کراچی: عیسیٰ نگری کے قریب دھماکا، چودھری اسلم سمیت 4 اہلکار شہید

حسینی

محفلین
کراچی: عیسیٰ نگری کے قریب دھماکا، چودھری اسلم سمیت 4 اہلکار شہید
207801_60462512.jpg

کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کے قریب دھماکا، ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم سمیت 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
کراچی: (دنیا نیوز) عیسیٰ نگری کے قریب ایکسپریس وے پر ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم سمیت 4 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے میں دو گاڑیاں اور پولیس موبائل تباہ ہو گئیں۔ اس سے پہلے بھی ستمبر 2011 کو چودھری اسلم کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ان کا گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔ کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے چودھری اسلم پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے آج زندگی کی آخری پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے منگھو پیر میں سی آئی ڈی پولیس کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہونے والے کالعدم تحریک طالبان کے تین دہشت گردوں کے بارے میں بتایا۔ زندگی بھر دہشت گردوں اور مجرموں سے لڑنے والے چوہدری اسلم آخری پریس کانفرنس میں بھی حسب معمول چاق و چوبند تھے اور مجرموں سے لڑنے کا عزم ان کے چہرے پر نظر آ رہا تھا۔ چوہدری اسلم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقابلے میں تین دہشتگرد ، عمران عرف لمبا، شہاب الدین اور صورت جان عرف بی بی سی مارے گئے۔ ان سے 50 کلو دھماکا خیز مواد ،10 دستی بم ،1 کلاشنکوف، 2 پستول اور ایک گاڑی برآمد ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والا ملزم شہاب الدین کالعدم تحریک طالبان لانڈھی کا امیر تھا۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/207801_1
 

حسینی

محفلین
کہا جاتا ہے کہ چودھری اسلم فرض شناس پولیس آفیسر تھے۔۔۔ اور طالبان کے لیے دہشت کی علامت سمجھے جاتے تھے۔۔۔
اللہ تعالی ان کی روح کو شاد کرے۔۔۔ آمین
 
انا للہ و انا الیہ راجعون

ویسے طالبان کی یہ کام کرنے کی اوقات نہیں۔۔۔
سیدھا سا جواب لیاری گینگ وار۔۔۔ اور سب جانتے ہیں کون ان کی پشت پر ہیں۔۔۔
بندہ بہادر تھا۔۔۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں۔
 
طالبان ظالمان کے اعلان کے مطابق ہر پاکستانی واجب القتل ہے۔ اس لئے کہ پاکستانی پاک فوج اور پاک پولیس ، پاک رینجرز کی امن قائم کرنے کی کوششوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔ تو پھر بے چارے چودھری اسلم شہید کی کیا حقیقت؟
 

عمراعظم

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
پاکستان اور انسانیت کے دشمنوں کی بزدلانہ کاروائی۔ اللہ مرحوم کو غریقِ رحمت فرمائے۔ آمین
 

سید زبیر

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
نہ جانے کیوں دہشت گردوں کو یقین ہے کہ وہ گرفتار اُس وقت ہوں گے جب انہیں مخالفوں سے تحفظ دینا ہو ۔ کم از کم پاکستان میں دہشت گردوں کو پھانسی نہیں ہو سکتی ، جس طرح پہلے تینتیس طالبان رہا کردئیے گئے ۔ اب بھی مذاکرات سے پہلےگرفتار طالبان یا دیگر دہشت گرد یا رہا کردئیے جائینگے یا جیلیں توڑ کر رہا کرالیے جائینگے ۔کسی بھی طرف سے یہ مطالبہ سامنے نہیں آتا کہ جلد از جلد ایسے مجرموں کو جنہیں عدالت سے سزائے موت ہوچکی ہے انہیں سر عام پھانسی دیں ۔ ایمرجنسی نافذ کر کے دہشت گردوں کو جنگی مجرموں کی طرح سمری ملٹری کورٹ کے تحت جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔اگر ڈرون حملوں کے لیے احتجاج کیا جاسکتا ہے تو دہشتگردوں کو سزائے موت دینے کے لیے کیوں دھرنے نہیں دئیے جاسکتے ۔ چند سو آدمیوں کو سزائے موت دینے سے یقینآ ملک اور قوم کو تحفظ حاصل ہوگا ۔
امریکی نواز طالبان سے با قاعدہ جنگ کرنا ہوگی ۔افسوس تو یہہے کہ طالبان سے جنگ ھی ہم امریکی مشاورت ،اور ہدایات کے مطابق کرتے ہیں جب وہ کہتے ہیں انہیں رہا کردو ہم رہا کر دیتے ہیں۔
یعنی اُسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں
یہ جانتے ہوئے کہ جتنا ہماری معیشیت اور خودمختاری کو امریکہ اور اس کے پٹھووں نے پاکستان کو پہنچایا ہے ہم نے امریکی دشمنوں سے جنگ میں جتنا نقصان اٹھایا ہے اگر ہم پاکستان دشمنوں سے جنگ کرتے تو یقینآ آج امن ہوتا ۔
 

حسینی

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
نہ جانے کیوں دہشت گردوں کو یقین ہے کہ وہ گرفتار اُس وقت ہوں گے جب انہیں مخالفوں سے تحفظ دینا ہو ۔ کم از کم پاکستان میں دہشت گردوں کو پھانسی نہیں ہو سکتی ، جس طرح پہلے تینتیس طالبان رہا کردئیے گئے ۔ اب بھی مذاکرات سے پہلےگرفتار طالبان یا دیگر دہشت گرد یا رہا کردئیے جائینگے یا جیلیں توڑ کر رہا کرالیے جائینگے ۔کسی بھی طرف سے یہ مطالبہ سامنے نہیں آتا کہ جلد از جلد ایسے مجرموں کو جنہیں عدالت سے سزائے موت ہوچکی ہے انہیں سر عام پھانسی دیں ۔ ایمرجنسی نافذ کر کے دہشت گردوں کو جنگی مجرموں کی طرح سمری ملٹری کورٹ کے تحت جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔اگر ڈرون حملوں کے لیے احتجاج کیا جاسکتا ہے تو دہشتگردوں کو سزائے موت دینے کے لیے کیوں دھرنے نہیں دئیے جاسکتے ۔ چند سو آدمیوں کو سزائے موت دینے سے یقینآ ملک اور قوم کو تحفظ حاصل ہوگا ۔
امریکی نواز طالبان سے با قاعدہ جنگ کرنا ہوگی ۔افسوس تو یہہے کہ طالبان سے جنگ ھی ہم امریکی مشاورت ،اور ہدایات کے مطابق کرتے ہیں جب وہ کہتے ہیں انہیں رہا کردو ہم رہا کر دیتے ہیں۔
یعنی اُسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں
یہ جانتے ہوئے کہ جتنا ہماری معیشیت اور خودمختاری کو امریکہ اور اس کے پٹھووں نے پاکستان کو پہنچایا ہے ہم نے امریکی دشمنوں سے جنگ میں جتنا نقصان اٹھایا ہے اگر ہم پاکستان دشمنوں سے جنگ کرتے تو یقینآ آج امن ہوتا ۔

سو فیصد متفق۔
اگر اس ملک میں امن وامان قائم کرنا ہو تو اک ہی طریقہ ہے۔۔۔ دہشت گردوں کو فوری سزا سنانے کے بعد اس پر عمل درآمد۔۔۔
چند دہشت گردوں کو سرعام لٹکا دیں ۔۔۔ تو باقی خود بخود دم دما کر بھاگ جائیں گے۔
یہ دہشت گرد بہت ڈرپوک لوگ ہیں۔۔۔ ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا خوف ہی ان کی اصل طاقت ہے۔۔۔ یا ہمارے بہت سارے لوگ بھی بکے ہوئے ہیں۔
لیکن افسوس۔۔ ان کو سزا دے گا کون؟
یا تو عوام کو کھلی چھٹی دیں۔۔ یہ خود ان ظالمان کا صفایا کر دیں گے۔۔ جس طرح سے پارا چنار کی بہادر عوام نے کیا تھا۔
گورنمنٹ اور عدالت تو ہر دفعہ "ناکافی" شواہد ّ اور ثبوت کا بہانہ بنا کر ان دہشت گردوں کو رہا کرتے ہیں۔۔
بندہ پوچھے۔۔۔ جس شخص کو خود جیکٹس کے ساتھ پکڑا ہے۔۔ یا دسیوں بے گناہوں کو قتل کرنے کے بعد غیر قانونی اسلحہ سمیت پکڑا ہے۔۔ جو خود اقرار کر چکا ہوتا ہے۔۔
اس کے لیے اور کونسا شاہد درکار ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
حسینی بھائی آپ کی بات بالکل درست ہے اور میں متفق بھی ہوں لیکن اس میں کسی بے گناہ کی جان بھی جا سکتی ہے۔ مزید یہ کہ کچھ مفاد پرست لوگ ذاتی مفاد کی خاطر کسی بیگناہ کو پھنسا دیں جو کہ سراسر غلط ہو گا۔ اس لیے مکمل شہادت اور ثبوت ملنا بہت ضروری ہے۔
 
