کاشفی

محفلین
کب تک
جوش ملیح آبادی

رہے گی اہلِ جفا پر تری عطا کب تک
بنے رہیں گے الہٰی! یہ بُت خدا کب تک

لیے رہے گا دکھانے کو منہ میں گُلدستے
زبوں شعار حکومت کا اژدھا کب تک

کمندِ فکر میں‌اُلجھا کے ہنسے والوں‌کو
زبانِ علم کہے گی گرہ کُشا کب تک

کوئی بتاؤ یہ پیرانِ دامن آلودہ
بنے رہیں‌گے جوانانِ پارسا کب تک

کوئی بتاؤ کہ قبضے میں بادصرصر کے
رہے گا منصبِ دیرینہء صبا کب تک

 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ کاشفی صاحب! اس شعر میں "لے" کی بجائے شاید "لیے" ہو گا۔

لے رہے گا دکھانے کو منہ میں گُلدستے
زبوں شعار حکومت کا اژدھا کب تک
 
Top