا گیا تھا مگر اس پر عمل نہیں ہوا تو 2016 میں ایک بار پھر عالمی رہنماؤں نے دوسری پٹیشن پر دستخط کرکے حکومت سے دوبارہ بھی ہاتھی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

تاہم اس وقت ایسا نہ ہوسکا، جس کے بعد نجی فلاحی تنظیم وائلڈ لائف مینیجمنٹ نے مرغزار چڑیا گھر کے جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت نے تقریبا 2 سال تک کیس کی سماعت کرنے کے بعد 21 مئی2020 کو تمام جانوروں کو 60 دن جب کہ کاوون ہاتھی کو 30 دن میں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

اور اب جلد ہی کاوون کو پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کردیا جائے گا۔

5ec73e88792a4.jpg

اب ہاتھی کو نومبر کے وسط تک کمبوڈیا منتقل کردیا جائے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی


Facebook Count
Twitter Share
 
اسلام آباد: کاون ہاتھی کو کمبوڈیا روانہ کرنے کی تیاریاں
جمال شاہد | جاوید حسین | ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 24 نومبر 2020
Facebook Count
Twitter Share
0
Translate
5fbcd94c5b6e5.jpg

کاون 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آیا تھا—فوٹو: محمد عاصم
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شہریوں نے کاون ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی سے قبل اس کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا انعقاد کیا جس میں متعدد معروف شخصیات نے شرکت کی جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے بھی کاون کو الوداع کہنے کے لیے چڑیا گھر کا دورہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کاون کو مرغزار چڑیا گھر سے ریٹائرمنٹ کے بعد کمبوڈیا منتقل کرنے کے لیے ایک روسی مال بردار طیارے کو چارٹر کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ کاون 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے صدارتی تحفے کی حیثیت سے پاکستان آیا تھا جسے اس کے جارحانہ رویے کے باعث چڑیا گھر انتظامیہ نے 2002 میں زنجیروں سے باندھ دیا تھا۔

یہ بھی دیکھیں: اسلام آباد چڑیا گھر کی شان اور واحد ہاتھی کاون چند دن کا مہمان

تحریر جاری ہے‎
تاہم عوام کی جانب سے آواز اٹھانے کے بعد 5 سال قبل کاون کی زنجیریں ہٹا دی گئی تھیں۔

رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ کاون کو آزاد کیا جائے اور جانوروں کی آباد کاری کے لیے موزوں پناہ گاہ تلاش کی جائے۔

5fbc1b2042b16.jpg

الوداعی پارٹی میں متعدد معروف شخصیات سے شرکت کی—تصویر: محمد عاصم


کاون کے لیے سجائی گئی الوداعی تقریب میں شریک وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین نے اپنی تقریر میں بتایا کہ کاون 29 نومبر کو اسلام آباد سے روانہ ہوگا اور مجھے خوشی ہے وہ اپنے بقیہ ایام اپنے ریوڑ کے ساتھ گزارے گا۔

تحریر جاری ہے‎
تاہم اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے رکن اور ماہر جنگی حیات زاہد بیگ مرزا ہاتھی کو بھیجنے کے فیصلے سے ناخوش نظر آئے، ان کا کہنا تھا 'کاون کو بھیجنا ہماری صلاحیتوں کے فقدان اور جانوروں کی دیکھ بھال کی نااہلیت کو ظاہر کرتا ہے'۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو بطور تحفہ ملنے والا ہاتھی کمبوڈیا کے حوالے کیوں کیا جارہا ہے؟

زاہد حیات بیگ وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی تکنیکی کمیٹی کا بھی حصہ ہیں جہاں انہوں نے کاون کو دوسرے ملک منتقل کرنے کی مخالفت کی تھی اور تجویز دی تھی کہ ہاتھی کی حدود کو بڑھانے کے بعد یہاں ایک ہتھنی کو لایا جائے۔

خیال رہے کہ جانوروں کی فلاح و بہبود کی تنظیم کے ماہرین کی ایک ٹیم 22 اگست سے اسلام آباد میں موجود ہے جو نہ صرف کاون کی دیکھ بھال کررہی ہے بلکہ اسے کمبوڈیا کے لیے 7 گھنٹوں کا سفر کرنے کے لیے تیار بھی کررہی تھی۔

تحریر جاری ہے‎
2 ہفتے قبل کاون کے علاقے میں ایک کنٹینر رکھ دیا گیا تھا تاکہ وہ اس سے مانوس ہوجائے اور اب وہ اس میں داخل ہو کر کچھ وقت گزارنے لگا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی کی چڑیا گھر آمد
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی کاون ہاتھی کو الوداع کہنے اسلام آباد چڑیا گھر پہنچے جہاں انہیں کاون ہاتھی کو کمبوڈیا منتقل کرنے کے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا واحد ہاتھی کمبوڈیا جانے کیلئے آزاد

صدر مملکت نے کاون ہاتھی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُمید کرتا ہوں کاون کمبوڈیاکی پناہ گاہ میں خوش رہے گا۔



صدر مملکت کا کہنا تھا کہ وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعلقہ قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے اور وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی مارگلا ہلز نیشنل پارک کی نگہداشت کے لیے مزید اقدامات اٹھائے۔

صدر مملکت نے مارگلا ہلز نیشنل پارک کی دیکھ بھال اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد پر اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو سراہا۔
 
Top