محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
الف عین ، سرور عالم راز ، یاسر شاہ
کب تک یونہی روتے رہو گے
رو رو کر کیا جاں دے دو گے
کل پر رونے والو، کل کو
آج کے دن پر آہ بھرو گے
سورج سر پر آ پہنچا ہے
کتنی دیر ابھی سوؤ گے
پھوٹے گی نہ جوار سے گیہوں
جو بوؤ گے، سو کاٹو گے
آدھی مشکل گھٹ جائے گی
اپنی کمر جس آن کسو گے
کٹ جائے گی رات سفر کی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے
موت جب آ کر رہنی ہے، پھر
موت سے تم کب تک بھاگو گے
سچ کی راہ پہ چلنے والو!
زہر کا پیالہ پی کے رہو گے
یا
پیالہ زہر کا پی کے رہو گے
کب تک یونہی روتے رہو گے
رو رو کر کیا جاں دے دو گے
کل پر رونے والو، کل کو
آج کے دن پر آہ بھرو گے
سورج سر پر آ پہنچا ہے
کتنی دیر ابھی سوؤ گے
پھوٹے گی نہ جوار سے گیہوں
جو بوؤ گے، سو کاٹو گے
آدھی مشکل گھٹ جائے گی
اپنی کمر جس آن کسو گے
کٹ جائے گی رات سفر کی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے
موت جب آ کر رہنی ہے، پھر
موت سے تم کب تک بھاگو گے
سچ کی راہ پہ چلنے والو!
زہر کا پیالہ پی کے رہو گے
یا
پیالہ زہر کا پی کے رہو گے
آخری تدوین: