مکتوب کرائےکا مکان

سیما علی

لائبریرین
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی ”کرائے کے مکان“ میں رھنے کے آداب ھمیں سکھا دیں..اگر ھم نے یہ ”آداب“ سیکھ لئے تو ھماری زندگی ”آسان“ اور موت ”شاندار“ ھو جائے گی ان شاء اللہ..ھم میں سے اکثر نے دنیا کو اپنا ”ذاتی گھر“ سمجھ لیا ہے..اس لئے اپنا سب کچھ اسی پر لگا دیتے ھیں..اور پھر آواز آتی ہے کہ..اٹھو کرائے کا مکان خالی کرو تو ھمارا سب کچھ یہاں رہ جاتا ہے اور ھم خالی ہاتھ ”قبر“ میں جا گرتے ھیں..یاد کریں..ھمارے ماں باپ ”جنت“ میں رھتے تھے..حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ و السلام اور حضرت حوا علیھا السلام..پھر ھمیں عارضی رہائش کے لئے زمین پر اتارا گیا..اور سمجھایا گیا کہ یہاں دل نہیں لگانا..بلکہ واپس ”جنت“ میں جانے کی تیاری کرنی ہے..زمین پر دکھ ھیں، بیماریاں ھیں ،جدائیاں ھیں..زمین پر جو جتنے دن زیادہ رھے گا اسیقدر کرایہ بھی زیادہ دے گا..اپنے کیسے کیسے اھل محبت کے جنازے اٹھانے پڑتے ہیں..ابھی ”عشرہ ذی الحجہ“ کا قیمتی موسم آنے والا ہے..اصلی گھر کے لئے بھرپور تیاری کا موسم..دنیا میں اپنی جائیداد پر نظر ڈالیں..اور ایسی شرعی ترتیب بنائیں کہ یہ جائیداد آپ کے لئے قبر کا وبال..اور پیچھے آپ کے خاندان کے لئے لڑائی جھگڑے کا ذریعہ نہ بنے..زبان سے تو ھم روز کہتے ھیں کہ موت کسی وقت بھی آسکتی ہے..مگر دل سے بہت کم یہ سوچتے ھیں..صرف ایک بار سچے دل سے سوچیں کہ آج میرا اس دنیا میں آخری دن ہے..پھر اپنے اعمال اور اموال کی ٹھیک ٹھیک ترتیب بنائیں..دن تو بہت لمبا ہوتا ہے جبکہ یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ مکتوب لکھنے کے بعد بھیجنے کی مہلت بھی ملے گی یا نہیں..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله
 
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی ”کرائے کے مکان“ میں رھنے کے آداب ھمیں سکھا دیں..اگر ھم نے یہ ”آداب“ سیکھ لئے تو ھماری زندگی ”آسان“ اور موت ”شاندار“ ھو جائے گی ان شاء اللہ..ھم میں سے اکثر نے دنیا کو اپنا ”ذاتی گھر“ سمجھ لیا ہے..اس لئے اپنا سب کچھ اسی پر لگا دیتے ھیں..اور پھر آواز آتی ہے کہ..اٹھو کرائے کا مکان خالی کرو تو ھمارا سب کچھ یہاں رہ جاتا ہے اور ھم خالی ہاتھ ”قبر“ میں جا گرتے ھیں..یاد کریں..ھمارے ماں باپ ”جنت“ میں رھتے تھے..حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ و السلام اور حضرت حوا علیھا السلام..پھر ھمیں عارضی رہائش کے لئے زمین پر اتارا گیا..اور سمجھایا گیا کہ یہاں دل نہیں لگانا..بلکہ واپس ”جنت“ میں جانے کی تیاری کرنی ہے..زمین پر دکھ ھیں، بیماریاں ھیں ،جدائیاں ھیں..زمین پر جو جتنے دن زیادہ رھے گا اسیقدر کرایہ بھی زیادہ دے گا..اپنے کیسے کیسے اھل محبت کے جنازے اٹھانے پڑتے ہیں..ابھی ”عشرہ ذی الحجہ“ کا قیمتی موسم آنے والا ہے..اصلی گھر کے لئے بھرپور تیاری کا موسم..دنیا میں اپنی جائیداد پر نظر ڈالیں..اور ایسی شرعی ترتیب بنائیں کہ یہ جائیداد آپ کے لئے قبر کا وبال..اور پیچھے آپ کے خاندان کے لئے لڑائی جھگڑے کا ذریعہ نہ بنے..زبان سے تو ھم روز کہتے ھیں کہ موت کسی وقت بھی آسکتی ہے..مگر دل سے بہت کم یہ سوچتے ھیں..صرف ایک بار سچے دل سے سوچیں کہ آج میرا اس دنیا میں آخری دن ہے..پھر اپنے اعمال اور اموال کی ٹھیک ٹھیک ترتیب بنائیں..دن تو بہت لمبا ہوتا ہے جبکہ یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ مکتوب لکھنے کے بعد بھیجنے کی مہلت بھی ملے گی یا نہیں..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله
بات تو دِل کو لگتی ہے۔ ویسے ٹائٹل سے یوں لگا گویا کوئی افسانہ ہو۔
 

