اقبال جہانگیر
محفلین
کراچی میںدہشت گردی جاری، ریستوران پر بم حملہ، فائرنگ کے واقعات، 4 افراد ہلاک
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور اتوار کو طارق روڈ پر ایک ریستوران پر بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 3؍ افراد زخمی ہوگئے ، بم حملے میں ریستوران کا پارسل مین نشانہ بنا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بھتہ خوری کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے ۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا، گاڑی پر فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں 3؍افراد ہلاک ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق خالد بن ولید روڈ کے قریب واقع ریڈ ایپل ریستوران کے کاؤنٹر پر اتوار کو موٹر سائیکل سوار2نقاب پوش ملزمان نے بال بم سے حملہ کیا اور فرار ہوگئے۔بال بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی، دھماکے کے باعث ریستوران ، اطراف کی دکانوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ واقعے میں رستوران کا کیشئر آصف ولد محمد انور ، برگر بنانے والا عتیق ولد محمد رزاق ، پراٹھا بنانے والا امجد ولد گلستان اور پارسل کا کام کرنے والا خادم ولد غلام حیدر شدید ز خمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خادم جاں بحق ہوگیا، ایس پی جمشید کوارٹر رانا شعیب کا کہنا تھا کہ واقعہ بھتہ خوری کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ایس یچ او تھانہ فیروز آباد صفدر مشوانی کا کہنا تھا ریستوران کے مالک کی جانب سے کبھی کسی بھتے کی رپورٹ درج نہیں کرائی گئی۔ ادھر بلال کالونی تھانے کی حدود نیو کراچی سیکٹر 5-I کریلا موڑ عائشہ کمپلیکس کے قریب 2 موٹر سائیکل سوار 4 مسلح ملزمان نے کار نمبرAXD-265 کواسلحے کے زور پر روک کر اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کار میں موجود 40 سالہ حفیظ الدین ولد رحیم الدین اور 45 سالہ عبد الغفار ولد اللہ رکھا شدید زخمی ہوگئے جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ دونوںزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج چل بسے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں افراد بزنس پارٹنر تھے اور نارتھ کراچی سیکٹر 5J میںبیٹریوں کا کاروبار کر تے تھے اور اپنی دکان بند کرنے کے بعد گھر کی طرف جا رہے تھے کہ راستے میں فائرنگ کر کے انہیں قتل کر دیا گیا۔شادمان ٹائون انڈہ موڑ کےنزدیک امام بارگاہ کے سامنے آکسفورڈ اسکول والی گلی میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے رکشہ ڈرائیور 35 سالہ ظفر ولد محمد علی کو ہلاک کر دیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق مقتول سواری چھوڑنے آیا تھا وہ مسافر سے پیسے لےکر جارہا تھا کہ 3 ملزمان اس کے رکشے میں سوار ہوئے اور تلخ کلامی کے بعد اسے 4 گولیاں ماریں جس سے وہ جانبر نہ ہوسکا۔ پولیس کے مطابق مقتول سچل کا رہائشی اور اس کا آبائی تعلق کشمور سے تھا ۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ مقتول کو پرانی دشمنی پر قتل کیا گیا ہے ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=204506
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور اتوار کو طارق روڈ پر ایک ریستوران پر بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 3؍ افراد زخمی ہوگئے ، بم حملے میں ریستوران کا پارسل مین نشانہ بنا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بھتہ خوری کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے ۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا، گاڑی پر فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں 3؍افراد ہلاک ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق خالد بن ولید روڈ کے قریب واقع ریڈ ایپل ریستوران کے کاؤنٹر پر اتوار کو موٹر سائیکل سوار2نقاب پوش ملزمان نے بال بم سے حملہ کیا اور فرار ہوگئے۔بال بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی، دھماکے کے باعث ریستوران ، اطراف کی دکانوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ واقعے میں رستوران کا کیشئر آصف ولد محمد انور ، برگر بنانے والا عتیق ولد محمد رزاق ، پراٹھا بنانے والا امجد ولد گلستان اور پارسل کا کام کرنے والا خادم ولد غلام حیدر شدید ز خمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خادم جاں بحق ہوگیا، ایس پی جمشید کوارٹر رانا شعیب کا کہنا تھا کہ واقعہ بھتہ خوری کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ایس یچ او تھانہ فیروز آباد صفدر مشوانی کا کہنا تھا ریستوران کے مالک کی جانب سے کبھی کسی بھتے کی رپورٹ درج نہیں کرائی گئی۔ ادھر بلال کالونی تھانے کی حدود نیو کراچی سیکٹر 5-I کریلا موڑ عائشہ کمپلیکس کے قریب 2 موٹر سائیکل سوار 4 مسلح ملزمان نے کار نمبرAXD-265 کواسلحے کے زور پر روک کر اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کار میں موجود 40 سالہ حفیظ الدین ولد رحیم الدین اور 45 سالہ عبد الغفار ولد اللہ رکھا شدید زخمی ہوگئے جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ دونوںزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج چل بسے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں افراد بزنس پارٹنر تھے اور نارتھ کراچی سیکٹر 5J میںبیٹریوں کا کاروبار کر تے تھے اور اپنی دکان بند کرنے کے بعد گھر کی طرف جا رہے تھے کہ راستے میں فائرنگ کر کے انہیں قتل کر دیا گیا۔شادمان ٹائون انڈہ موڑ کےنزدیک امام بارگاہ کے سامنے آکسفورڈ اسکول والی گلی میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے رکشہ ڈرائیور 35 سالہ ظفر ولد محمد علی کو ہلاک کر دیا اور فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق مقتول سواری چھوڑنے آیا تھا وہ مسافر سے پیسے لےکر جارہا تھا کہ 3 ملزمان اس کے رکشے میں سوار ہوئے اور تلخ کلامی کے بعد اسے 4 گولیاں ماریں جس سے وہ جانبر نہ ہوسکا۔ پولیس کے مطابق مقتول سچل کا رہائشی اور اس کا آبائی تعلق کشمور سے تھا ۔پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ مقتول کو پرانی دشمنی پر قتل کیا گیا ہے ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=204506