کلام: مدارجِ سلوک الی اللہ

وجاہت حسین

محفلین
مدارجِ سلوک الی اللہ:

عشقِ خدا کا پیکر بن کر اپنا دل فرحان کرو
اُس کی صفات کا مظہر بن کر ہر دم کو فرقان کرو

اب تم محسوسات کو بھر دو نورِ عقل کے بادہ سے
عقل کو پھر وجدان پلا کر سرشارِ عرفان کرو

اب ڈھونڈو اس شیخ کو جس کا علم و عمل ہو سنت سا
جو پالو اس کامل کو سو دل کا اسے سلطان کرو

ذکر اللہ سے چت کر دو تم سات نفوس کے پھندوں کو
سِر و خفی اخفی سے گزر کر اللہ کی پہچان کرو

حال احوال مقام سمجھ کر رب کی جانب گام اٹھا
اگلے مقام میں آکر پچھلا مقام اپنا قربان کرو

تیرے ہر اک حرف سے جب فیضِ ساقی ہی جھلکتا ہو
ہر اوباش و رند میں اپنی ولایت کا اعلان کرو

کب تک خاک پجاری بن کر خاک رہو گے حافظؔ جی
خاک میں مل جانے سے پہلے مٹی کو انسان کرو
 
Top