کرونا وائرس اور ممکنہ پابندیاں

زیرک

محفلین
کرونا وائرس اور ممکنہ پابندیاں
چین اور پاکستان کے درمیان سفر کرنے والے افراد کے ذریعے خطرناک وائرس "کرونا" کی پاکستان منتقلی کے خدشات کے باعث پاکستانی ائیرپورٹس پر خصوصی حفاظتی کاؤنٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وائرس سے بچاؤ کے لیے ائیرپورٹس پر خصوصی کاؤنٹرز پر چین سے پاکستان آنے جانے والوں کا طبی معائنہ کیا جائے گا، قومی ادارہ صحت نے وائرس کے خطرات سے بچاؤ کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہے۔ کرونا وائرس سے جس کا ابھی تک علاج دریافت نہ ہوسکا سے اب تک کئی ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں، وائرس سی فوڈ اور جانوروں سے انسانوں میں پھیلا ہے، چین میں پھیلنے والے وائرس سے اردگرد کے ممالک کے بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ کچھ یورپین ممالک نے بھی جنوبی ایشیا اور چین سے متعلق ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ خدشہ ہے کہ اگر یہ وائرس مزید پھیل گیا تو پاکستان چین کا ہمسایہ ہونے کے وجہ سے یہاں سے ائیر ٹریفک پر پابندی نہ لگا دی جائے، اگر پابندی نہ بھی لگی تو ممکن ہے کہ خطرہ کم ہونے تک ویکسی نیشن کے بغیر ٹریولنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
 

زیرک

محفلین
کرونا وائرس اپڈیٹ
چین کے صوبے ہیبئے کے شہر ووہان میں کرونا وائرس نے وبائی شکل اختیار کرنا شروع کر دی ہے جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ووہان کے ساتھ ساتھ صوبہ ہیبئے کے دیگر 18 شہروں کی 4 کروڑ سے زائد کی آبادی کی تقل و حمل پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اب تک اس سے وائرس سے 1300 کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 41 ہو چکی ہے۔ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور محکمۂ صحت کی ٹیمیں بڑے بڑے وئیرہاؤسز کو بھی ایمرجنسی ہیلتھ سینٹروں میں ڈھال رہی ہیں کیونکہ وائرس قابو سے باہر ہاتا جا رہا ہے۔ شہر میں ہر کوئی سہما ہوا نظر آتا ہے اور ہیلتھ ٹیمیں مکمل چیک اپ کے بعد کسی کو ایک گلی سے دوسری گلی میں جانے دے رہی ہیں۔ چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ کی خبر کے مطابق ’اتوار سے کسی بھی بس کے ذریعے بیجنگ میں داخل ہونے یا شہر سے باہر جانے پر پابندی ہو گی، اس اقدام کا مقصد تیزی سے پھیلتی ہوئے کرونا وائرس کو روکنا اور اس پر قابو پانا ہے۔‘ ووہان شہر کے بعد اب کرونا وائرس ملک کے 30 ریجنز اور شہروں تک پہنچ چکا ہے۔ اللہ خیر کرے پاکستان چین سے زیادہ دور نہیں لیکن سرد موسم اور ہمالیہ کی وجہ سے اس کے ایک دم پھیلنے کا خطرہ نہیں لیکن عوام کو خطرے بچانے کے لیے حکومت کو فوری طور پر چین کے ساتھ ہوائی سفر کو کم سے کم کرنے کا سوچنا ہو گا وگرنہ دیر ہو جائے گی۔ لنک میں دئیے گئے حفاظتی اقدامات اختیار کیے جائیں تاکہ اگر خدانخواستہ یہ وائرس پاکستان میں پہنچ چکا ہے تو اس کے خلاف حفاطتی اقدامات کرنے میں آسانی رہے، شکریہ۔
 
آخری تدوین:
Top