کسی نے مجھے آج اپنا بنایا---براءے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
--------------
فعولن فعولن فعولن فعولن
-----------
کسی نے مجھے آج اپنا بنایا
جو سویا ہوا تھا وہ جذبہ جگایا
----------
نظر سے نظر مل گئی جب کسی سے
مجھے چھوڑ کر وہ کہیں جا نہ پایا
------------
مرے ساتھ بیٹھا درختوں کے نیچے
مجھے اس نے الفت کا نغمہ سنایا
------------
زمانے نے چاہا تھا جلنے نہ پائے
چراغِ محبّت جو ہم نے جلایا
-------------------
محبّت ہماری ابھی تک ہے قائم
زمانے نے جتنا بھی چاہے ستایا
------------
بُرا وقت آیا تو مل کر گزارا
جو کھایا تو دونوں نے مل کر ہی کھایا
--------------
اداسی کبھی اس کے دل پر جو چھائی
تھپک کر اسے پھر تھا میں نے سلایا
----------یا
تو میں نے محبّت کا دیپک سنایا
----------------
کبھی ہو بھی جاتی تھی ہم میں لڑائی
وہ روٹھا کبھی تو اسے پھر منایا
----------------
ہمیشہ رہی دوستی یہ ہماری
یہ دونوں نے مل کر ہی رشتہ نبایا
--------------
سدا میں نے ارشد محبّت تھی چاہی
جو مانگا تھا رب سے وہی میں نے پایا
-----------
 

عظیم

محفلین
کسی نے مجھے آج اپنا بنایا
جو سویا ہوا تھا وہ جذبہ جگایا
---------- ٹھیک لگتا ہے، اگر جذبے کا ذکر بھی ہو جاتا کہ کون سا ہے تو زیادہ بہتر تھا

نظر سے نظر مل گئی جب کسی سے
مجھے چھوڑ کر وہ کہیں جا نہ پایا
------------ درست

مرے ساتھ بیٹھا درختوں کے نیچے
مجھے اس نے الفت کا نغمہ سنایا
------------ ٹھیک

زمانے نے چاہا تھا جلنے نہ پائے
چراغِ محبّت جو ہم نے جلایا
------------------- درست ہے

محبّت ہماری ابھی تک ہے قائم
زمانے نے جتنا بھی چاہے ستایا
------------ یہ بھی درست لگتا ہے

بُرا وقت آیا تو مل کر گزارا
جو کھایا تو دونوں نے مل کر ہی کھایا
-------------- ٹھیک ہے

اداسی کبھی اس کے دل پر جو چھائی
تھپک کر اسے پھر تھا میں نے سلایا
----------یا
تو میں نے محبّت کا دیپک سنایا
---------------- دیپک سنایا تو غلط ہو جاتا ہے، تھپک کر والا مصرع بہتر لگتا ہے مگر اس کے بارے میں بھی میرا خیال ہے کہ محاورہ تھپک تھپک کر سلانا ہوتا ہے
محبت سے میں نے اسے پھر سلایا
ہو سکتا ہے

کبھی ہو بھی جاتی تھی ہم میں لڑائی
وہ روٹھا کبھی تو اسے پھر منایا
---------------- درست
ہمیشہ رہی دوستی یہ ہماری
یہ دونوں نے مل کر ہی رشتہ نبایا
-------------- 'یہ' دونوں مصرعوں میں بھرتی کا لگتا ہے
ہمیشہ رہا دوستانہ ہمارا
یوں دونوں نے مل کر یہ رشتہ نبھایا
بہتر ہو گیا ہے نا!

سدا میں نے ارشد محبّت تھی چاہی
جو مانگا تھا رب سے وہی میں نے پایا
----------- درست لگتا ہے
 

الف عین

لائبریرین
محبّت ہماری ابھی تک ہے قائم
زمانے نے جتنا بھی چاہے ستایا
------------ زمانے نے جتنا بھی چاہا، ستایا
ہونا چاہیے

بُرا وقت آیا تو مل کر گزارا
جو کھایا تو دونوں نے مل کر ہی کھایا
یہ شعر بیکار ہے، کیا کھایا جس کا ذکر کیا جا رہا ہے؟
 
الف عین
عظیم
تصحیح کے بعد
---------
کسی نے مجھے آج اپنا بنایا
مرے دل میں الفت کا جذبہ جگایا
---------- تصحیح
نظر سے نظر مل گئی جب کسی سے
مجھے چھوڑ کر وہ کہیں جا نہ پایا
------------ درست
مرے ساتھ بیٹھا درختوں کے نیچے
مجھے اس نے الفت کا نغمہ سنایا
------------ ٹھیک
زمانے نے چاہا تھا جلنے نہ پائے
چراغِ محبّت جو ہم نے جلایا
------------------- درست ہے
محبّت ہماری ابھی تک ہے قائم
زمانے نے جتنا بھی چاہا ، ستایا
------------ یہ بھی درست لگتا ہے
بُرے وقت میں بھی رہے ساتھ دونوں
ہمیں وقت اچھا بھی رب نے دکھایا
-------------- تصھیح
اداسی کبھی اس کے دل پر جو چھائی
محبت سے میں نے اسے پھر سلایا
----------
کبھی ہو بھی جاتی تھی ہم میں لڑائی
وہ روٹھا کبھی تو اسے پھر منایا
---------------- درست
ہمیشہ رہا دوستانہ ہمارا
یوں دونوں نے مل کر یہ رشتہ نبایا
--------------
سدا میں نے ارشد محبّت تھی چاہی
جو مانگا تھا رب سے وہی میں نے پایا
----------- درست لگتا ہے
 

الف عین

لائبریرین
عروض ڈاٹ کام پر ہر تقطیع درست نہیں ہے، اسے محض مددگار کے طور پر کام میں لائیں، اس پر مکمل اعتماد نہ کریں
 
Top