امین شارق
محفلین
کس طرح یار کی جھلک لکھیں
حور کہہ دیں یا پھر فلک لکھیں
حسن جاناں کو ہم بیاں کریں
یا اپنے قلب کی دھک دھک لکھیں
ان کی خوشبو کو تشبیہہ دیں کس سے
خوشنما پھولوں کی مہک لکھیں
دلِ عاشق نگر ہےکیوں روشن
حسنِ معشوق کی چمک لکھیں
غم جاناں میں کیا غزل لکھیں
دل میں اٹھتی ہے اک کسک لکھیں
کیا کہیں ان کی بے رخی کو یار
زخم دل پر گرا نمک لکھیں
ان کی ہر بات ہم نہ مانیں گے
کیا ٹماٹر کو بھی ادرک لکھیں
جس سے لوگوں کی دل آزاری ہو
اس سے بہتر ہے کہ بک بک لکھیں
ہاں ادب کا لحاظ رکھنا فقط
جو بھی لکھنا ہے وہ بے شک لکھیں
آج دل خوش ہے دید سے ان کی
سب مجھے عید مبارک لکھیں
زندگی نیم جاں میں آجائے
ان کے دیدار کو کمک لکھیں
جھوٹی دنیا ہے یہ یہاں شارؔق
سچ اور سچ بھی کہاں تک لکھیں
حور کہہ دیں یا پھر فلک لکھیں
حسن جاناں کو ہم بیاں کریں
یا اپنے قلب کی دھک دھک لکھیں
ان کی خوشبو کو تشبیہہ دیں کس سے
خوشنما پھولوں کی مہک لکھیں
دلِ عاشق نگر ہےکیوں روشن
حسنِ معشوق کی چمک لکھیں
غم جاناں میں کیا غزل لکھیں
دل میں اٹھتی ہے اک کسک لکھیں
کیا کہیں ان کی بے رخی کو یار
زخم دل پر گرا نمک لکھیں
ان کی ہر بات ہم نہ مانیں گے
کیا ٹماٹر کو بھی ادرک لکھیں
جس سے لوگوں کی دل آزاری ہو
اس سے بہتر ہے کہ بک بک لکھیں
ہاں ادب کا لحاظ رکھنا فقط
جو بھی لکھنا ہے وہ بے شک لکھیں
آج دل خوش ہے دید سے ان کی
سب مجھے عید مبارک لکھیں
زندگی نیم جاں میں آجائے
ان کے دیدار کو کمک لکھیں
جھوٹی دنیا ہے یہ یہاں شارؔق
سچ اور سچ بھی کہاں تک لکھیں
آخری تدوین: