ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
کس طور اُن سے آج ملاقات ہم کریں
شکوہ کریں کہ شرحءحالات ہم کریں
کچھ دیر کو سہی ، پہ ملے درد سے نجات
کچھ دیر کو تو دل کی مدارات ہم کریں
مانا کہ اُن کی بزم میں ہے اذنِ گفتگو
اتنا بھی اب نہیں کہ سوالات ہم کریں
جب تک ہیں درمیان روایات اور اصول
دشمن سے کیسے ختم تضادات ہم کریں
وقتِ عمل ہے دوستو ! اب کیسا انتظار
آتے رہیں گے لوگ شروعات ہم کریں
سجدے میں سرجھکے ہیں مگر دل میں وسوسہ
الحمد ہم کہیں کہ مُناجات ہم کریں
شکوے سبھی لبوں پہ زمانے کے ہیں ظہیر
آؤ ذرا سا ذکرِ عنایات ہم کریں
ظہیراحمدظہیر ۔۔۔۔۔۔۔ ۱۹۹۷
ٹیگ: فاتح محمد تابش صدیقی سید عاطف علی کاشف اختر
شکوہ کریں کہ شرحءحالات ہم کریں
کچھ دیر کو سہی ، پہ ملے درد سے نجات
کچھ دیر کو تو دل کی مدارات ہم کریں
مانا کہ اُن کی بزم میں ہے اذنِ گفتگو
اتنا بھی اب نہیں کہ سوالات ہم کریں
جب تک ہیں درمیان روایات اور اصول
دشمن سے کیسے ختم تضادات ہم کریں
وقتِ عمل ہے دوستو ! اب کیسا انتظار
آتے رہیں گے لوگ شروعات ہم کریں
سجدے میں سرجھکے ہیں مگر دل میں وسوسہ
الحمد ہم کہیں کہ مُناجات ہم کریں
شکوے سبھی لبوں پہ زمانے کے ہیں ظہیر
آؤ ذرا سا ذکرِ عنایات ہم کریں
ظہیراحمدظہیر ۔۔۔۔۔۔۔ ۱۹۹۷
ٹیگ: فاتح محمد تابش صدیقی سید عاطف علی کاشف اختر
آخری تدوین: