کب تلک یہ ستم اٹھائے دل

ایم اے راجا

محفلین
ایک اور غزل سی غزل آپکی اصلاح و آراء کے لیئے حاضر ہے۔

کب تلک یہ ستم اٹھائے دل
درد ہو اور مسکرائے دل

کسنے لوٹا ہے چین سب اسکا
نام کس کا بھلا بتائے دل

کل تلک جو عزیز از جاں تھا
آج کیسے اسے بھلائے دل

خون بھی ساتھ چھوڑ جاتا ہے
کس کو اپنا بھلا بنائے دل

عشق کا روگ مار دیتا ہے
کب تلک عشق کو نبھائے دل

شام ہی شام ہے جدھر دیکھوں
توُ بتا اب کدھر کو جائے دل

قریہ قریہ ہے زرد رُت پھیلی
موسمِ گل کہاں سے لائے دل

دشت کو گھر بنا لیا راجا
اب یہاں سے کہیں نہ جائے دل
 

الف عین

لائبریرین
ایک فوری اصلاح، تفصیلی نگاہ بعد میں ممکن ہے۔

کب تلک یہ ستم اٹھائے دل
درد ہو اور مسکرائے دل
÷÷ درست

کسنے لوٹا ہے چین سب اسکا
نام کس کا بھلا بتائے دل
÷÷÷ پہلے مصرع میں ’سب‘ زائد لگ رہا ہے مفہوم میں، یوں کیا جا سکتا ہے
جکس نے لوٹا ہے اس کا امن و سکوں

کل تلک جو عزیز از جاں تھا
آج کیسے اسے بھلائے دل
÷÷ درست

خون بھی ساتھ چھوڑ جاتا ہے
کس کو اپنا بھلا بنائے دل
÷÷ شعر سمجھ میں نہیں آیا، خون ساتھ چھوڑنے سے مراد؟

عشق کا روگ مار دیتا ہے
کب تلک عشق کو نبھائے دل
÷÷ درست

شام ہی شام ہے جدھر دیکھوں
توُ بتا اب کدھر کو جائے دل
÷÷÷ شام ہی شام؟؟؟ شام کیا جانے کی جگہ کا نام ہے۔

قریہ قریہ ہے زرد رُت پھیلی
موسمِ گل کہاں سے لائے دل
÷÷ درست

دشت کو گھر بنا لیا راجا
اب یہاں سے کہیں نہ جائے دل
؟÷درست
 

ایم اے راجا

محفلین
استادِ محترم، دوسرے شعر کے مصرع اول میں تبدیلی کے بعد غزل دوبارہ عرض ہے۔

کب تلک یہ ستم اٹھائے دل
درد ہو اور مسکرائے دل

کسنے بخشا ہے درد یہ مجھکو
نام کس کا بھلا بتائے دل

کل تلک جو عزیز از جاں تھا
آج کیسے اسے بھلائے دل

خون بھی ساتھ چھوڑ جاتا ہے
کس کو اپنا بھلا بنائے دل

عشق کا روگ مار دیتا ہے
کب تلک عشق کو نبھائے دل

شام ہی شام ہے جدھر دیکھوں
توُ بتا اب کدھر کو جائے دل

قریہ قریہ ہے زرد رُت پھیلی
موسمِ گل کہاں سے لائے دل

دشت کو گھر بنا لیا راجا
اب یہاں سے کہیں نہ جائے دل
 

ایم اے راجا

محفلین
استاد محترم، خون سے مراد خونی رشتے ہیں، یہ لفظ تو عام اس معنی میں استعمال ہوتا ہے اور شام سے مراد ویرانی، غم اور درد ہے، مجھے پسند ہیکہ ہر بات کھول کر صاف صاف بیان نہ کی جائے اور سمجھنا قاری کے ذہن پر چھوڑا جائے
 

الف عین

لائبریرین
ان معنی میں بھی "بنائے" سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے، ’کس کو اپنا کہے‘ قسم کا مضمون ہو تو بہتر ہے، آپ اسی کو تو بنائیں گے جو اصل رشتے میں نہیں ہوگا!!
شام کے بارے میں تردد ابھی بھی برقرار ہے، اتنے ابہام کی اجازت نہیں دی جا سکتی، میرے لئے تو شام شفق رنگ اور خوش گوار بھی ہو سکتی ہے نا۔
 

ایم اے راجا

محفلین
شام شام ہی شام۔۔۔۔ والے شعر کو یوں کر دیتا ہوں۔۔

دشت ہی دشت ہے جدھر دیکھوں
تُو بتا اب کدھر کو جائے دل

باقی دوسرے شعر کو بھی دیکھتا ہوں
 
Top