"کل کی طرح" غزل

وقتِ رخصت ہمیں پھر روک ذرا کل کی طرح​
آج پھر مانگ تو بارش کی دعا کل کی طرح​
آج پھر ہو نہ سکے کل کی طرح محوِ سفر​
آج پھر یار کی آئی ہے صدا کل کی طرح​
قیدِ ہستی سے رہائی نہ ملی آج ہمیں​
آج پھر ہم نے ہے کاٹی یہ سزا کل کی طرح​
کل کا وعدہ تھا سو ٹلتا ہی گیا کل کل پر​
کل نے کل سے مجھے بے کل ہے کیا کل کی طرح​
آج پھر رو کے خدا سے تجھے مانگوں گا مگر​
جانِ راجا تُو مجھے یاد تو آ کل کی طرح​
@امرشہزاد باباجی ذوالقرنین شمشاد شیزان مقدس محمد احمد مہ جبین نیرنگ خیال نیلم کاشف عمران یوسف-2 @سیداِجلاؔلحسین @سیدزبیر @شوکتپرویز @شہزاداحمد عمراعظم @عینیشاہ @محسنوقارعلی @محمداسامہسَرسَری @محمدبلالاعظم @محمدحفیظالرحمٰن @محمدوارث @محمدیعقوبآسی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کل کا وعدہ تھا سو ٹلتا ہی گیا کل کل پر
کل نے کل سے مجھے بے کل ہے کیا کل کی طرح

کل کل کی تکرار بہت مزہ دے رہی ہے۔
بہت خوب غزل ہے۔
داد قبول کریں۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
خوب غزل کہی امجد علی راجا صاحب۔ مجھے اگر شعر کہنے کے لیے بلایا ہے تو یہ رہی میری غزل، آپ کی زمین میں:

آج بھی در سے ہی وہ لوٹ گیا، کل کی طرح​
آج میں پھر نہ اسے روک سکا، کل کی طرح​
آج کی رات پھر اک بار اندھیرے ہوں گے​
بجھ گیا پھر مرا مٹی کا دیا، کل کی طرح​

چاند نکلا بھی، چڑھا بھی، نہ مگر وہ آیا​
چاند پھر لوٹ گیا، ڈوب گیا، کل کی طرح​
آج پھر وعدہ کیا ملنے کا، اور توڑ دیا​
یہ دیا میری وفاؤں کا صلہ، کل کی طرح​
کاشفِ خستہ جگر، کس لیے یوں رو رو کر​
پھر کیا تو نے نیا حشر بپا، کل کی طرح​
 
خوب غزل کہی امجد علی راجا صاحب۔ مجھے اگر شعر کہنے کے لیے بلایا ہے تو یہ رہی میری غزل، آپ کی زمین میں:

آج بھی در سے ہی وہ لوٹ گیا، کل کی طرح​
آج میں پھر نہ اسے روک سکا، کل کی طرح​
آج کی رات پھر اک بار اندھیرے ہوں گے​
بجھ گیا پھر مرا مٹی کا دیا، کل کی طرح​

چاند نکلا بھی، چڑھا بھی، نہ مگر وہ آیا​
چاند پھر لوٹ گیا، ڈوب گیا، کل کی طرح​
آج پھر وعدہ کیا ملنے کا، اور توڑ دیا​
یہ دیا میری وفاؤں کا صلہ، کل کی طرح​
کاشفِ خستہ جگر، کس لیے یوں رو رو کر​
پھر کیا تو نے نیا حشر بپا، کل کی طرح​
کاشفِ خستہ جگر پھر سے مقابل ٹھہرے
آج پھر ان کو نہ میں روک سکا کل کی طرح

آپ خاموش رہیں، شعر نہ کوئی جھاڑیں
تنگ آکر میں کہیں دوں نا اٹھا، کل کی طرح :angry:

:LOL: :LOL: :LOL: :LOL:
(کاشف بھیا! اگر مزاق پسند نہ ہو تو پلیز بتا دیں)
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
کاشفِ خستہ جگر پھر سے مقابل ٹھہرے
آج پھر ان کو نہ میں روک سکا کل کی طرح

آپ خاموش رہیں، شعر نہ کوئی جھاڑیں
تنگ آکر میں کہیں دوں نا اٹھا، کل کی طرح :angry:

:LOL: :LOL: :LOL: :LOL:
(کاشف بھیا! اگر مزاق پسند نہ ہو تو پلیز بتا دیں)
بہت خوب۔ بہت خوب۔ مزاح ایسا نرم نرم رہے تو بڑا مزہ آتا ہے۔ یہی مزے لینے تو آپ اور چند دوسرے احباب کے دھاگوں میں آتا ہوں۔ ورنہ دھاگے تو اور بھی بڑے ہیں!
 
نسخ میں پڑھنا مشکل ہے۔اس لیے نستعلیق میں پوسٹ کر رہا ہوں

وقتِ رخصت ہمیں پھر روک ذرا کل کی طرح
آج پھر مانگ تو بارش کی دعا کل کی طرح

آج پھر ہو نہ سکے کل کی طرح محوِ سفر
آج پھر یار کی آئی ہے صدا کل کی طرح

قیدِ ہستی سے رہائی نہ ملی آج ہمیں
آج پھر ہم نے ہے کاٹی یہ سزا کل کی طرح

کل کا وعدہ تھا سو ٹلتا ہی گیا کل کل پر
کل نے کل سے مجھے بے کل ہے کیا کل کی طرح

آج پھر رو کے خدا سے تجھے مانگوں گا مگر
جانِ راجا تُو مجھے یاد تو آ کل کی طرح
 
راجا جی بہت خوب غزل کہی :)
قیدِ ہستی سے رہائی نہ ملی آج ہمیں
آج پھر ہم نے ہے کاٹی یہ سزا کل کی طرح
درج ذیل شعر بہت پسند آیا​
اللہ کرے زورِ قلم زیادہ​
 
