محمد تابش صدیقی
منتظم
مطلب:اوئے۔۔۔۔ سیدهیاں سیدهیاں گلاں کرو اوئے۔۔۔ نہیں تے اسی ایتهو پج جانڑا جے
محترم۔۔۔۔صاف صاف گفتگو فرمائیے۔۔۔نہیں تو ہم یہاں سے تشریف لے جائیں گے۔
مطلب:اوئے۔۔۔۔ سیدهیاں سیدهیاں گلاں کرو اوئے۔۔۔ نہیں تے اسی ایتهو پج جانڑا جے
اوئے۔۔۔۔ سیدهیاں سیدهیاں گلاں کرو اوئے۔۔۔ نہیں تے اسی ایتهو پج جانڑا جے
اس جارحانہ تنبیہہ نے مابدولت کو اختلاج قلب میں مبتلا کرنے کےعلاوہ، محض نصف مابدولت کی فہم وادراک کو چھوکرگذرا !!!
محترم۔۔۔۔صاف صاف گفتگو فرمائیے۔۔۔نہیں تو ہم یہاں سے تشریف لے جائیں گے
مابدولت کی خاطر ایک ناقابل فہم فقرے کی دو عزیزان محفل کی جانب سے ترجمہ اور وضاحت اور اس میں مختلف النوع اردو کے دلپذیرامتزاج نے مابدولت کے طبعُ مضمحل پر خاطرخواہ خوشگواراثرات مرتب کئے جس کے لئے مابدولت ہردو حضرات کے سراپامشکورہیں۔باہم گفت و شنید میں خمِ کاکل کی مثل پیچ و خم سے احتراز و پرہیز کیا جائے، بصورتِ دیگر رہِ فرار اختیار میں ہی عافیت خیال فرمائیں گے۔
مرقوم بالا جارحانہ تنبیہہ مابدولت کو اختلاج قلب میں مبتلا کرنے کےعلاوہ، محض نصف مابدولت کی فہم وادراک کو چھوکرگذری !!!
مطلب:
محترم۔۔۔۔صاف صاف گفتگو فرمائیے۔۔۔نہیں تو ہم یہاں سے تشریف لے جائیں گے۔
شکر ہے ترجمہ کرنے والا اوئے نواز شریف نہیں تھااوئے کا اتنا باادب و عزت دار ترجمہ پہلی بار نظر سے گزرا ہے۔
ہاہاہا۔میں نے یہ ویڈیوز تو کیا ان میں سے اکثر فلمیں دیکھ رکھی ہیں۔ رجنی کانت کی تو ایک آدھ ہی فلم دیکھی ہے لیکن باقی قریب قریب تمام، میرا بچپن، لڑکپن اور اوائل جوانی انہی اور ایسی ہی فلمیں دیکھتے گزرا ہے۔ اب بھی کبھی کبھی جب "دورہ" پڑتا ہے تو مولا جٹ ٹائپ فلمیں دیکھ لیتا ہوں
ایکشن سینز میں ایک بات نوٹ کی ہے کہ یہ ایک حد کے اندر ہی اچھا لگتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ ایکشن خود بخود کامیڈی سی بن جاتی ہے بیشک باقی فلم کتنی ہی اچھی کیوں نہ ہو۔
مغرب میں فلم ساز ان اڑن کھٹولہ ہیروز کو پہلے سوپر ہیروز بناتے ہیں تاکہ غیر معمولی طاقتوں کا جواز پیش کیا جا سکے۔ پاکستان اور انڈیا میں عام ہیرو ہی اسکام کیلئے اپنے آپکو رضاکارانہ طور پر پیش کر دیتا ہےپاکستانی فلموں اور خصوصاً پنجابی فلموں کا المیہ یہ ہے کہ یہ ان شائقین کے لئے بنتی تھیں جن پہ جاہلِ مطلق کی پھبتی جائز بیٹھتی تھی۔ چنانچہ ایکشن سینز میں ہیرو کا اڑنا، ایک ڈنڈے سے درجنوں غنڈوں،گاڑیوں کو دھکیل مارنا، ہیروئن کا بدشکلے ہیرو پہ وارفتہ ہونا اور کولہے مٹکانا، ہیرو کی انتہائی بوڑھی ماں کا آتشیں ہتھیاروں کے استعمال میں انتہائی طاق ہونا وغیرہ بہت ہی پسندیدگی سے دیکھا جاتا تھا۔ مجھے اب بھی یاد ہے کہ کبھی بچپن میں عید وغیرہ پہ گاؤں جانا ہوتا تھا تو گاؤں کا تقریباً تمام ہی نوجوان طبقہ عید پہ ایسی ہی فلمیں دیکھنے جایا کرتا تھا اور واپسی پہ مذکورہ بالا قسم کے سینز پہ کئی دنوں تک ایسی واہ واہ سننے کو ملتی تھی کہ اس دور میں سب سے بڑی خواہش ہی یہی ہوا کرتی تھی کہ کسی طور پہ پر لگ جائیں اور اڑ کے سینما جا پہنچیں۔
بیرون از حدِ بیاں است۔
تسی وی ۔۔۔؟بہرحال جی۔۔۔ دھاگہ شروع کرنے وجہ جو بھی رہی ہو لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے لیے اچھی خاصی فلموں کا سٹاک دستیاب ہوگیا ہے۔
مابرولت گوناگوں مصروفیات سے فراغت پانے کے بعد ویڈیو کاغائر ملاحظہ کرکے کوئی ریٹنگ رائے تفویض فرمائیں گے۔میراڈونا اور زیڈان کیا چیز ہیں ہمارے ہیرو کے سامنے۔ فٹ بال کی ایسی مہارت اور اس مہارت کا استعمال نہ کبھی دیکھا، نہ سنا، نہ سوچا
عبداللہ محمد صاحب تسی کی کہندے او؟