کبھی گرم گرم آنسو کبھی سرد سرد آہیں - بیدل حیدری


کبھی گرم گرم آنسو کبھی سرد سرد آہیں
بڑی حوصلہ شکن ہیں غمِ زندگی کی راہیں

یہ گھٹے گھٹے سے جذبے ، یہ رکے رکے سے آنسو
کبھی آپ مسکرا کر ، مرے ضبط کو سراہیں

تجھے جب شکست ہو گی تری بے رخی سے ہو گی
کہیں اور جا گریں گی ، یہ تھکی ہوئی نگاہیں

کسی بات ہی کا ہم کو ہے لحاظ ورنہ بیدلؔ
ابھی انقلاب آئے ، اگر انقلاب چاہیں
بیدلؔ حیدری
 
Top