آج پھر ہو نہ سکے کل کی طرح محوِ سفر
آج پھر یار کی آئی ہے صدا کل کی طرح

قیدِ ہستی سے رہائی نہ ملی آج ہمیں
آج پھر ہم نے ہے کاٹی یہ سزا کل کی طرح

کل کا وعدہ تھا سو ٹلتا ہی گیا کل کل پر
کل نے کل سے مجھے بے کل ہے کیا کل کی طرح

آج پھر رو کے خدا سے تجھے مانگوں گا مگر
جانِ راجا تُو مجھے یاد تو آ کل کی طرح

واہ کیا بات ہے راجا بھیا آپ کی۔:applause:
 
آج بھی در سے ہی وہ لوٹ گیا، کل کی طرح
آج میں پھر نہ اسے روک سکا، کل کی طرح

آج کی رات پھر اک بار اندھیرے ہوں گے
بجھ گیا پھر مرا مٹی کا دیا، کل کی طرح

چاند نکلا بھی، چڑھا بھی، نہ مگر وہ آیا
چاند پھر لوٹ گیا، ڈوب گیا، کل کی طرح

آج پھر وعدہ کیا ملنے کا، اور توڑ دیا
یہ دیا میری وفاؤں کا صلہ، کل کی طرح

کاشفِ خستہ جگر، کس لیے یوں رو رو کر
پھر کیا تو نے نیا حشر بپا، کل کی طرح


بہت خوب۔ کاشف عمران بھائی:applause:
جیتے رہیئے:love:
 
شکریہ محسن وقار بھیا! ویسے فونٹ کہاں سے تبدیل کرتے ہیں؟
دو طریقے ہیں
  1. مطلوبہ تحریر منتخب کرکے فونٹ کی ڈراپ ڈاؤن لسٹ میں سے نیا فونٹ منتخب کریں
  2. مطلوبہ تحریر منتخب کرکے سب سے اوپر دائیں جانب موجود "اریزر" کے بٹن پر کلک کریں۔اس سے تمام فارمیٹنگ ختم ہو جائے گی اور تحریر ڈیفالٹ فونٹ میں آ جائے گی
 

شوکت پرویز

محفلین
راجا جی بہت خوب غزل کہی :)
قیدِ ہستی سے رہائی نہ ملی آج ہمیں
آج پھر ہم نے ہے کاٹی یہ سزا کل کی طرح
درج ذیل شعر بہت پسند آیا​
اللہ کرے زورِ قلم زیادہ​
محترم سید شہزاد ناصر صاحب!
اگر آپ کو درج "ذیل" شعر پسند آیا ہے تو استاد داغ دہلوی کی تعریف کیجئے، یہ دھاگہ امجد بھائی کے لئے مخصوص ہے۔ آپ یہاں امجد بھائی کی غزل کی تعریف کریں، یوں دامن نہ چھڑائیں۔۔۔ ;)
 
محترم سید شہزاد ناصر صاحب!
اگر آپ کو درج "ذیل" شعر پسند آیا ہے تو استاد داغ دہلوی کی تعریف کیجئے، یہ دھاگہ امجد بھائی کے لئے مخصوص ہے۔ آپ یہاں امجد بھائی کی غزل کی تعریف کریں، یوں دامن نہ چھڑائیں۔۔۔ ;)
اللہ اللہ :)
آپ نے یہ صوفیوں والی باتیں کب سے شروع کر دیں
رمز اور کنائے کی دبیز دھند میں لپٹی ہوئی آپ کی بات اس کوتاہِ عقل کی سمجھ میں نہ آئی
کچھ وضاحت فرما دیں بندہ ممنون ہو گا
 

شوکت پرویز

محفلین
اللہ اللہ :)
آپ نے یہ صوفیوں والی باتیں کب سے شروع کر دیں
رمز اور کنائے کی دبیز دھند میں لپٹی ہوئی آپ کی بات اس کوتاہِ عقل کی سمجھ میں نہ آئی
کچھ وضاحت فرما دیں بندہ ممنون ہو گا
سید شہزاد ناصر صاحب!
آپ نے "ذیل" شعر پسند آنے کی بات کہی، اور جبکہ امجد بھائی کا شعر تو "بالا" تھا۔ "ذیل" میں تو استاد داغ دہلوی کا مصرعہ "اللہ کرے زورِ کرم اور زیادہ" لکھا تھا آپ نے۔
تو آپ کی تعریف تو استاد داغ کے شعر کے لئے ہوئی نا۔۔۔ ;););););)
 
سید شہزاد ناصر صاحب!
آپ نے "ذیل" شعر پسند آنے کی بات کہی، اور جبکہ امجد بھائی کا شعر تو "بالا" تھا۔ "ذیل" میں تو استاد داغ دہلوی کا مصرعہ "اللہ کرے زورِ کرم اور زیادہ" لکھا تھا آپ نے۔
تو آپ کی تعریف تو استاد داغ کے شعر کے لئے ہوئی نا۔۔۔ ;););););)
بال کی کھال نکالنا تو کوئی آپ سے سیکھے :laughing3:
اصل میں فونٹ کی گڑ بڑ ہو گئی
کاپی کر کے نیچے پیسٹ کر دیا
اور آپ نے دُم پکڑ لی :laughing3:
 
Top