محمود احمد غزنوی
محفلین
کل شب شبِ خیال تھی تم پاس آگئے
جانے کیوں مجھے بیتے سمے یاد آگئے
تھاما تھا تیرے ہاتھ کو جب میں نے چُوم کے
پھر مدّتوں رہا تھا اُس اک پل میں جھوم کے
شائد تمہیں بھی یاد ہو۔ ۔ ۔ ۔
تم نے ہی کہا تھا۔ ۔ ۔ ۔
"اب چھوڑ نہ دیجے گا کہیں تھام کر اسے"
تم ہی کہو۔ ۔ ۔جواب دو، خود فیصلہ کرو۔ ۔ ۔
وہ کون تھے جو چل دیئے ہاتھوں کو جھٹک کے
کیوں آئے تھے؟ گر جانا تھا دامن کو چھڑا کے۔ ۔ ۔
جو ہوگیا اچھا ہوا، بس یہ ملال ہے۔ ۔ ۔ ۔
الفت نے پرستش کی دکھائی تھی رہ جسے
وہ شخص تم سے کھو گیا۔ ۔ ۔ ۔
تم چھن گئیں اُس سے۔ ۔ !!!
جانے کیوں مجھے بیتے سمے یاد آگئے
تھاما تھا تیرے ہاتھ کو جب میں نے چُوم کے
پھر مدّتوں رہا تھا اُس اک پل میں جھوم کے
شائد تمہیں بھی یاد ہو۔ ۔ ۔ ۔
تم نے ہی کہا تھا۔ ۔ ۔ ۔
"اب چھوڑ نہ دیجے گا کہیں تھام کر اسے"
تم ہی کہو۔ ۔ ۔جواب دو، خود فیصلہ کرو۔ ۔ ۔
وہ کون تھے جو چل دیئے ہاتھوں کو جھٹک کے
کیوں آئے تھے؟ گر جانا تھا دامن کو چھڑا کے۔ ۔ ۔
جو ہوگیا اچھا ہوا، بس یہ ملال ہے۔ ۔ ۔ ۔
الفت نے پرستش کی دکھائی تھی رہ جسے
وہ شخص تم سے کھو گیا۔ ۔ ۔ ۔
تم چھن گئیں اُس سے۔ ۔ !!!