الف نظامی
لائبریرین
وہ یوتھیا بہت پریشان سی شکل لے کر میرے پاس آ بیٹھا اور پوچھا
"ہماری معیشت کب تک ٹھیک ہوسکتی ہے ؟"
حیرت ہوئی کہ کوئی یوتھیا یہ سوال کیسے کر سکتا ہے ؟ ان کے نزدیک تو ملک میں دودھ، شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں۔ سو پوچھا
"کیوں ؟"
"ایک بار معاشی حالات ٹھیک ہوجائیں تو پی ڈی ایم کی ماں مر جائے گی۔ کوئی اسے گھاس نہیں ڈالے گا"
"معیشت جلد ٹھیک ہونے کے لئے فوری طور پر بہت بڑے سرمائے کی ضرورت ہے اور وہ کہیں سے نہیں مل سکتا"
"نواز شریف کے جو پیسے باہر پڑے ہیں وہ حکومت لے آئے تب بھی نہیں ؟"
"کونسے پیسے ؟ وہ مراد سعید والے 200 ارب ؟"
"ہاں وہی"
"وہ تو وزارت کا حلف اٹھاتے ہی وہ اگلے روز لے آیا تھا"
"تو کہاں گئے اتنے پیسے ؟"
"ان میں سے 100 ارب تو مراد سعید نے پاکستان کو قرضہ دینے والوں کے منہ پر مار دئے تھے باقی 100 ارب عمران خان نے جہانگیر ترین کو دے دئے تھے کہ اس سے معیشت ٹھیک کرو"
"پھر ؟"
"جہانگیر ترین لندن لے گیا تھا کہ جوے میں ڈبل کرکے لاتا ہوں"
"پھر ؟"
"اس دن ستارہ زہرہ نے زحل کو آنکھ ماردی جس کے سبب جہانگیر ترین سارے پیسے ہار گیا"
"تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی چانس نہیں ؟"
"ایک ہی صورت ہے"
"وہ کیا ؟"
"رؤف کلاسرا نے آج تک لوٹ مار اور کرپشن کی جتنی رقمیں بتائی ہیں، ان سے ان رقموں کا پتہ پوچھ کر وہ ساری رقم ملک واپس لائی جائے"
"وہ 200 ارب ڈالر تک ہوگی ؟"
"وہ اتنی ہے کہ اس سے ہمارا بھی سارا قرضہ اتر سکتا ہے اور امریکہ کا بھی۔ اور اس کے بعد بھی اتنی دولت بچ جائے گی کہ اس سے ہم ترکی کی بحری جہاز بنانے والی پوری صنعت اور روس کی طیارہ سازی کے تمام کار خانے خرید سکتے ہیں۔ اس سے ہماری معیشت راتوں رات سنبھل جائے گی"
"مریکہ کا قرضہ ؟ وہ تو ساری دنیا کو امداد دیتا ہے۔ اگر ہوگا بھی تو تھوڑا سا ہی ہوگا اس پر تو۔ کتنا ہے ویسے ؟"
"صرف 22 سو ارب ڈالرز"
"کیا ؟ ؟ ؟ وہ ادا کیسے کرے گا اتنا بڑا قرض ؟"
"دو ہی صورتیں ہیں۔ ایک یہ کہ وینزویلا اور نائجیریا پر حملہ کرکے عراق کی طرح اس کا بھی تیل لوٹ لے"
"اور دوسری صورت ؟"
"دوسری صورت یہ ہے کہ رؤف کلاسرا کی آج تک کی بتائی ہوئی لوٹ مار کی رقم تلاش کرنے میں عمران خان کی مدد کرے"
"یہ رقم ہو کہاں سکتی ہے ؟ سویس بینکوں میں ؟"
"نہیں"
"تو پھر کہاں پڑی ہے ؟"
"کلاسرا صاحب کی رپورٹوں میں"
(رعایت اللہ فاروقی)
"ہماری معیشت کب تک ٹھیک ہوسکتی ہے ؟"
حیرت ہوئی کہ کوئی یوتھیا یہ سوال کیسے کر سکتا ہے ؟ ان کے نزدیک تو ملک میں دودھ، شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں۔ سو پوچھا
"کیوں ؟"
"ایک بار معاشی حالات ٹھیک ہوجائیں تو پی ڈی ایم کی ماں مر جائے گی۔ کوئی اسے گھاس نہیں ڈالے گا"
"معیشت جلد ٹھیک ہونے کے لئے فوری طور پر بہت بڑے سرمائے کی ضرورت ہے اور وہ کہیں سے نہیں مل سکتا"
"نواز شریف کے جو پیسے باہر پڑے ہیں وہ حکومت لے آئے تب بھی نہیں ؟"
"کونسے پیسے ؟ وہ مراد سعید والے 200 ارب ؟"
"ہاں وہی"
"وہ تو وزارت کا حلف اٹھاتے ہی وہ اگلے روز لے آیا تھا"
"تو کہاں گئے اتنے پیسے ؟"
"ان میں سے 100 ارب تو مراد سعید نے پاکستان کو قرضہ دینے والوں کے منہ پر مار دئے تھے باقی 100 ارب عمران خان نے جہانگیر ترین کو دے دئے تھے کہ اس سے معیشت ٹھیک کرو"
"پھر ؟"
"جہانگیر ترین لندن لے گیا تھا کہ جوے میں ڈبل کرکے لاتا ہوں"
"پھر ؟"
"اس دن ستارہ زہرہ نے زحل کو آنکھ ماردی جس کے سبب جہانگیر ترین سارے پیسے ہار گیا"
"تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی چانس نہیں ؟"
"ایک ہی صورت ہے"
"وہ کیا ؟"
"رؤف کلاسرا نے آج تک لوٹ مار اور کرپشن کی جتنی رقمیں بتائی ہیں، ان سے ان رقموں کا پتہ پوچھ کر وہ ساری رقم ملک واپس لائی جائے"
"وہ 200 ارب ڈالر تک ہوگی ؟"
"وہ اتنی ہے کہ اس سے ہمارا بھی سارا قرضہ اتر سکتا ہے اور امریکہ کا بھی۔ اور اس کے بعد بھی اتنی دولت بچ جائے گی کہ اس سے ہم ترکی کی بحری جہاز بنانے والی پوری صنعت اور روس کی طیارہ سازی کے تمام کار خانے خرید سکتے ہیں۔ اس سے ہماری معیشت راتوں رات سنبھل جائے گی"
"مریکہ کا قرضہ ؟ وہ تو ساری دنیا کو امداد دیتا ہے۔ اگر ہوگا بھی تو تھوڑا سا ہی ہوگا اس پر تو۔ کتنا ہے ویسے ؟"
"صرف 22 سو ارب ڈالرز"
"کیا ؟ ؟ ؟ وہ ادا کیسے کرے گا اتنا بڑا قرض ؟"
"دو ہی صورتیں ہیں۔ ایک یہ کہ وینزویلا اور نائجیریا پر حملہ کرکے عراق کی طرح اس کا بھی تیل لوٹ لے"
"اور دوسری صورت ؟"
"دوسری صورت یہ ہے کہ رؤف کلاسرا کی آج تک کی بتائی ہوئی لوٹ مار کی رقم تلاش کرنے میں عمران خان کی مدد کرے"
"یہ رقم ہو کہاں سکتی ہے ؟ سویس بینکوں میں ؟"
"نہیں"
"تو پھر کہاں پڑی ہے ؟"
"کلاسرا صاحب کی رپورٹوں میں"
(رعایت اللہ فاروقی)
آخری تدوین: