سید عمران
محفلین
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
لے ہم بھی ہیں صف آراء
ہاں دیکھ کہ یہ بازو ، بازو ہیں کہ تلواریں
سینے ہیں مجاہد کے یا آہنی دیواریں
گرجاتی ہیں قدموں میں کس طرح سے دستاریں
ہم تجھ کو دکھا دیں گے سو بار یہ نظارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
جس راہ سے آئے گا اس راہ پہ ماریں گے
پانی بھی نہ مانگے گا یوں نشہ اتاریں گے
ہم موت کی وادی سے یوں تجھ کو گذاریں گے
اس قوم سے لڑنے کی ہمت نہ ہو دوبارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
اس قوم کا ہر بچّہ اللہ کا سپاہی ہے
اس خاک کا ہر ذرّہ تقدیرِ الہٰی ہے
اس ملک کا ہر گوشہ اک زندہ گواہی ہے
ہر ایک دھڑکتا دل ایماں کا ہے گہوارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
معلوم نہیں تجھ کو یہ قوم ہے فولادی
ہر ایک مسلماں ہے دیوانۂ آزادی
اک شعلہ ہے ہر قریہ اک آگ ہے ہر وادی
ہر نقشِ کفِ پا ہے دہکا ہوا انگارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
لے ہم بھی ہیں صف آراء
لے ہم بھی ہیں صف آراء
ہاں دیکھ کہ یہ بازو ، بازو ہیں کہ تلواریں
سینے ہیں مجاہد کے یا آہنی دیواریں
گرجاتی ہیں قدموں میں کس طرح سے دستاریں
ہم تجھ کو دکھا دیں گے سو بار یہ نظارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
جس راہ سے آئے گا اس راہ پہ ماریں گے
پانی بھی نہ مانگے گا یوں نشہ اتاریں گے
ہم موت کی وادی سے یوں تجھ کو گذاریں گے
اس قوم سے لڑنے کی ہمت نہ ہو دوبارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
اس قوم کا ہر بچّہ اللہ کا سپاہی ہے
اس خاک کا ہر ذرّہ تقدیرِ الہٰی ہے
اس ملک کا ہر گوشہ اک زندہ گواہی ہے
ہر ایک دھڑکتا دل ایماں کا ہے گہوارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
معلوم نہیں تجھ کو یہ قوم ہے فولادی
ہر ایک مسلماں ہے دیوانۂ آزادی
اک شعلہ ہے ہر قریہ اک آگ ہے ہر وادی
ہر نقشِ کفِ پا ہے دہکا ہوا انگارہ
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا
لے ہم بھی ہیں صف آراء