کسی کے پیار نے میرا گمان بدلا ہے----- برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع:راحل:
-----------
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
کسی کے پیار نے میرا گمان بدلا ہے
وفا کو دیکھ کے اس کی بیان بدلا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔-------
وہ دور مجھ کو لئے جا رہا تھا منزل سے
اسی بنا پہ میں نے کاروان بدلا ہے
------------
مرے خلاف وہ کرتا تھا بات غیروں سے
اسی وجہ سے مرا ترجمان بدلا ہے
---------
جو حال آج ہمارا ہے کل بھی ایسا تھا
بدل گیا ہے تو فقط حکمران بدلا ہے
--------------
وفا شناس جو ہوتا تو یوں نہ کرتا وہ
ستا ستا کے مجھے بدگمان بدلا ہے
---------
کبھی نہ دور ہوا تجھ سے میں خیالوں میں
تری طرف سے نہ ہی مرا دھیان بدلا ہے
---------
سنا رہا تھا کہانی غلط جو لوگوں کو
مجھے ہی دیکھ کے اس کا بیان بدلا ہے
------------
رہا خدا پہ بھروسہ سدا ہی ارشد کو
ہوا یقین کبھی کم نہ مان بدلا ہے
----------------
 

الف عین

لائبریرین
یہ ماشاء اللہ اچھی غزل کہی ہے، اس لئے کہ اس میں کچھ دوسرے قسم کے مضامین بھی باندھے گئے ہیں، یعنی رب کا راستہ چھوڑ دیا ہے۔ شاعری میں زیادہ تر چھوڑ دیا کریں مگر عملی زندگی میں نہیں!

کسی کے پیار نے میرا گمان بدلا ہے
وفا کو دیکھ کے اس کی بیان بدلا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وفا جو دیکھی تو اپنا بیان....
ورنہ 'اس کی بیان بدلا' کا فاعل سمجھ میں نہیں آتا
حالانکہ 'اس کی وفا' کی ضرورت ہے

وہ دور مجھ کو لئے جا رہا تھا منزل سے
اسی بنا پہ میں نے کاروان بدلا ہے
------------ وہ سے مراد کاروان ہے، یہ راست سمجھ میں نہیں آتا
مَنے، بجائے میں نے، درست نہیں، میں کی ے کا اسقاط اچھا نہیں

مرے خلاف وہ کرتا تھا بات غیروں سے
اسی وجہ سے مرا ترجمان بدلا ہے
--------- واضح نہیں ہوا، ترجمان خود بدل گیا ہے؟

جو حال آج ہمارا ہے کل بھی ایسا تھا
بدل گیا ہے تو فقط حکمران بدلا ہے
-------------- دوسرا مصرع بحر سے خارج! فقط کو 'بس' سے بدل دیں

وفا شناس جو ہوتا تو یوں نہ کرتا وہ
ستا ستا کے مجھے بدگمان بدلا ہے
--------- یہ بھی واضح نہیں

کبھی نہ دور ہوا تجھ سے میں خیالوں میں
تری طرف سے نہ ہی مرا دھیان بدلا ہے
... نہ میرا ہی دھیان.... بہتر ہے
---------
سنا رہا تھا کہانی غلط جو لوگوں کو
مجھے ہی دیکھ کے اس کا بیان بدلا ہے
------------... وہ لوگوں کو
..... اس نے بیان بدلا ہے

رہا خدا پہ بھروسہ سدا ہی ارشد کو
ہوا یقین کبھی کم نہ مان بدلا ہے
مان ہونا تو ہندی محاورہ ہے جو اگرچہ ہماری درست اردو میں گلے سے نہیں اترتا۔ شاید پنجابی اردو میں عام بول چال ہو۔ لیکن مان بدلنا محاورہ نہیں
 
Top