کبھی اپنی گردن کا خم دیکھتے ہیں۔۔برائے اصلاح

نمرہ

محفلین
سودا کی زمین میں ایک غزل پر اصلاح درکار ہے۔

کبھی اپنی گردن کا خم دیکھتے ہیں​
کبھی ان کی تیغِ ستم دیکھتے ہیں​
وہاں عیش پیہم بہم دیکھتے ہیں​
یہاں سیلِ گریہ کا نم دیکھتے ہیں​
دلِ زار کی عمر کم دیکھتے ہیں​
اگر ان کو محوِ کرم دیکھتے ہیں​
چمن جو نشیمن بنانے کو چن لیں​
اسے اگلے دن ہی بھسم دیکھتے ہیں​
نہ بے اعتنائی جو مہ رو سے دیکھی​
سو آج اپنی قسمت سے ہم دیکھتے ہیں​
ہوا حرفِ اقرار نامہ اجل کا​
بہ یک جنبشِ لب ارم دیکھتے ہیں​
نگاہوں میں ان کی ہے سارا زمانہ​
قلندر کہاں جامِ جم دیکھتے ہیں​
سفینہ اتارا ہے وسطِ بھنور میں​
ہم اب موجِ دریا کا دم دیکھتے ہیں​
مکاں میں رہائش، خبر لامکاں کی​
تخیل سے دشتِ عدم دیکھتے ہیں​
لیے پھرتے ہیں کائنات اپنے دل میں​
پرے اس خرابے سے کم دیکھتے ہیں​
 

شوکت پرویز

محفلین
بہت خوب نمرہ !
بہت اچھے اشعار کہے ہیں آپ نے :) ۔۔۔
۔۔۔
وسطِ بھنور:
بھنور سنسکرت کا لفظ ہے، اضافت کے ساتھ جوڑا نہیں جاسکتا :( ۔۔۔
شاید یہاں یہ چل جائے:
اتاری ہے طوفان میں اپنی کشتی :unsure:
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب تخیل کی پرواز بھی اچھی ہے

مکاں میں رہائش، خبر لامکاں کی
تخیل سے دشتِ عدم دیکھتے ہیں
 
سودا کی زمین میں ایک غزل پر اصلاح درکار ہے۔

کبھی اپنی گردن کا خم دیکھتے ہیں
کبھی ان کی تیغِ ستم دیکھتے ہیں
وہاں عیش پیہم بہم دیکھتے ہیں
یہاں سیلِ گریہ کا نم دیکھتے ہیں
دلِ زار کی عمر کم دیکھتے ہیں
اگر ان کو محوِ کرم دیکھتے ہیں
چمن جو نشیمن بنانے کو چن لیں
اسے اگلے دن ہی بھسم دیکھتے ہیں
نہ بے اعتنائی جو مہ رو سے دیکھی
سو آج اپنی قسمت سے ہم دیکھتے ہیں
ہوا حرفِ اقرار نامہ اجل کا
بہ یک جنبشِ لب ارم دیکھتے ہیں
نگاہوں میں ان کی ہے سارا زمانہ
قلندر کہاں جامِ جم دیکھتے ہیں
سفینہ اتارا ہے وسطِ بھنور میں
ہم اب موجِ دریا کا دم دیکھتے ہیں
مکاں میں رہائش، خبر لامکاں کی
تخیل سے دشتِ عدم دیکھتے ہیں
لیے پھرتے ہیں کائنات اپنے دل میں
پرے اس خرابے سے کم دیکھتے ہیں


بہت عمدہ غزل۔ ڈھیروں داد۔
 

بھلکڑ

لائبریرین
لاجواب۔۔۔۔۔۔:thumbsup:
دلِ زار کی عمر کم دیکھتے ہیں
اگر ان کو محوِ کرم دیکھتے ہیں
چمن جو نشیمن بنانے کو چن لیں
اسے اگلے دن ہی بھسم دیکھتے ہیں​
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے۔ شوکت پرویز کی بات اور اصلاح درست ہے، اس کے علاوہ مجھے ’بھسم‘ کریہہ قافیہ لگا۔ اس شعر کو نکال ہی دو۔
اس شعر میں روانی کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ شاہید ’مہ رو‘ و بدلنے سے کام چل جائے
نہ بے اعتنائی جو مہ رو سے دیکھی
سو آج اپنی قسمت سے ہم دیکھتے ہیں
 
بہت خوب لکھے ہیں اشعار تم نے
پسندیدگی سے یہ ہم دیکھتے ہیں

خوب، اور 'تم' کے طرز تخاطب سے قطع نظر، بہت شکریہ!

”تم“ کے طرز تخاطب سے قطع نظر کو آسان کرنے کے لیے ”آپ“ کی خدمت میں اب یوں عرض ہے:
غزل ”آپ“ کی ہے بہت خوب آپا!
پسندیدگی سے یہ ہم دیکھتے ہیں:)
 

نمرہ

محفلین
اچھی غزل ہے۔ شوکت پرویز کی بات اور اصلاح درست ہے، اس کے علاوہ مجھے ’بھسم‘ کریہہ قافیہ لگا۔ اس شعر کو نکال ہی دو۔
اس شعر میں روانی کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ شاہید ’مہ رو‘ و بدلنے سے کام چل جائے
نہ بے اعتنائی جو مہ رو سے دیکھی
سو آج اپنی قسمت سے ہم دیکھتے ہیں
صحیح، بھسم والا شعر نکال دیا، اور 'وسطِ بھنور' بھی تبدیل کر لیا ہے۔ مہ رو کی جگہ یہ دیکھیے:
نہ بے اعتنائی بشر سے جو دیکھی
سو آج اپنی قسمت سے ہم دیکھتے ہیں
کیا یہ صورت درست ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
صحیح، بھسم والا شعر نکال دیا، اور 'وسطِ بھنور' بھی تبدیل کر لیا ہے۔ مہ رو کی جگہ یہ دیکھیے:
نہ بے اعتنائی بشر سے جو دیکھی
سو آج اپنی قسمت سے ہم دیکھتے ہیں
کیا یہ صورت درست ہے؟
میرے خیال میں پہلا مصرع یوں ہو تو بہتر ہو
یہ بے اعتنائی کسی کی جو دیکھی
 
نگاہوں میں ان کی ہے سارا زمانہ​
قلندر کہاں جامِ جم دیکھتے ہیں
واہ بہت خوب ہے نمرہ بیٹا :)
جیتی رہیئے ۔اللہ آپ کے فکر و سخن میں اضافہ فرمائیں ۔​
 

عمراعظم

محفلین
سفینہ اتارا ہے وسطِ بھنور میں
ہم اب موجِ دریا کا دم دیکھتے ہیں
واہ ! نمرہ بٹیا۔۔۔ بہت خوبصورت اشعار کہے ہیں ۔۔ہمیشہ خوش رہیں -آمین
 
بھسم والا شعر نکال دیا ہے لہٰذا اس پر بحث کا محل نہیں لیکن برائے معلومات یہ بتانا چاہیں گے کہ ہندی میں اس لفظ کو "صبر" یا "قبل" کے "وزن" پر بولا جاتا ہے اس طرح کہ اس کا "س" ساکن ہوتا ہے۔ اس کا مطلب راکھ ہوتا ہے۔ خیر یہ تو اس کی اصل شکل ہے، ممکن ہے کہ اس کی بگڑی ہوئی شکل اردو میں "خلل" کے وزن پر مستعمل ہو۔ کچھ ایسا ہی حال "جنم" لفظ کا ہے، اصل میں یہ "ن" کے سکون کے ساتھ ہے لیکن اردو میں (اور بگڑی ہوئی ہندی میں) "ن" پر زبر کے ساتھ مستعمل ہے، جیسے اس فلمی نغلمے میں۔۔۔ "جنم جنم کا ساتھ ہے ہمارا تمہارا"۔ :) :) :)
 
Top