زیرک
محفلین
کرونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا
چین کے صوبے ہیبئے کے شہر ووہان میں کرونا وائرس نے وبائی شکل اختیار کرنا شروع کر دی ہے جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ووہان کے ساتھ ساتھ صوبہ ہیبئے کے دیگر 18 شہروں کی 4 کروڑ سے زائد کی آبادی کی تقل و حمل پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اب تک اس سے وائرس سے 1300 کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 41 ہو چکی ہے۔ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور محکمۂ صحت کی ٹیمیں بڑے بڑے وئیرہاؤسز کو بھی ایمرجنسی ہیلتھ سینٹروں میں ڈھال رہی ہیں کیونکہ وائرس قابو سے باہر ہاتا جا رہا ہے۔ شہر میں ہر کوئی سہما ہوا نظر آتا ہے اور ہیلتھ ٹیمیں مکمل چیک اپ کے بعد کسی کو ایک گلی سے دوسری گلی میں جانے دے رہی ہیں۔ چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ کی خبر کے مطابق ’اتوار سے کسی بھی بس کے ذریعے بیجنگ میں داخل ہونے یا شہر سے باہر جانے پر پابندی ہو گی، اس اقدام کا مقصد تیزی سے پھیلتی ہوئے کرونا وائرس کو روکنا اور اس پر قابو پانا ہے۔‘ ووہان شہر کے بعد اب کرونا وائرس ملک کے 30 ریجنز اور شہروں تک پہنچ چکا ہے۔ اللہ خیر کرے پاکستان چین سے زیادہ دور نہیں لیکن سرد موسم اور ہمالیہ کی وجہ سے اس کے ایک دم پھیلنے کا خطرہ نہیں لیکن عوام کو خطرے بچانے کے لیے حکومت کو فوری طور پر چین کے ساتھ ہوائی سفر کو کم سے کم کرنے کا سوچنا ہو گا وگرنہ دیر ہو جائے گی۔
اور پاکستان کی وبائی امراض کے حوالے سے تیاری کا حال مشیر صحت سے سنیئے ’پاکستان میں کرونا وائرس کی تصدیق کے لیے کوئی بھی لیبارٹری موجود نہیں۔‘
ترجمان دفترخارجہ نے وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں 500 پاکستانی طالب علموں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔
’کرونا وائرس کی تصدیق کے لئے کوئی انتظام موجود نہیں۔‘ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب
غیر مصدقہ خبروں کے مطابق لاہور اور ملتان میں دو چینی افراد کو وائرس کی روک تھام کے لیے اینٹی بائیوٹک کی دوا دی گئی ہے، اللہ خیر کرے۔