کب میرا نشیمن۔۔۔

محسن حجازی

محفلین
[youtube]
کب میرا نشیمن اہل چمن گلشن میں گوارا کرتے ہیں​
غنچے اپنی آوازوں میں بجلی کو پکارا کرتے ہیں​
پونچھو نہ عرق رخساروں سے رنگینئی حسن کو بڑھنے دو​
سنتے ہیں کہ شبنم کے قطرے پھولوں کو نکھارا کرتے ہیں​
جاتی ہوئی میت دیکھ کے بھی اللہ تم اٹھ کر آ نہ سکے​
دو چار قدم تو دشمن بھی تکلیف گوارا کرتے ہیں​
اب نزع کا عالم ہے مجھ پر تم اپنی محبت واپس لو​
جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں​
تاروں کی بہاروں میں بھی قمر تم افسردہ سے رہتے ہو​
پھولوں کو تو دیکھو کانٹوں میں ہنس ہنس کے گزارا کرتے ہیں​
کب میرا نشیمن۔۔۔۔
 
Top