ڈی جی رینجرز کا مشکوک کردار!
ڈی جی رینجرز کے ترجمان نے بڑی آسانی کے ساتھ یہ کہہ کر جان چھڑا لی ہے کہ ڈی جی کے بیان کو توڑ مڑوڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
جو ڈرامہ میڈیا کے ذریعے کیا جارہا ہے وہ بابر غوری کی زات سے زیادہ یہ متحدہ کی شہرت کو براہ راست پوری دنیا میں ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔ کسی نیوز چینل نے اپنے پروگرام پر معذرت نہیں کی نہ ہی رینجرز کے ترجمان نے میڈیا پر کڑی تنقید کی۔ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ڈی جی رینجرز کی ذات مشکوک ہے اور وہ ایک سرکاری ادارے کو ایک ایسی پارٹی کے خلاف استعمال کررہے ہیں جو دیہی سندہ شہر کی نمائندگی کرتی ہے جسکی آبادی پورے پاکستان کا 20 فیصد ہے۔ کراچی کی بدامنی میں ٹارگیٹ کلنگ کے دوران جو اسلحہ استعمال ہورہا ہے اسکے بارے میں کوئی ایسے ثبوت نہیں ہے کہ کہا جائے اس میں باہر کا اسلحہ استعمال ہوا ہے۔ ہاں یہ البتہ ثابت ہے کہ گینگ وار نے جس اسلحہ سے کراچی پولیس کو 10 دنوں تک لیاری میں ایک قدم بھی آگے بڑھنے نہیں دیا وہ نیٹو کا اسلحہ ہے۔ بلکہ گینگ وار کے کارندے اپنی ڈیوٹیوں کے دوران جو وردی اپنی گلیوں اور سڑکوں پر پہن کر گھومتے ہیں وہ نیٹو کی ہیں۔ عدالت کو اصل میں ڈی جی رینجرز کے معاملے میں ایک غیر جانبدار کمیشن مقرر کرنا چاہیے تاکہ وہ انکی اصل حقیقت کا معلوم کرسکے کہ وہ کس لیے کام کررہے ہیں۔ بشکریہ: ایم کیو ایم پاکستانی
گستاخی معاف! ڈی جی رینجرز اور وفاق کا عدالت میں بیان اتنا ہی سیدھا یا! اُٹھو کہ روز محشر بھی ہوگا کوئی اور
جاگو زمانہ چال قیامت کی چل گیا
عدالت میں ڈی جی رینجرز اور وفاق دونوں نے عدالت کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹے بیان دے کر متحدہ کے خلاف کسی گھناونی سازش کے پکنے کا اشارہ دیا ہے۔ ڈی جی رینجرز کا بیان کہ کنٹینرز بابر غوری کے دور میں غائب ہوئے اور پھر باہر آکر اسکی تردید اصل میں ڈی جی رینجرز کے کردار کو کراچی کے امن کے قیام میں مشکوک بناتی ہے۔ اگر ڈی جی رینجرز نے اسکی تردید کرنی ہی تھی تو انھیں عدالت میں رینجرز کی طرف سے جو ریورٹ داخل کی گئی ہے اس سے اپنے بیان کو حذف کروانا چاہیے تھا۔
بلکل ایسے ہی وفاق کی ایجنسیوں نے نہایت عیاری سے مہاجر ریپبلیکن آرمی کا بیان داخل کرکے عدالت کو گمراہ کیا اور شائد ایک بڑی سازش کی بنیاد رکھی ہے۔ گوکہ چوہدری نثار نے بھی بڑے ڈرامائی انداز سے پہلے تو اس شوشہ کو سرے سے غلط کہا اور پھر اس شوشے کو تسلیم کرتے ہوئے یہ کہہ کر جان چھوڑائی ہے کہ ریپبلیکن آرمی والا معاملہ تو صحیح ہے مگر عدالت کو نہیں بتانا چاہیے تھا۔
متحدہ کے کراچی میں اس بات پر ضرور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہیے کیوں کہ ریپلیکن آرمی اور ڈی جی رینجرز کے بیان کو اگر اس کے منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا تو آئندہ 25 سالوں کے بعد بھی ہم اسی طرح مار کھاتے رہیں گے اور غلامی کی زنجیروں مین مزید جکڑتے چلے جائیں گے۔
مستقبل میں جب سب یہ بات بھول جائیں گے کہ ڈی جی رینجرز نے اپنے بیان کی تردید کی تھی اور وفاق نے ریپلیکن آرمی کے معاملے کو ایک طرح سے تسلیم کیا کہ غلط ریورٹ بھیجی گئی تھی۔
ہمارے دشمن جن میں جماعت غیر اسلامی براہ راست اور شجاع پاشا کے سروگیٹ بچے عمران خان جس کا تعلق جماعتیوں سے ہے، نواز لیگ، پیپلز پارٹی ہمیں عدالت کے اسی رپورٹ کو دکھا دکھا کر ذلیل کرے گی کہ متحدہ کے لوگوں نے ماضی میں اسلحہ کے انبار کراچی میں لگائے، انکا وزیر پورٹ سے حساس نوعیت کی چیزوں کو غائب کرواتا رہا اور انکی ایک پاکستان مخالف ملیٹنٹ ونگ بھی ہے جسے مہاجر ریپلیکن آرمی کہتے ہیں۔
پھر آپ اپنی وضاحتیں کرتے رہیے گا اور یہ منافق اسی عدالت کے بیان کو آپ کے منہ پر ملنے کے لیے استعمال کریں گے۔ خدارا جاگئیے زمانہ قیامت کی چال چل گیا۔
بشکریہ: ایم کیو ایم پاکستانی
ویسے تو چیخ چیخ کر کنٹینرز کا الزام سب تعصب پسند لوگ لگا رہے ہیں۔ مگر کسی گیدڑ کی اولاد میں ہمت نہ ہوئی کہ آگے آکر عدالت میں کیس بھی کرتا اور ثبوت بھی پیش کرتا۔
کراچی … سابق وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا ہے کہ مجھ پر ہزاروں نیٹو کنٹینرز باہر نکالنے کا الزام ہے، کوئی بھی وزیر ایک کنٹینر بھی باہر نہیں نکال سکتا، کنٹینرز کی کلیئرنس ایف بی آر دیتا ہے، عدالت اسلحہ کنٹینر معاملے کی مکمل تحقیقات کرائے، جو بھی تحقیقات ہوں گی سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر خان غوری نے کہا ہے کہ مجھ پر الزام ہے کہ 19 ہزار نیٹو کنیٹنرز باہر نکالے، کوئی وزیر ایک کنٹینر بھی باہر نہیں نکال سکتا، کنٹینرز کی کلیئرنس ایف بی آر دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی رینجرز کے ترجمان نے اسلحہ سے متعلق اپنے بیان کی تردید کردی، اگر یہ معاملہ عدالت میں ہے تو اپنے وکیل کے ذریعے قانونی کارروائی کروں گا، میری سمجھ میں نہیں آتا مجھ پر کیوں الزام لگایا جارہا ہے، عدالت اسلحہ کنٹینرز معاملے کی مکمل تحقیقات کرائے، جو بھی تحقیقات ہوں گی اس کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں۔ بابر غوری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف سازش کی جارہی ہے، ہم سب کی عزت کرتے ہیں، مخالفین کو چاہئے کہ ہمارے مینڈیٹ کا بھی احترام کریں، ہم نے کبھی منفی سوچ کی بات نہیں کی، ہم پاکستان کی بات کرتے ہیں، کراچی، حیدر آباد، میرپور خاص، سکھر اور نوابشاہ سمیت پاکستان کے مظلوم عوام کو دیوار سے نہ لگایا جائے۔
یہ خبر آج کے روزنامہ جنگ میں شایع ہوئی ہے .اس میں صاف لکھا ہوا ہے کہ نیٹو کا اسلحہ میمن گوٹھہ سے پکڑا گیا ہے .آپ سب جانتے ہیں کہ میمن گوٹھہ میں پیپلز پارٹی کا ہولڈ ہے اور یہاں گینگ وار بہت مضبوط ہے.صاف پتہ چل رہا ہے کہ نیٹو کا اسلحہ کون لوٹتا ہے