کراچی میں دستی بم حملے

x boy

محفلین
کراچی میں دستی بم حملے ، خواتین اور بچوں سمیت 12افرادجاں بحق، متعددزخمی
12 مارچ 2014 (11:58)

news-1394608470-2615.jpg



کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)لیاری کے مختلف علاقوں میں مسلح گروپوں کے ایک دوسرے پر کم از کم آٹھ دستی بم حملوں میں خواتین اور سکول کے بچوں سمیت 12افرادجاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے ہیں جنہیں سول ہسپتال منتقل کردیاگیاجبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہرکیاجارہاہے ۔ پولیس کے مطابق دستی بم اورآوان راکٹ حملوں ، فائرنگ کے نتیجے میں موقع پر ہی دوخواتین ، ایک بچہ اور ایک شخص دم توڑ گیاتھاجبکہ دیگر زخمی ہسپتال میں چل بسے ۔ یہ حملے چاکیواڑہ ، جھٹ پٹ مارکیٹ اور گل محمد لین میں کیے گئے ۔ پولیس ذرائع نے بتایاکہ تنگ گلیوں کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو علاقے میں پہنچنے میں مشکلات کاسامناہے جبکہ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے ۔ ٹی و ی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونیوالوں میں دوخواتین ، ایک بچہ اور ایک مرد شامل ہیں جبکہ ایک گروپ نے دوسرے گروپ پرحملے کیے ہیں ۔ سول ہسپتال ذرائع کے مطابق سکول کے دوبچوں اوردوخواتین سمیت چھ لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔ بتایاگیاہے کہ حملوں کا نشانہ بننے والی خواتین بازار میں سوداسلف لینے گئی تھیں ۔
 

محمد امین

لائبریرین
اور مزے کی بات۔۔۔۔ لیاری میں پیپلز پارٹی کی قیادت نے (جو کہ سر تا پا گینگ وار میں ڈوبی ہوئی ہے) اس کا الزام بھی ایم کیو ایم کے سر دے مارا ۔۔۔۔
 

x boy

محفلین
پرچی دے کر سیاسی چندہ (بھتہ) مانگنے کے طریق کا موجد ایم کیو ایم کو جاتا ہے

انکی وجہ سے دوسرے سیاسی لوگوں کو بھی عسکری ونگ بنانے کا طریقہ آگیا
اسی طرح " امن کمیٹی لیاری اور گولی مار جیسے جگہوں پر گنگوار گروپ کی صورت میں واداتیں کرتی نظر آتی ہیں
گرومندر کے ارد گرد سنی تحریک کی غندہ گردی، اور بنارس، قصبہ کالونی اور دیگر پختون علاقوں میں اے این پی کی غنڈہ گردی ہوتی ہے
یہ سب کے سب مجرم ہیں انکا آپریشن ہونا چاہیے۔
 

x boy

محفلین
19:29 Mar 13, 2014 پاکستان




اسٹاف رپورٹ

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے لیاری میں سرجیکل آپریشن اور گینگ وار کے کارندوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی، سندھ بھر میں غیر قانونی مداس بھی بند کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں لیاری کی صورتحال اور گینگ وار کی لڑائی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے دوران گینگ وار کے کارندوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے لیاری میں سرجیکل آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کردی۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ لیاری میں پولیس، رینجرز کی چوکیوں میں اضافہ کیا جائے، امن کیلئے علاقے میں سخت طریقہ کار بھی اپنایا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے شہروں اور دیہات میں قائم غیر قانونی مدارس بند کرنے کا بھی حکم دیا۔ سماء
 
Top