بزم خیال

محفلین
مکتوب خادم
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..
اللہ تعالی ”کرائے کے مکان“ میں رھنے کے آداب ھمیں سکھا دیں..اگر ھم نے یہ ”آداب“ سیکھ لئے تو ھماری زندگی ”آسان“ اور موت ”شاندار“ ھو جائے گی ان شاء اللہ..ھم میں سے اکثر نے دنیا کو اپنا ”ذاتی گھر“ سمجھ لیا ہے..اس لئے اپنا سب کچھ اسی پر لگا دیتے ھیں..اور پھر آواز آتی ہے کہ..اٹھو کرائے کا مکان خالی کرو تو ھمارا سب کچھ یہاں رہ جاتا ہے اور ھم خالی ہاتھ ”قبر“ میں جا گرتے ھیں..یاد کریں..ھمارے ماں باپ ”جنت“ میں رھتے تھے..حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ و السلام اور حضرت حوا علیھا السلام..پھر ھمیں عارضی رہائش کے لئے زمین پر اتارا گیا..اور سمجھایا گیا کہ یہاں دل نہیں لگانا..بلکہ واپس ”جنت“ میں جانے کی تیاری کرنی ہے..زمین پر دکھ ھیں، بیماریاں ھیں ،جدائیاں ھیں..زمین پر جو جتنے دن زیادہ رھے گا اسیقدر کرایہ بھی زیادہ دے گا..اپنے کیسے کیسے اھل محبت کے جنازے اٹھانے پڑتے ہیں..ابھی ”عشرہ ذی الحجہ“ کا قیمتی موسم آنے والا ہے..اصلی گھر کے لئے بھرپور تیاری کا موسم..دنیا میں اپنی جائیداد پر نظر ڈالیں..اور ایسی شرعی ترتیب بنائیں کہ یہ جائیداد آپ کے لئے قبر کا وبال..اور پیچھے آپ کے خاندان کے لئے لڑائی جھگڑے کا ذریعہ نہ بنے..زبان سے تو ھم روز کہتے ھیں کہ موت کسی وقت بھی آسکتی ہے..مگر دل سے بہت کم یہ سوچتے ھیں..صرف ایک بار سچے دل سے سوچیں کہ آج میرا اس دنیا میں آخری دن ہے..پھر اپنے اعمال اور اموال کی ٹھیک ٹھیک ترتیب بنائیں..دن تو بہت لمبا ہوتا ہے جبکہ یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ مکتوب لکھنے کے بعد بھیجنے کی مہلت بھی ملے گی یا نہیں..
والسلام
خادم..
لااله الاالله محمد رسول الله
اچھی تحریر ہے۔ اللہ ہمیں اپنے فضل و کرم سے توفیق دے کہ ہم دنیا کی عارضی زندگی کی بجائے دائمی زندگی کے لئے کچھ اچھا کر جائیں آمین
 
Top