کبھی خدا کے ساتھ ہیں، کبھی بتوں کے درمیاں ۔ خالد اقبال تائب

کبھی خدا کے ساتھ ہیں، کبھی بتوں کے درمیاں
ع۔جب ہمارا ح۔۔ال ہے ، کبھی یہ۔۔اں کبھی وہاں

وہ رزم گاہِ ش۔۔وق ہو یا بزم ہائے دوس۔۔تاں
لیے چلی ہے جستجو تری مجھے کشاں کشاں

جو تیرے بس میں ہو وہ کر، تو بتکدوں میں دے اذاں
س۔نائے جا س۔نائے جا، م۔ح۔بتوں کی داس۔تاں

خالد اقبال تائب​
 
Top