کب تک یونہی روتے رہو گے۔ برائے اصلاح

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
الف عین ، سرور عالم راز ، یاسر شاہ

کب تک یونہی روتے رہو گے
رو رو کر کیا جاں دے دو گے

کل پر رونے والو، کل کو
آج کے دن پر آہ بھرو گے

سورج سر پر آ پہنچا ہے
کتنی دیر ابھی سوؤ گے

پھوٹے گی نہ جوار سے گیہوں
جو بوؤ گے، سو کاٹو گے

آدھی مشکل گھٹ جائے گی
اپنی کمر جس آن کسو گے

کٹ جائے گی رات سفر کی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے

موت جب آ کر رہنی ہے، پھر
موت سے تم کب تک بھاگو گے

سچ کی راہ پہ چلنے والو!
زہر کا پیالہ پی کے رہو گے
یا
پیالہ زہر کا پی کے رہو گے
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
الف عین ، سرور عالم راز ، یاسر شاہ

کب تک یونہی روتے رہو گے
رو رو کر کیا جاں دے دو گے

کل پر رونے والو، کل کو
آج کے دن پر آہ بھرو گے

سورج سر پر آ پہنچا ہے
کتنی دیر ابھی سوؤ گے

پھوٹے گی نہ جوار سے گیہوں
جو بوؤ گے، سو کاٹو گے

آدھی مشکل گھٹ جائے گی
اپنی کمر جس آن کسو گے

کٹ جائے گی رات سفر کی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے

موت جب آ کر رہنی ہے، پھر
موت سے تم کب تک بھاگو گے

سچ کی راہ پہ چلنے والو!
زہر کا پیالہ پی کے رہو گے
بھئی خالہ نے پسند کرلیا لہذا میری طرف سے بھی کلیئرنس،دیکھیں سرور صاحب اور اعجاز صاحب کیا فرماتے ہیں۔
روفی بھائی ماشاء اللہ پر کیف و سادہ غزل ہے۔
سچ کی راہ پہ چلنے والو!
زہر کا پیالہ پی کے رہو گے
زہر کا پیالہ تو آسان تھا ۔آج کل کے سقراطوں کی تو جان و آبرو دونوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جاتا ہے۔

پیالہ کی: ی: آپ نے تقطیع میں شمار نہیں کی آئندہ کے لیے نوٹ کر لیجیے کہ یہ شمار کی جاتی ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بھئی خالہ نے پسند کرلیا لہذا میری طرف سے بھی کلیئرنس،دیکھیں سرور صاحب اور اعجاز صاحب کیا فرماتے ہیں۔
روفی بھائی ماشاء اللہ پر کیف و سادہ غزل ہے۔
بہت شکریہ یاسر بھائی، سلامت رہیں
زہر کا پیالہ تو آسان تھا ۔آج کل کے سقراطوں کی تو جان و آبرو دونوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جاتا ہے۔
سچ فرمایا آپ نے، آج کا دشمن شاید دشمنی کا ظرف بھی نہیں رکھتا۔
پیالہ کی: ی: آپ نے تقطیع میں شمار نہیں کی آئندہ کے لیے نوٹ کر لیجیے کہ یہ شمار کی جاتی ہے۔
اچھا!!! میں سمجھا پیالہ پیارا کے وزن پر ہو گا۔

اچھا یاسر بھائی دیکھیے، کون سا مطلع بہتر ہے، جو اوپر پہلے مراسلے میں موجود ہے یا یہ

یونہی اگر تم روتے رہو گے
رو رو کر تم جاں دے دو گے
 

یاسر شاہ

محفلین
کٹ جائے گی رات سفر کی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے
یہاں بھی چاہیں تو رعایت لفظی و رعایت بحر کا مزہ لے سکتے ہیں ۔رعایت لفظی تو یوں کہ سفر بھی کٹتا ہے اور شب بھی کٹتی ہے ،رعایت بحر یہ کہ اس بحر کا ایک اوردلکش آہنگ بھی ہے ،دیکھیے:

سفر بھی کٹ جائے گا شب بھی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہاں بھی چاہیں تو رعایت لفظی و رعایت بحر کا مزہ لے سکتے ہیں ۔رعایت لفظی تو یوں کہ سفر بھی کٹتا ہے اور شب بھی کٹتی ہے ،رعایت بحر یہ کہ اس بحر کا ایک اوردلکش آہنگ بھی ہے ،دیکھیے:

سفر بھی کٹ جائے گا شب بھی
یونہی اگر تم چلتے رہو گے
بہت بہتر
 

سیما علی

لائبریرین
بھئی خالہ نے پسند کرلیا لہذا میری طرف سے بھی کلیئرنس،دیکھیں سرور صاحب اور اعجاز صاحب کیا فرماتے ہیں۔
روفی بھائی ماشاء اللہ پر کیف و سادہ غزل ہے۔

زہر کا پیالہ تو آسان تھا ۔آج کل کے سقراطوں کی تو جان و آبرو دونوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جاتا ہے۔

پیالہ کی: ی: آپ نے تقطیع میں شمار نہیں کی آئندہ کے لیے نوٹ کر لیجیے کہ یہ شمار کی جاتی ہے۔
بھانجے کیا ناراض ہیں کہاں غائب ہیں ۔۔۔
کوئی خیر خبرنہیں ہے ۔۔۔کچھ کام ہے آپ سے ہمارا فون کیا خراب ہو سب نمبر گم ہوئے ۔۔۔۔
 
شاہ صاحب درست فرماتے ہیں ... پیالہ فارسی کا لفظ ہے، اس میں پیارا کی مثل یائے مخلوط نہیں، اس لیے اسے تقطیع میں ساقط نہیں کر سکتے ہیں ... اگرچہ تلاش کرنے پر جدید مشاہیر کے یہاں شاید کچھ مثالیں مل جائیں.
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
شاہ صاحب درست فرماتے ہیں ... پیالہ فارسی کا لفظ ہے، اس میں پیارا کی مثل یائے مخلوط نہیں، اس لیے اسے تقطیع میں ساقط نہیں کر سکتے ہیں ... اگرچہ تلاش کرنے پر جدید مشاہیر کے یہاں شاید کچھ مثالیں مل جائیں.
ایک مصرع سرخ روشنائی میں لکھا ہوا ہے وہ بھی دیکھ لیجیے۔ اُس میں "پیالہ" کو "فعول" کے وزن پر باندھا ہے۔
 
Top