کسی پر جوش جذبے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

کسی پر جوش جذبے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

کھلی بارش کے جھرنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

نہ باہر کی خبر ہم کو نہ اندر کا پتہ ہم کو

نجانے کتنے عرصے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

عدم دلچسپیاں ہی تو وفا کی موت ہوتی ہیں

ہمیں لگتا ہے پُرسے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

ترے لفظوں کی مکاری چھپا دیتی ہے سچائی

کسی پُر زور دھرنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

وفا کو دفن کرکے جشن کی تیاریاں ہونگی

اسی منحوس صدمے تک ہیں خاموش رہنا ہے

تمہاری محفلیں ساری ہمیں ہیں خوار کرنے کو

تمہاری بزم اٹھنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

یہ ہنگامہ نہیں معلوم کب تک شور ڈالے گا

اسے خاموش رکھنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

تمہیں احسان جلدی ہے مگر ہم پہ ہے پابندی

ابھی کچھ راز کھلنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

احسان الٰہی احسان
 

م حمزہ

محفلین
ترے لفظوں کی مکاری چھپا دیتی ہے سچائی

کسی پُر زور دھرنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

وفا کو دفن کرکے جشن کی تیاریاں ہونگی

اسی منحوس صدمے تک ہیں خاموش رہنا ہے

تمہاری محفلیں ساری ہمیں ہیں خوار کرنے کو

تمہاری بزم اٹھنے تک ہمیں خاموش رہنا ہے

واہ۔ بہت ہی عمدہ۔ خوبصورت اشعار۔
 
Top