کسی کے دامنِ افشاں پہ ایک داغ ہوں میں کسی کی آنکھ میں جلتا ہوا چراغ ہوں میں کسی کے سامنے کچھ بھی نہیں وجود مرا کسی کے سامنے جنت کا ایک باغ ہوں میں