تبسم کتنی جدائیوں کے کھائے ہیں زخم دل پر ۔ صوفی تبسم

فرخ منظور

لائبریرین
کتنی جدائیوں کے کھائے ہیں زخم دل پر
کتنی محبتوں کے ماتم کیے ہیں ہم نے

فرقت کے آنسوؤں سے آنکھوں کو سی لیا ہے
کیا کیا حسیں نظارے برہم کیے ہیں ہم نے

ہر داغ تازہ شعلہ بن کر بھڑک اٹھا ہے
کتنے چراغ غم کے مدھم کیے ہیں ہم نے

دن اپنی زندگی کے پہلے ہی مختصر تھے
کچھ خود بھی کم ہوئے ہیں کچھ کم کیے ہیں ہم نے

(صوفی تبسّم)​
 
Top