سو فیصد متفق۔
اگر اس ملک میں امن وامان قائم کرنا ہو تو اک ہی طریقہ ہے۔۔۔ دہشت گردوں کو فوری سزا سنانے کے بعد اس پر عمل درآمد۔۔۔
چند دہشت گردوں کو سرعام لٹکا دیں ۔۔۔ تو باقی خود بخود دم دما کر بھاگ جائیں گے۔
یہ دہشت گرد بہت ڈرپوک لوگ ہیں۔۔۔ ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا خوف ہی ان کی اصل طاقت ہے۔۔۔ یا ہمارے بہت سارے لوگ بھی بکے ہوئے ہیں۔
لیکن افسوس۔۔ ان کو سزا دے گا کون؟
یا تو عوام کو کھلی چھٹی دیں۔۔ یہ خود ان ظالمان کا صفایا کر دیں گے۔۔ جس طرح سے پارا چنار کی بہادر عوام نے کیا تھا۔
گورنمنٹ اور عدالت تو ہر دفعہ "ناکافی" شواہد ّ اور ثبوت کا بہانہ بنا کر ان دہشت گردوں کو رہا کرتے ہیں۔۔
بندہ پوچھے۔۔۔ جس شخص کو خود جیکٹس کے ساتھ پکڑا ہے۔۔ یا دسیوں بے گناہوں کو قتل کرنے کے بعد غیر قانونی اسلحہ سمیت پکڑا ہے۔۔ جو خود اقرار کر چکا ہوتا ہے۔۔
اس کے لیے اور کونسا شاہد درکار ہے؟


حسینی بھائی آپ کی بات بالکل درست ہے اور میں متفق بھی ہوں لیکن اس میں کسی بے گناہ کی جان بھی جا سکتی ہے۔ مزید یہ کہ کچھ مفاد پرست لوگ ذاتی مفاد کی خاطر کسی بیگناہ کو پھنسا دیں جو کہ سراسر غلط ہو گا۔ اس لیے مکمل شہادت اور ثبوت ملنا بہت ضروری ہے۔

اس طرح مقصد کے حصول کے لیے اس طرح کے اقدامات کی مثبت اور منفی دونوں طرح کی مثالیں موجود ہیں۔ دونوں الگ الگ معاشروں اور ملکوں اور موقعوں پر۔
مثبت : انقلاب ایران کے موقع پر اور بعد میں،
منفی : سیالکوٹ کے دو لڑکوں کی ہلاکت جیسا سانحہ
 

حسینی

محفلین
حسینی بھائی آپ کی بات بالکل درست ہے اور میں متفق بھی ہوں لیکن اس میں کسی بے گناہ کی جان بھی جا سکتی ہے۔ مزید یہ کہ کچھ مفاد پرست لوگ ذاتی مفاد کی خاطر کسی بیگناہ کو پھنسا دیں جو کہ سراسر غلط ہو گا۔ اس لیے مکمل شہادت اور ثبوت ملنا بہت ضروری ہے۔

میرا خیال ہے بات صرف خلوص اور ارادے کی ہے۔۔ ہمارے اداروں میں ارادوں کی کمی ہے۔
ورنہ صرف اک دہشت گرد کو پکڑنے کے بعد پورے نیٹ ورک کو پکڑا جا سکتا ہے۔
چلیے جن کا جرم ثابت ہو چکا ہے ان کو تو سزا دیں۔۔۔ لیکن حکومت اپنے خرچے پر ان کو کھلا پلا کر ان کو زندہ رکھ رہی ہے۔۔ شاید اس لیے کہ بوقت ضرورت کام آوے۔
کون نہیں جانتا کہ اب بھی ہم سب کے سامنے۔۔ ملک کے بڑے بڑے شہروں میں۔۔ سر عام۔۔ دہشت گرد اور کالعدم تنظیمیں اپنا کام نہایت آسانی سے کر رہی ہیں۔
چاہے اس کا تعلق جس گروپ اور مذہب ومسلک سے ہو۔
کیوں ہماری سیکیورٹی ایجنسیز نے ان کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہیں؟؟
کیوں اس ملک نفرتیں پھیلانے والوں کو سزا نہیں ملتی؟؟ اور وحدت وپیار اور امن کے لیے قربانی دینے والوں کو جزا نہیں ملتی؟
اگر سلسہ اسی طرح جاری رہا۔۔ تو اس قوم اور ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔
ہر پرندے پر قضا کا خوف طاری ہوگیا
باغباں ہی دوستو! جب سے شکاری ہوگیا
 

نایاب

لائبریرین
چودھری محمد اسلم خان اور ان کے ساتھیوں کی بہادری جرات و عظمت کو سلام ۔
پاک وطن کے سچے سپوت واقعی جان دے دیتے ہیں مگر اپنے فرض سے منہ نہیں موڑتے ۔۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اور پھر بھی طالبان سے مذاکرات کے حامی کہتے ہیں کہ 'علما ان کو "سمجھائیں" ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کون سے علما اور کون سے طالبان؟ کیونکہ کچھ لوگوں کے خیال میں اصل طالبان معصوم اور صرف ذرا سا ناراض مزاج رکھتے ہیں۔ باقی سب تو ان کی فیک کاپیاں ہیں جو اصلی معصوم طالبان کے نام کی آڑ لیکر ان کا ریکارڈ خراب کر رہے ہیں۔
 
Top